کراچی(نیوز ڈیسک)نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی پریشانی ختم کردی ، اب لمبی قطاروں میں لگنے کی ضرورت نہیں۔نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے شہرقائد کے شہریوں کو بڑی سہولت فراہم کرتے ہوئے بائیکر سروس متعارف کرائی گئی، جس کے ذریعے شہری اب گھر بیٹھے شناختی کارڈ بنواسکیں گے۔نئی سروس کے ذریعے شہری نادرا آفس جائے بغیر اپنے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈزکے لیے درخواست دے سکتے ہیں یا اپنے گھر یا دفتر میں اپنی معلومات کو اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔

نجی چینلسے گفتگو میں ڈی جی نادرا احتشام شاہد نے کہا کہ شہری گھر بیٹھے شناختی کارڈ اپ ڈیٹ کراسکیں گے، سہولت سے استفادے کیلئے 1ہزار روپے سروس چارجز ادا کرنا ہوں گے۔ بائیکرسروس کے ذریعے کارڈ کی تجدید،ب فارم بنوایا جاسکے گا۔شہریوں کو 7000 یا 111786100 پر کال کرنا ہوگی، کال سینٹر پرشہری سے ایڈریس اور مطلوبہ سہولت سے متعلق پوچھا جائےگا، ابتدائی طور پر کراچی میں3،حیدرآباد اور میرپورخاص میں ایک بائیکر رائیڈر ہوگا۔ایک بار جب آپ کا شناختی کارڈ یا دوسری دستاویز تیار ہو جائے گی، نادرا اسے آپ کی دہلیز پر پہنچا دے گا، آفس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ خیال رہے کہ یہ سروس گزشتہ سال سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں دستیاب ہے۔

حکومت کا 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار، پی ٹی آئی مطالبات پر جواب تیار

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شناختی کارڈ

پڑھیں:

آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات

کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں، تجاویز جاری
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کی کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی
آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی ہے ۔وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نشاندہی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا موقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے ، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے ۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے ، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اطلاعات موجود ہیں کہ انڈیا پراکسی کے ذریعے پاکستان میں دہشتگردی کرے گا، عطاتارڑ
  • طلبا کے لئے اہم خبر ! مفت لیپ ٹاپ ایک شرط پر ملے گا؟
  • پاکستان کیخلاف مذموم مہم جوئی،بھارت کی سہولت کارکیلئے  اسرائیلی اہلکارسری نگرپہنچ گئے
  • انتقال کرنے والے افراد کے شناختی کارڈ کیسے منسوخ کروائیں؟ گائیڈ لائنز جاری
  • پنجاب سول سیکرٹریٹ میں انٹرنیٹ سروس معطل
  • سکلز کرکٹ اکیڈمی کے ذریعے نوجوانوں کو مفت کرکٹ سکھائی جائے گی ،سید شجر عباس
  • 12 ہزار افغان باشندوں کا پاکستانی دستاویزات استعمال کرکے سعودی عرب جانے کا انکشاف
  • دوبارہ سرکاری ملازمت پر پنشن یا تنخواہ میں سے صرف ایک سہولت ملے گی، وزارت خزانہ
  • پی اے سی کا اجلاس: ای او بی آئی نے 2 ارب 79 کروڑ روپے جعلی پنشنرز کو دیدیئے
  • آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات