نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ قانون کی عملداری سب سے پہلے اپنی ذات پر قائم کی، وزیراعظم کے حکم کو قانون سے بھی ماورا سمجھے جانے والے نظام کا خاتمہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر اور پاکستان کے مابین ''لا الہ الا اللہ'' کا دائمی رشتہ ہے، جب سے وزیراعظم بنا ہوں، وفاقی حکومت اور وفاقی اسٹیک ہولڈرز کا غیر مشروط تعاون حاصل رہا ہے، جہادی کلچر کی سٹیٹمنٹ پر پوری طرح قائم ہوں، بطور مسلمان ہم نے فقط قرآن کریم سے رہنمائی لینی ہے۔ سفارتکاری میں کشمیریوں کا کردار بڑھانے سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔ ہندوستان انتشار پھیلانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ہندوستان کی خواہش تھی کہ آزاد کشمیر میں افراتفری ہو لیکن اللہ کے فضل سے ایک گملہ بھی نہیں ٹوٹا۔ حکومت مستحکم ہے اتحادیوں کا زبردست تعاون حاصل ہے۔ آزاد کشمیر کا سارا نظام تحریک آزادی کشمیر کے مرہون منت ہے، شہداء کے لہو نے آبیاری کی ہے تو آزاد خطے کا نظام چل رہا ہے، قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔ وادی نیلم میں ماضی میں 4 چار ماہ سڑک بند رہتی تھی، ستمبر میں خود تاو بٹ کا دورہ کیا، نیلم میں ڈھائی ماہ میں جو کام ہوا وہ دھائیوں میں نہیں ہو سکا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کیا۔

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ 20 ماہ کی حکومت میں قانون کی عملداری سب سے پہلے اپنی ذات پر قائم کی، وزیراعظم کے حکم کو قانون سے بھی ماورا سمجھے جانے والے نظام کا خاتمہ کیا ہے۔ صدارتی آرڈیننس میں سقم نہیں تھا، ترقیاتی پراجیکٹس سے خطہ کی نظیر بدلیں گے۔سیاسی اتحادیوں کا زبردست تعاون رہا ہے۔ اتحادی حکومت مستحکم ہے۔ ابھی آزاد کشمیر کے انتخابات میں تقریباً 15 ماہ کا عرصہ ہے، آئندہ الیکشن میں صورتحال کیا ہو گی ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کے تمام سفارتخانوں میں ایک کشمیر ڈیسک قائم کیا جائے۔بطور کشمیری جو بات ہم کریں گے وہ زیادہ توانا ہو گی، پاکستان کی طاقت کو مثبت انداز میں آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے حالات کا اثر آزاد کشمیر میں ہوتا ہے، اختلاف وزیراعظم آزاد کشمیر سے نہیں بلکہ اس گورننس سسٹم سے ہے جو موجودہ حکومت لائی، حکومت کی سطح پر کوئی بے چینی اضطراب نہیں ہے، جب وزیراعظم منتخب ہوا تھا تو مسلم لیگ(ن)، پیپلزپارٹی اور فارورڈ بلاک نے سپورٹ کیا۔ مضبوط گورننس سسٹم سے چیزیں ٹھیک ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔ عوام کی خدمت مشن ہے۔ خطہ کی فلاح کے لیے بھرپور اقدامات اٹھاتے رہیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

کشمیر میں اگر سب کچھ معمول پر ہے تو جامع مسجد کیوں بند ہے، التجا مفتی

پی ڈی پی کی خاتون لیڈر نے کہا کہ بھارت کی واحد اور سب سے بڑی مسلم اکثریتی ریاست کے طور پر ہم کشمیریوں کو عبادت کا حق حاصل ہے، بنیادی ڈھانچے سے زیادہ ہمیں عزت اور جان کی حفاظت کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ حکام نے مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ درایں اثنا درگاہ حضرت بل سرینگر میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی اور پی ڈی پی کے خاتون لیڈر التجا مفتی نے جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر پابندی اور میرواعظ عمر فاروق کو گھر میں نظربند کرنے پر حکومت پر کڑی تنقید کی۔محبوبہ مفتی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم نے فلسطین کے لوگوں کی بھلائی کے لئے دعا کی، ہم دعا کرتے ہیں کہ فلسطین جلد اسرائیل کے مظالم سے آزاد ہو"۔

اس دوران التجا مفتی نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومت نے اس مقدس دن میں جامع مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا اور میر واعظ عمر فاروق کو نظربند کر دیا گیا۔ التجا مفتی نے کہا "میں ریاستی حکومت کے خلاف بھی احتجاج کرتی ہوں جو صرف سب کچھ دیکھ رہی ہے اور کچھ نہیں کر رہی"۔ پی ڈی پی کی خاتون لیڈر التجا مفتی نے کہا "میں نیشنل کانفرنس کی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ جب آپ سب کچھ نارمل ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، تو میرواعظ کو ابھی تک نظر بند کیوں رکھا گیا ہے"۔ التجا مفتی نے مزید کہا کہ "بھارت کی واحد اور سب سے بڑی مسلم اکثریتی ریاست کے طور پر ہم کشمیریوں کو عبادت کا حق حاصل ہے، بنیادی ڈھانچے سے زیادہ ہمیں عزت اور جان کی حفاظت کی ضرورت ہے"۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کے سبب معیشت مستحکم ہوچکی، عطا اللہ تارڑ
  • وزیراعظم کا عمان کے سلطان کو فون، دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور
  • انوارالحق سرکار کو جھٹکا،وزیرٹرانسپورٹ آزاد کشمیر جاوید بٹ کےسرپر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی، سٹیٹ سبجیکٹ چیلنج
  • شہباز شریف کا شاوکت مرزِیویوف سے رابطہ، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
  • کشمیر میں اگر سب کچھ معمول پر ہے تو جامع مسجد کیوں بند ہے، التجا مفتی
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • سیاست میں اتار چڑھا آتا رہتا، پی ٹی آئی کی مقبولیت کم نہیں ہوئی، فواد چودھری
  • وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
  • شہباز شریف اور محمد بن سلمان کی ملاقات، دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق