کندھکوٹ: 21 دن قبل قتل ہونے والے طالبعلم کے قاتلوں کی گرفتاری کیلیے احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کندھکوٹ (نمائندہ جسارت) انڈس ہائی وے دبئی ہوٹل کے قریب ہتھیار بندوں کی فائرنگ سے قتل ہونے والے 14 سالہ لڑکے عابد بہیو کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ایس ایس پی آفس کے سامنے احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق انڈس ہائی وے دبئی ہوٹل کے قریب ہتھیار بندوں کی فائرنگ سے 21 دن قبل 14 سالہ نویں جماعت کا طالب علم عابد علی بہیو کو مزاحمت کرنے پر قتل کیا گیا تھا، ورثاء کی جانب سے ایس ایس پی کشمور کے آفس کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہی، ہم 2 مرتبہ ایس ایس پی سے ملے لیکن پھر بھی ملزم گرفتار نہیں ہوئے اور ایف آئی آر داخل ہونے کے باوجود ایس ایچ او بی سیکشن نے اب تک کارروائی نہیں کی، قاتل ظہورگھوم رہے ہیں، انہیں گرفتار نہ کر سکی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ہم ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے ریڈ کریں گے لیکن آپ کو پیسے دینا ہوں گے، ایک موبائل کے 10 ہزار روپے دینا ہوں گے، اتنی موبائلیں نکالیں گے، ہم غریب لوگ ہیں، اتنے پیسے کہاں سے لائیں؟ ایس ایس پی کشمور زبیر نذیر شیخ، ڈی آئی جی لاڑکانہ، آئی جی سندھ اور وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خدارا ہمارے ساتھ انصاف کریں، اگر عابد علی کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ بڑھائیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایس ایس پی
پڑھیں:
امریکا، امیگریشن پالیسی کے خلاف احتجاج دیگر ریاستوں تک پھیل گیا، سیکڑوں گرفتار
نیویارک:امریکا میں سخت امیگریشن پالیسیوں کے خلاف لاس اینجلس میں جاری احتجاج کا دائرہ مختلف ریاستوں تک پھیل گیا ہے۔
ہزاروں افراد نے امیگریشن حکام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کیا، کئی شہروں میں جھڑپوں اور گرفتاریوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
نیو یارک میں سب سے بڑا مظاہرہ ریکارڈ کیا گیا، جہاں پولیس کے مطابق ڈھائی ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، جن میں سے 83 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
اسی طرح سان فرانسسکو میں 150، شکاگو میں 17 اور کیلیفورنیا کے جنوبی علاقوں سے 330 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا: لاس اینجلس میں احتجاج شدت اختیار کر گیا، ایمرجنسی کرفیو نافذ، سینکڑوں گرفتار
مظاہروں کے پیش نظر ٹیکساس کے گورنر نے ریاست میں نیشنل گارڈ تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ادھر لاس اینجلس میں حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج کو شہریوں کو حراست میں لینے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق لاس اینجلس میں 700 میرینز اور 4,000 نیشنل گارڈ اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔
احتجاجی مظاہروں میں شریک افراد کا مطالبہ ہے کہ غیر انسانی امیگریشن پالیسیوں کو ختم کیا جائے اور پناہ کے متلاشی افراد کو انصاف فراہم کیا جائے۔