صائم کا متبادل کون ہوگا؟ نام سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کرکٹر باسط علی نے چیمپئینز ٹرافی کیلئے اسکواڈ میں قومی ٹیم کے اوپنر صائم ایوب کے متبادل کے طور پر ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کو فرسٹ چوائس قرار دیدیا۔
اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر باسط علی نے ٹیم مینجمنٹ کو مشورہ دیا کہ اگر صائم ایوب چیمپئینز ٹرافی تک مکمل فٹ نہ ہوسکے تو شان مسعود کو فخر زمان کے ساتھ بیٹنگ کا آغاز کروانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صائم ایوب اور فخر زمان ون ڈے فارمیٹ کیلئے بہترین جوڑی ہیں تاہم انکی غیر موجودگی میں شان مسعود اوپن کرسکتے ہیں اور پھر بابراعظم، رضوان بیٹنگ کیلئے آئیں۔
شان مسعود نے آخری مرتبہ 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے میچ کھیلا تھا، جہاں انکی اوسط محض 18.
باسط علی نے کہا کہ پاکستان کو ایک مرتبہ پھر اسپن آل راؤنڈر کی ضرورت پڑے گی تو شاداب خان کی واپسی کے امکانات روشن ہیں۔ انہوں نے آخری ون ڈے میں 2023 کے ورلڈکپ میں انگلینڈ کے خلاف کھیلا تھا۔
شاداب نے کیریئر کے دوران 70 ون ڈے میچز کھیلے ہیں، جس میں 25.90 کی اوسط سے 855 رنز بنائے ہیں جبکہ بطور بالر انہوں نے 5.24 کی اکانومی ریٹ کے ساتھ 34.82 کی اوسط سے 85 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بینظیر ہاری کارڈ صوبے کے کاشتکاروں کیلئے نیا دور ثابت ہوگا، شرجیل میمن
ایک بیان میں سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ قدرتی آفات یا فصلوں کو نقصان کی صورت میں بینظیر ہاری کارڈ کے تحت کسانوں اور کاشتکاروں کو مالی مدد دی جارہی ہے، بینظیر ہاری کارڈ اسکیم سے چھوٹے کاشتکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بینظیر ہاری کارڈ حکومت سندھ کی جانب سے صوبے کے کاشتکاروں کے لیے نیا دور ثابت ہوگا، سندھ کے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے بینظیر ہاری کارڈ ایک شفاف، منظم اور جدید نظام ہے، بینظیر ہاری کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں اور کسانوں کو یوریا اور ڈی اے پی کھاد فراہم کیا جا رہا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات یا فصلوں کو نقصان کی صورت میں بینظیر ہاری کارڈ کے تحت کسانوں اور کاشتکاروں کو مالی مدد دی جارہی ہے، بینظیر ہاری کارڈ اسکیم سے چھوٹے کاشتکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچ رہا ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومتی امداد بینظیر ہاری کارڈ سے شفاف طریقے سے کسانوں اور کاشتکاروں تک پہنچ رہی ہے، سندھ حکومت کی یہ کوشش صرف کسانوں کی خوشحالی تک محدود نہیں، اس کا فائدہ پورے ملک کو ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے اس طرح کے اقدام سے صوبے میں گندم کی پیداوار بڑھے گی تو پاکستان کو باہر سے گندم منگوانی نہیں پڑے گی، قیمتی زرمبادلہ بچے گا اور معیشت مستحکم ہوگی، آنے والے سالوں میں سندھ کے کسان جدید ٹیکنالوجی اور حکومتی تعاون کی بدولت زیادہ پیداوار حاصل کریں گے، جس سے صوبہ ہی نہیں، پورا پاکستان فائدہ اٹھائے گا۔