Express News:
2025-04-26@03:56:37 GMT

ہم کب تک ڈوبتے رہیں گے؟

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

گزشتہ ہفتہ بیرون ملک پاکستانیوں کے ساتھ گزارنے موقع ملا ،دو دن کی سرکاری مصروفیات کے بعد ہم تھے اور یورپ کے یخ بستہ دن اور ہڈیوں میں اترتی سرد ترین راتیں تھیں ، رات کو باہر نکلنے کا تو تصور ہی محال تھا کہ سر شام ہی شہر کی سڑکیں سنسان ہو جاتی ہیں البتہ مختلف شہروں کے مرکزمیں ریستوران اور مے خانے آباد رہتے ہیں جہاں پر مقامی اور غیر ملکی باشندے سردی سے نڈھال جسم کو حرارت پہنچانے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔

ہمارا پہلا پڑاؤ پیرس تھا، جنوری کی ایک سرد شام کو چار سال کی طویل مدت کے بعد پی آئی اے کی پہلی پروازنے پیرس کے چارلس ڈیگال ائر پورٹ پر لینڈ کیا تودرجہ حرارت منفی تھا البتہ ائر پورٹ ٹرمینل پر درجہ حرارت انسانی جسم کی ضرورت کے مطابق مناسب ہوتا ہے ، ائر پورٹ پر پیرس میں مقیم پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد اپنی قومی ائر لائن کی پہلی پرواز کے استقبال کے لیے موجود تھی۔ ایک مختصر سی تقریب بھی ائر پورٹ پر منعقد کی گئی جس میں پی آئی اے کے اعلیٰ حکام ، فرانسیسی سفارت کاروں اورپاکستانی سفارت خانے کے نمایندے شریک تھے۔

پاکستانی سفارت خانے میں تعینات پریس اتاشی محترمہ سجیلہ صاحبہ سے ایک طویل مدت کے بعد ملاقات بھی ہوئی جنھوں نے پیرس میں مقیم پاکستانی صحافیوں کو موقع کی مناسبت سے ائر پورٹ پر جمع کر رکھا تھا ۔ پیرس میں مقیم پاکستانیوںکی اپنے آبائی وطن اور قومی ائر لائن کے لیے ان کی گفتگو جذباتی تو تھی ہی لیکن وہ ساتھ ہی ساتھ وہ اپنے ملکی حالات سے پریشان بھی دکھائی دیتے ہیں۔ پی آئی اے سے ان کی جذباتی وابستگی ہے۔ وہ پی آئی اے کو چھوٹا پاکستان قرار دیتے ہیں ۔ ملک ارشد جو پیرس میں کاروبار کرتے ہیں، ان کہنا تھا کہ پی آئی اے کے طیار ے میں داخل ہوتے ہی ان کو یوں محسوس ہوتا ہے کہ وہ پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

پیرس کی مشہور و معروف شاہراہ شانزے لیزے ہو یا دیو ہیکل ایفل ٹاور ہر جگہ سردی اپنا رنگ خوب جما رہی تھی سرکاری مصروفیات میں پیرس کے دو دن جیسے تیسے سردی کا مقابلہ کرتے گزار گئے اورہم جو پیرس کے حسن کے اسیر تھے، وہ لیونارڈ و ڈاونچی کی شہرہ آفاق پینٹنگ مونا لیزا کو دیکھے بغیر ہی پیرس سے رخصت پر مجبور ہو گئے۔ہمارا اگلا پڑاؤ ہالینڈ تھا، ہمارے میزبان میاں عاصم پیرس پہنچے ہوئے تھے ۔ پانچ گھنٹے کے سفر کے بعد ہالینڈ پہنچے، وہاںبھی سردی اپنے جوبن پر تھی۔

