آزاد کشمیر میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری، بالائی علاقوں میں سڑکیں بند
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
مظفرآباد : آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس سے موسم سرد ہوگیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مظفرآباد کے پہاڑی علاقوں جیسے کوہ مکڑا، پیر چناسی، سراں، پنجکوٹ اور بھیڑی میں برفباری ہو رہی ہے، جبکہ سدبن اور پیر ہسی مار کے پہاڑوں پر بھی برف جمی ہوئی ہے۔
مظفرآباد اور اس کے گردونواح میں ہلکی بارش سے درجہ حرارت مزید گر گیا ہے، جبکہ وادی لیپا اور وادی نیلم میں بھی برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ یہاں زیریں علاقوں میں بارش اور بلند علاقوں میں برفباری ہو رہی ہے۔البتہ باغ کے بلند پہاڑی علاقے گنگا چوٹی اور سدھن گلی میں برفباری کی وجہ سے سڑکیں بند ہو چکی ہیں۔ ٹرانسپورٹرز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ برفباری کے دوران بالائی علاقوں کا سفر نہ کریں۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: علاقوں میں
پڑھیں:
آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم
سیاسی مبصرین کے مطابق آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مشاورت اور اتحادی فارمولے پر پیش رفت تیزی سے جاری ہے جبکہ اگلے چند روز میں آزاد کشمیر کے سیاسی منظرنامے میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف مجوزہ تحریک عدم اعتماد تاحال پیش نہ ہو سکی۔ذرائع کے مطابق اتحادی حکومت کے صرف چار وزراء نے استعفیٰ دیا جبکہ تین وزراء نے پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے تاہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے وزراء اب تک حکومت سے عملاً الگ نہیں ہو سکے۔ پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم کو ہٹانے کے لیے عددّی اکثریت حاصل ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) پہلے ہی تحریکِ عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے، اس کے باوجود نہ تو تحریکِ عدم اعتماد اسمبلی میں پیش ہوئی ہے اور نہ ہی نئے قائدِ ایوان کے نام پر اتفاق ہو سکا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم انوارالحق نے ممکنہ تحریک کا سامنا کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی نے چار ہفتے قبل ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ کیا تھا۔ سیاسی جوڑ توڑ میں اب تک یہ سوال برقرار ہے کہ نیا قائدِ ایوان کون ہو گا؟ امیدواروں میں چوہدری یاسین، لطیف اکبر، فیصل راٹھور اور سردار یعقوب کے نام زیرِ غور ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مشاورت اور اتحادی فارمولے پر پیش رفت تیزی سے جاری ہے جبکہ اگلے چند روز میں آزاد کشمیر کے سیاسی منظرنامے میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