ملک کے بالائی علاقوں میں شدید برفباری، شہری گھروں میں محصور
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے، متعدد رابطہ سڑکیں بند ہونے سے بالائی علاقوں کے لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ موسمیات جدت کی جانب گامزن، جدید سرویلنس ریڈار خریدنے کا فیصلہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق آزاد کشمیر کے سیاحتی مقام وادی نیلم میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے، شدید برفباری سے مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔
نیلم ویلی کے علاقے گریس، شونتر ویلی میں ایک ایک فٹ جبکہ کیل، جاگراں، لوات بالا میں 5 سے 8 انج اور پہاڑوں پر 4,4 فٹ برف پڑچکی ہے، علاقے میں متعدد رابطہ سڑکیں بھی بند ہیں جس سے علاقہ مکینوں کو نقل و حرکت میں مشکلات کا سامنا ہے۔
گلگت بلتستان میں ضلع استور میں وقفے وقفے سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے، خیبرپختونخوا میں کالام، سوات میں بھی برفباری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوات: برفباری میں سیاحوں کا اولین ترجیحی مقام
آئندہ 24 گھنٹوں میں خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں میں ہلکی بارش جبکہ موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آزاد کشمیر بالائی علاقے پاکستان خیبرپختونخوا شونتر ویلی گلگت بلتستان موسم نیلم ویلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالائی علاقے پاکستان خیبرپختونخوا شونتر ویلی گلگت بلتستان نیلم ویلی
پڑھیں:
سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی فصل شدید متاثر
ویب ڈیسک:اوبارو اور گردونواح میں حالیہ شدید بارشوں نے نہ صرف فصلوں کو نقصان پہنچایا بلکہ کئی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے سے کاشتکاری کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔ خاص طور پر کپاس کی تیار فصل، جو کہ کٹائی کے قریب تھی، پانی میں ڈوب گئی جس کے باعث پیداوار مکمل طور پر ضائع ہو گئی۔
متاثرہ علاقوں میں کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی سال بھر کی محنت ایک ہی بارش میں ضائع ہو گئی، اور وہ اب مالی طور پر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ کپاس کی فصل کی تباہی سے نہ صرف کسان متاثر ہوئے ہیں بلکہ مقامی معیشت پر بھی منفی اثر پڑا ہے، کیونکہ کپاس اوبارو کی اہم نقد آور فصلوں میں سے ایک ہے۔
رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب
کسانوں نے حکومتِ سندھ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر متاثرہ علاقوں کا سروے کروائے، اور نقصان کا تخمینہ لگا کر متاثرہ کسانوں کو مالی امداد فراہم کرے۔ اس کے ساتھ ساتھ بارش کے پانی کے نکاس اور مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