ایمسٹرڈیم کے مرکز میں چہل قدمی کو دل مچلا تو ہمارے بڑے بھائی مشاہد نے فوراً حامی بھر لی ۔ گاڑی سے اترتے ہی محسوس ہوا کہ سردیوں میں یورپ کا سفر ایک غلطی ہے جو ہم سے سرزد ہو چکی ہے، تھوڑی دیر تو اپنے آپ پر جبر کر کے میزبان کے سامنے بہادری کا مظاہرہ کرنے کی ناکام کوشش کرتے رہے لیکن تھوڑی ہی دیر بعد سردی کی شدت کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور واپس ہوٹل جانے میں ہی عافیت سمجھی۔ ارادہ تو چند روز تک مہمان نوازی کے لطف اٹھانے کا تھا لیکن ایک طرف سردی اور دوسری طرف دیرینہ دوست عامر جاوید کی اسپین سے کال آگئی کہ ملاقات ضروری ہے اور بتایا کہ میڈرڈ میں سردی نسبتاً کم ہے ۔

ایمسٹرڈیم کا ائر پورٹ دنیا کے چند بڑے ائر پورٹس میں شامل ہے اور ائر پورٹ کے اندر ایک جہاں آباد ہے، اپنی مطلوبہ پرواز تک پہنچنے کے لیے ائر پورٹ کے اندر طویل مسافت طے کرنا پڑتی ہے ۔ ڈھائی گھنٹے کی فضائی مسافت کے بعد میڈرڈ پہنچ گئے، یہ ائر پورٹ بھی بہت بڑا ہے، یورپ کے ائر پورٹس اور یہاں پر اترے والی پروازوں کی تعداد دیکھ کر رشک آتا ہے اور بے اختیار دل مچلتا ہے کہ کیا کبھی ہمارے ملک میں بھی اتنی تعداد میں لوگ فضائی سفر کریں گے ؟ پاکستان کے پاس کیا کچھ نہیں ہے، چار موسم ہیں، سر سبز و شاداب اور دنیا کی بلند وبالاپہاڑ ی چوٹیاں ہیں، ریگستان ہیں، دریا ہیں ، نیلگوں سمندر ہے ، میدان ہیں، تاریخ ہے، مسحور کن نظارے ہیں ، دنیا کی ہر نعمت پاکستان میںموجود ہے لیکن اگر نہیں ہے تو امن نہیں ہے۔

سیکیورٹی خدشات ہیں جو سیاحوں کی آمدورفت میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں،دل میں ایک ہوک سی اٹھتی ہے کہ جنت نظیر پاکستان کو کس کی نظر لگ گئی ہے ۔ اسپین میں ہی تارکین وطن پاکستانیوں کی ایک اور کشتی کو حادثے کی خبر مل گئی ۔

چند ایک دوستوں سے اس سانحہ کے متعلق معلوم کیا تو انھوں نے ایک عینی شاہد سے بات کرادی جس کا کہنا تھا کہ کشتی میں زیادہ تر پاکستانی سوار تھے جو روزگار کے سلسلے میں غیر قانونی طریقے سے یورپ کے لیے روانہ ہوئے تھے لیکن پاکستانی ایجنٹوں نے انھیں مقامی لوگوں کے حوالے کر دیااور بقول اس عینی شاہد کے کہ دوران سفر جو بھی بیمار ہوتا تھا، یہ بے رحم لوگ اس کو کشتی سے سمندر میں پھینک دیتے تھے۔ وہ عینی شاہد خود بھی کشتی ڈوبنے کے بعد مچھیروں کی مہربانی سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے۔

ایک انسان کتنا بے رحم ہو سکتا ہے، اس کی کئی مثالیں ہماری تاریخ میں بھری پڑی ہیں، ان جوان بیٹوں کو کتنی دعاؤں اور منتوں کے بعد روزگار کے پر خطر راستے پر روانہ کیا گیا ہوگااور پاکستان میں ان کے والدین ان کی خیریت کے منتظر ہوں گے۔آئے روز کے یہ جان بلب حادثے نشاندہی کرتے ہیں کہ ریاست پاکستان اپنے نوجوانوں کو روزگار دینے میں ناکام ہو چکی ہے اور گزشتہ چند برسوں میں لاکھوں لوگ روزگار کے لیے بیرون ملک منتقل ہو چکے ہیں۔

