امید ہے ٹرمپ خطے کے بارے میں حقیقت پسندانہ اپروچ اپنائیں گے،ایران
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2025ء)ایران کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے سے پہلے اپنی امید کا اظہار کیا ہے کہ ٹرمپ مشرق وسطی کے بارے میں ایک حقیقت پسندانہ اپروچ اختیارکرتے ہوئے خطے کے ملکوں کے مفادات کا احترام کریں گے۔
(جاری ہے)
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہاکہ ہم ان سے امریکہ کی نئی حکومت کے طور کے طور پر یہ امید کرتے ہیں وہ ایران سمیت خطے کے ہر ملک کے مفادات کے احترام پر مبنی ایک حقیقت پسندانہ ا'پروچ' اختیار کریں گے۔
اسماعیل بقائی نے خبر دار کیاکہ اگر ایران کے خلاف معاملہ پھر سخت یا تیز کیا گیا تو ایران بھی اسی تناسب کے ساتھ ویسا ہی جواب دے گا۔ایرانی ترجمان کے مطابق ایران کے خلاف جوہری حوالے سے لگائی پابندیوں میں شدت پیدا کرنا اس میکنازم کا غلط استعمال ہوگا ۔اس پر ایرانی جواب بھی ویسا ہی ہو گا۔کیونکہ نئے سرے سے ایران پر پابندیوں کو سخت کرنے کا کوئی جواز نہیں ہو گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
بھارت کے شدت پسندانہ ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں: صدر مملکت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ بھارت کے شدت پسندانہ ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق صدر آصف زرداری سے ایوان صدر میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور ورکرز نے ملاقات کی اور انہیں عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی۔
اس موقع پر صدر پاکستان کا کہنا تھا ہمیں اپنے ملک اور دھرتی سے وفا کرنی ہے اور اس کی ترقی کیلئے كام کرنا ہے، ملکی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے اور خود کفیل بنانے پر توجہ دینا ہو گی۔
ان کا کہنا تھا پاکستان میں ترقی کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے، زراعت ہماری معیشت کی بنیاد ہے، ملک کو زرعی شعبے کی بنیاد پر ترقی دینے کی ضرورت ہے، کسانوں کو سپورٹ کرکے ملکی معیشت کو ترقی دے سکتے ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھارت کا بڑھتی شدت پسندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں اور عیسائیوں کو تعصب اور ظلم کا سامنا ہے، بھارت کے شدت پسندانہ ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
مزید :