یورپ کا فوجی بجٹ امریکی ہتھیاروں کی خریداری کے لیے نہیں ، فرانس
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں نے خبردار کیا ہے کہ یورپ کے فوجی بجٹ کے اربوں یورو صرف امریکی ہتھیاروں کی خریداری کے لیے استعمال نہیں ہونے چاہییں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی حلف برداری سے قبل خطاب کرتے ہوئے شکایت کی تھی کہ یورپی شہری اپنے دفاع کے لیے مناسب رقم ادا نہیں کرتے۔ عمانویل ماکروں نے کہا کہ براعظم یورپ کو زیادہ خرچ کرنا چاہیے، تاہم ہم یورپ کے قرضے نہیں بڑھا سکتے، دوسرے براعظموں کی صنعت، دولت ، معیشت اور ملازمتوں کو سبسڈی دینے کے لیے اپنے دفاع پر زیادہ خرچ نہیں کر سکتے۔ بعض رکن ممالک دفاع میں اضافے کا یہ مطلب سمجھتے ہیں کہ امریکا سے زیادہ سازوسامان خریدا جائے۔ واضح رہے کہ فرانس یورپ کی بڑی دفاعی صنعت ہے۔ فرانس اکثر شکایت کرتا ہے کہ یورپی یونین کے ارکان فرانسیسی یا یورپی متبادل موجود ہونے کے باوجود امریکی ہتھیار خریدنے کا انتخاب کرتے ہیں۔ ادھر فرانسیسی وزیر اعظم فرانسوا بیرو نے کہا کہ اگر فرانس اور یورپ نے ٹرمپ کی پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے کچھ نہ کیا تو یورپ پر خطرات منڈلاتے رہیں گے۔ انہوںنے کہا کہ ٹرمپ کی حلف برداری کے ساتھ ہی امریکا نے ایک ایسی سیاست کا فیصلہ کیا ہے جو ناقابل یقین حد تک غلبے کی عکاسی کرتی ہے۔ اگر ہم کچھ نہیں کریں گے تو ہماری قسمت روٹھ جائے گی اور ہم مغلوب ہوکر رہ جائیں گے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دفاعی اخراجات میں اضافے کے مطالبے سے قبل جرمنی نے ناٹو کی جانب سے 2024 ء میں اپنی مجموعی ملکی پیداوار کا 2 فیصد دفاع پر خرچ کرنے کے ہدف کو پورا کر لیا ہے۔ جرمن چانسلر اولاف شولس کی بائیں بازو کی حکومت کے تحت جرمنی نے 2022 ء میں یوکرین پر روس کے مکمل حملے کے بعد سے فوجی اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کے حالات درست سمت میں نہیں، 74 فیصد شہریوں کی رائے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )پاکستان کا کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس پاک بھارت کشیدگی سے پہلے والی پوزیشن پرآگیا ہے پاکستان رینکنگ میں ترکیہ سے بہتر لیکن دیگرعلاقائی ملکوں سے پیچھے ہے ایپسوس نے کنزیومرکانفیڈنس انڈیکس سروے جاری کردیا ہے. سروے کے مطابق 30 فیصدپاکستانیوں نے پاکستان کے آگے بڑھنے کی سمت درست قرار دی ہے، ہر 4 میں سے ایک پاکستانی شہری کو یقین ہے ملک درست ٹریک پرہے، 74 فیصد کے خیال میں پاکستان کے حالات درست سمت میں نہیں.(جاری ہے)
سروے رپورٹ کے مطابق 64 فیصد شہریوں نے مہنگائی کو سب سے زیادہ پریشان کن مسئلہ قرار دیا، بیروزگاری سے تنگ افراد کی شرح میں 7 فیصد اضافہ ہوا،غربت سے تنگ افراد کی شرح چھ فیصد بڑھ کر 33 فیصد رہی بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے تنگ افراد کی شرح میں 6 فیصد کمی آئی. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اضافی ٹیکسزسے پریشان افرادکی شرح 8 فیصد کمی سے 7 فیصد رہی، 16 فیصد کے خیال میں معیشت مضبوط جبکہ 61 فیصد نے معیشت کوکمزور قراردیا صرف بارہ فیصد پاکستانی عام گھریلو یا ذاتی استعمال کی خریداری کو آسان سمجھتے ہیں جبکہ 88 فیصد شہریوں نے عام گھریلو اشیا کی خریداری کو مشکل قرار دیا ہر 10 میں سے دو پاکستانی ملازمت یا کاروبار محفوظ رہنے کے بارے میں پرامید ہیں، جاب سیکیورٹی کااحساس 30 فیصد سے کم ہو کر 19 فیصد پر آگیا.