 ان میں سے خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو قانونی طریقے سے یہ سفر کرنے میں کامیاب رہے لیکن کم وسیلہ افراد کے لیے غیر قانونی راستہ ہی باقی رہ گیا ہے اورروزگار کے لیے وہ اپنے آپ کو سمندر کی بے رحم موجوں کے حوالے کرنے پر مجبور ہیں ، چند ایک خوش قسمت ان میں سے بچ جاتے ہیں اور زیادہ تعداد ڈوب جاتی ہے ۔ ہماری حکومتیں کب تک اپنے پاکستانی نوجوانوں کو ڈبوتے دیکھتے رہیں گی اور ملک میں ہی ان کو باعزت روزگار فراہم کر سکیں گی؟ خدا جانے ہمارے ڈوبنے کا یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا؟۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ائر پورٹ پر پی ا ئی اے روزگار کے پیرس میں ہے اور کے لیے کے بعد

پڑھیں:

ہمارے شہریوں کو کچھ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وفاقی وزرا

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت یکطرفہ طور پر انڈس واٹر ٹریٹی معطل نہیں کرسکتا، اگر بھارت نے ایسا کیا تو پاکستان جواب میں انڈس واٹر ٹریٹی ختم کردے گا، بھارت کے ساتھ تجارت اور واہگہ بارڈر بند کی جارہی ہے، بھارت کے لیے پاکستانی ایئراسپیس بھی بند کردی گئی ہے، بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو پاکستان ترکی بہ ترکی جواب دے گا۔ جبکہ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اگر ہمارے شہریوں کو کچھ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت یکطرفہ طور پر انڈس واٹر ٹریٹی معطل نہیں کرسکتا، اگر بھارت نے ایسا کیا تو پاکستان جواب میں انڈس واٹر ٹریٹی ختم کردے گا، بھارت کے ساتھ تجارت اور واہگہ بارڈر بند کی جارہی ہے، بھارت کے لیے پاکستانی ایئراسپیس بھی بند کردی گئی ہے، بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو پاکستان ترکی بہ ترکی جواب دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد میں وفاقی وزرا کے ہمراہ  پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے اعلانات کے جواب میں کچھ فیصلے کیے گئے ہیں، سب سے پہلا فیصلہ انڈس واٹر ٹریٹی کے حوالے سے ہے کہ بھارت یہ معاہدہ یکطرفہ طور پر نہیں توڑ سکتا ہے کیوں کہ ورلڈ بینک اس معاہدے میں شامل تھا، 240 ملین لوگوں کی آبادی پر مشتمل ملک میں اس طرح کا یونی لیٹرل ایکشن ناقابل قبول ہے، اگر بھارت نے اس قسم کا کوئی اقدام  اٹھایا تو پاکستان بھرپور جواب دے گا، پاکستان جواب میں بھارت کے ساتھ شملہ واٹر ٹریٹی بھی توڑ سکتا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کا رویہ بڑا ہی غیرذمہ دارانہ ہے، پاکستان کی وزارت خارجہ نے پہلگام واقعے کے حوالے سے کل صبح ایک اعلامیہ جاری کردیا تھا جس میں پہلگام واقعے کی مذمت کی گئی تھی ، کئی سفارتی ذرائع اور یو این سیکیورٹی کونسل کی پی فائیو کے ممبرز نے مجھے کالز کرکے پاکستان کے اعلامیے کو مثبت قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملہ: مودی سرکار کی مہم ناکام، بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب!

