مراکش کشتی حادثہ: بچ جانے والے پاکستانیوں کے ہولناک انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد: مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں نے ہولناک انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمگلروں نے کیش دینے والوں کو چھوڑ دیا اور نہ دینے والوں کو ہتھوڑے مار کر سمندر میں پھینک دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانی متاثرین نے ملک سے جانے والی چار رکنی ٹیم کے اراکین کو ابتدائی بیان دیتے ہوئے کہاکہ ہمیں کوئی حادثہ پیش نہیں آیا بلکہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سمندر میں پھینک دیا گیا تھا۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلروں نے کھلے آسمان کے نیچے کشتی روک کر ہم سے مزید پیسے مانگے کچھ نے دے دیے اور کچھ نے نہیں دیے تو انہوں لوہے کی سلاخوں سے زخمی کرکے کشتی سے نیچے پھینک دیا تھا، ہمیں کھانے پینے کے حوالے سے بھی کافی مشکلات کا سامنا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ سرد موسم اور تشدد کے باعث ہلاک ہوئے، کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی، اس ریکٹ میں سنیگال، موریطانیہ اور مراکش کے اسمگلر شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پشاور: جعلی ویزے پر البانیہ جانے والے دو مسافر زیر حراست، نشاندہی پر تین ایجنٹس گرفتار
پشاور:ایف آئی اے امیگریشن نے پشاور ایئرپورٹ پر جعلی ویزے پر بیرون ملک جانے کی کوشش ناکام بنادی اور دو مسافروں کی نشاندہی پر 3 ایجنٹس کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق عادل رضا اور مشرف محمود نامی مسافر فلائٹ نمبر FZ376 کے ذریعے البانیہ جا رہے تھے، مسافروں کی جانب سے پیش کئے گئے البانیہ کے ورک ویزے جعلی نکلے، مسافروں کی نشاندہی پر ائرپورٹ سے 3 ایجنٹوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا جن میں غلام دستگیر، محمد ریاض اور توقیر احمد شامل ہیں۔
ترجمان کے مطابق گرفتار ایجنٹوں کا تعلق ناروال اور میرپور آزاد کشمیر سے ہے، گرفتار ایجنٹوں کو مزید تفتیش کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل پشاور کے حوالے کردیا گیا۔