انہوں نے کہا کہ بھارت نے اٹاری بارڈر بند کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے جواب میں پاکستان نے واہگہ بارڈر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، واہگہ بارڈر کے ذریعے ہر قسم کی تجارت کو معطل کیا جارہا ہے، پاکستان میں موجود بھارتی شہریوں کو ملک چھوڑنے کے لیے 30 اپریل کی ڈیڈلائن مقرر کی گئی ہے، تیسرا بڑا فیصلہ سارک ویزا اسکیم کے حوالے سے کیا گیا ہے کہ جن بھارتی شہریوں کو اس ویزا اسکیم کے تحت ویزے جاری ہوئے ہیں وہ کینسل کردیے گئے ہیں، تاہم یہ فیصلہ سکھ یاتریوں(جو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے آئے ہیں) پر لاگو نہیں ہوگا۔

وزیرخارجہ نے بتایا کہ بھارت نے چونکہ ڈیفینس نیول، ایئرایڈوائرل اور عملے کو پرسونا نان گریٹا (ناپسندہ شخص) ڈکلیئر کیا ہے تو پاکستان نے بھی جواب میں  اسلام آباد میں تعینات بھارتی بحری، فضائی اور دفاعی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر انہیں 30 اپریل تک ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے نئی دہلی میں پاکستانی سفارتخانے کے عملے کی تعداد کم کرکے 30 کردی ہے، جواب میں پاکستان نے بھی بھارتی سفارتخانے کے عملے کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستانی فضائی حدود تمام بھارتی یا بھارتی کمپنیوں کی پروازوں کے لیے بند کر دی گئی ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان ہر قسم کی تجارتی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے، چاہے تیسرے ملک کے ذریعے ہو۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت صرف الزامات لگا رہا ہے، اگر انڈیا کے پاس ثبوت موجود ہیں تو وہ پاکستان یا عالمی برادری کے ساتھ شیئر کرے، پاکستان کے پاس شواہد موجود ہیں کہ سری نگر میں غیر ملکی شہری آئے ہیں جن کے پاس بھاری اسلحہ موجود ہے، ان کے کیا عزائم ہیں پاکستان اس پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ دفترخارجہ بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکاروں کو طلب کرے گا اور جو فیصلے ہوئے ہیں ، ان سے آج ہی ڈیمارش کے ذریعے انہیں آگاہ کردیا جائے گا، اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو پاکستان ترکی بہ ترکی جواب دے گا۔

بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیں گے، وزیردفاع

اس موقع پر وزیردفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت سمیت جہاں بھی دہشتگردی ہو پاکستان اس کی بھرپور مذمت کرتا ہے، مگر پاکستان اپنے دفاع کا حق بھی محفوظ رکھتا ہے، دنیا میں پاکستان سب سے زیادہ دہشتگردی سے متاثر رہا ہے، افغانستان میں ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشتگرد موجود ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، کلبھوشن بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کی زندہ گواہی ہے، کالعدم بلوچ لبریشن آرمی اور تحریک طالبان پاکستان کے لیڈر بھارت میں ہیں اور اپنا علاج وہاں کرواتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں اور بھارتی وزیراعظم مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں، مقبوضہ کشمیر میں9لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں پہلگام واقعے پر سوالیہ نشان ہے، کوئی کسی شک میں نہ رہے،ہم پوری طرح تیار ہیں اور بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیں گے، اگر ہمارے شہریوں کو کچھ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔

قبل ازیں پاکستان نے بھارت کو خبردار  کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے پانی کے بہاؤ کو روکنے یا اس کا رخ موڑنے کی کوئی بھی کوشش، اور نچلے دریا کے حقوق غصب کرنے کو جنگی عمل تصور کیا جائے گا اور قومی طاقت کے پورے دائرے میں پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آئے واقعے کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا، کمیٹی نے بھارتی الزامات مسترد کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے کسی بھی آبی جارحیت کو جنگی اقدام قرار دیا ہے۔

کمیٹی نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد، سیاسی مقاصد پر مبنی اور غیر ذمہ دارانہ قرار دے کر مسترد کر دیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک متنازع علاقہ ہے اور کشمیریوں کو ان کا حقِ خودارادیت ملنا چاہیے۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اعلان کو مسترد کر دیا۔ کہا گیا کہ پانی پاکستان کے 24 کروڑ عوام کا قومی مفاد ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

اسی طرح پاکستان نے واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف موجودہ اجازت نامہ رکھنے والے افراد کو 30 اپریل تک واپس جانے کی مہلت دی گئی ہے۔

سارک ویزا استثنیٰ اسکیم کے تحت بھارتی شہریوں کو جاری تمام ویزے معطل کر دیے گئے، صرف سکھ یاتریوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔

اعلامیہ کے مطابق اسلام آباد میں تعینات بھارتی بحری، فضائی اور دفاعی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر 30 اپریل تک ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پاکستانی فضائی حدود تمام بھارتی یا بھارتی کمپنیوں کی پروازوں کے لیے بند کر دی گئی ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان ہر قسم کی تجارتی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے، چاہے تیسرے ملک کے ذریعے ہو۔

قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا کہ پاکستان دہشتگردی کی ہر شکل کی مذمت کرتا ہے اور اس کے خلاف فرنٹ لائن ریاست رہا ہے، پہلگام حملے کے حوالے سے بے بنیاد بھارتی الزامات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، پاکستان کے پاس گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے اعتراف سمیت بھارتی ریاستی دہشتگردی کے ناقابلِ تردید ثبوت موجود ہیں۔

مزید پڑھیں:پہلگام حملہ: اسکرپٹ، ہدایت کاری، اداکاری کی غلطیاں

قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہر جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں، بھارت کا حالیہ رویہ دو قومی نظریے کی سچائی اور قائد اعظم محمد علی جناح کے خدشات کی تصدیق کرتا ہے۔

’پاکستانی قوم امن کے لیے پرعزم ہے لیکن کسی کو بھی اپنی خودمختاری، سلامتی، وقار اور ان کے ناقابل تنسیخ حقوق سے تجاوز کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔‘

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک حل طلب تنازع قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس تنازع کو اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کے ذریعے تسلیم کیا گیا ہے، پاکستان کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے، سید صلاح الدین احمد

’بھارت کی جانب سے مسلسل ریاستی جبر، ریاستی حیثیت کی منسوخی، سیاسی اور آبادیاتی جیری مینڈرنگ، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی جانب سے ایک خالص مقامی ردعمل کا باعث بنی ہے، جس نے تشدد کے چکر کو جاری رکھا ہے۔‘

قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں اس پر اتفاق پایا گیا کہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف بھارت کا منظم ظلم و ستم مزید وسیع ہوگیا ہے اور اس ضمن میں وقف بل کی زبردستی منظوری کی کوششیں ہندوستان بھر میں مسلمانوں کو پسماندہ کرنے کی تازہ ترین کوشش ہے۔

’بھارت کو ایسے المناک واقعات سے فائدہ اٹھانے کی ہوس کا مقابلہ کرنا چاہیے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی کی پوری ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • عام تعطیل کا اعلان
  • قازقستان کے تجارتی وفد کا میری ٹائم سیکٹر میں بزنس کے فروغ کیلئے کے پی ٹی کا دورہ
  • تمام نجی تعلیمی ادارے کل بند رہیں گے
  • سندھ حکومت نے یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان کردیا
  • پاک بھارت تنازع: ہم کراچی سے گلگت تک ہائی الرٹ رہیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ، محفوظ رہیں
  • 12 ہزار سے زائد غیر قانونی مقیم افغانی ڈی پورٹ
  • ہمارے شہریوں کو کچھ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وفاقی وزرا
  • حر جماعت افواج پاکستان کے شانہ بشانہ رہیں، پیر پگارا کا حکم
  • دبئی سے آئی خاتون نے کسٹم ڈیوٹی مانگنے پر 10 تولے سونا ایئر پورٹ پر پھینک دیا، پھر کیا ہوا؟