صوبوں کو جو دے چکے واپس نہیں مانگتے، آئینی ترمیم سے دستور مضبوط ہوگا: رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ صوبوں اور وفاق کے درمیان وسائل کی تقسیم کا مسئلہ ہے، لیکن ہم یہ بھی نہیں کہتے کہ صوبوں کو جو دے چکے ہیں واپس لیا جائے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ صوبوں اور وفاق کے درمیان وسائل کی تقسیم کے معاملے پر کافی عرصے سے بات چیت ہورہی ہے۔
مزید پڑھیں: 27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ، این ایف سی اور فوجی کمان سے متعلق کون سی اہم ترامیم تجویز کی جائیں گی؟
انہوں نے کہاکہ صوبوں کے پاس وسائل ضرورت سے زیادہ نہیں تو کم بھی نہیں ہیں، لیکن وفاق کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ ستائیسویں آئینی ترمیم ہونے جارہی ہے، ہم نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے حمایت مانگی ہے، جس پر انہوں نے پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس بلا لیا ہے۔ فیصلے کے بعد ہمیں آگاہ کردیا جائےگا۔
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ آئینی ترمیم سے ملک کا آئین مضبوط ہوگا، 15 برس پہلے میثاق جمہوریت میں یہ بات طے ہوئی تھی کہ آئینی عدالتیں بنائی جائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ آئین کے آرٹیکل 245 میں کوئی ترمیم ہونے جا رہی ہے، ایسی کوئی بات نہیں، آئین کا آرٹیکل 243 فورسز کے اسٹرکچر سے متعلق ہے، اور اسے پڑھنے سے شکوک و شبہات دور ہو جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا 27ویں ترمیم کے ذریعے 18ویں ترمیم واپس ہونے جا رہی ہے؟
انہوں نے کہاکہ پاکستان معرکہ حق کے بعد دنیا بھر میں سرخرو ہوا، جنگ کے وقت فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کمانڈنگ پوزیشن میں تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی ترمیم رانا ثنااللہ فیلڈ مارشل عاصم منیر مشیر وزیراعظم وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رانا ثنااللہ فیلڈ مارشل عاصم منیر وی نیوز انہوں نے کہاکہ رانا ثنااللہ کہ صوبوں
پڑھیں:
27 ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی، رانا ثنا اللہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ کا کہنا ہےکہ 27 ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، 27 ویں ترمیم پر ابھی مشاورت کا آغاز ہوا ہے، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی۔
جیو نیوز کے پروگرام ' آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ جن چیزوں کا ذکر بلاول بھٹو نے کیا کونسی چیز ہے جو زیربحث نہیں رہی؟ ان چیزوں پر تو گفتگو دو چار ماہ سے ہو رہی ہے، اتحادیوں اور دیگر سے بات کریں گے، اتحادیوں سے مشاورت کے بعد چیزوں کو سامنے لائیں گے۔رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی ایسی دستاویز لوگوں کے درمیان لائیں جس پر اتفاق ہو یہ زیادہ مناسب ہوگا، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی، ترمیم اگر آرہی ہے تو اس میں جمہوریت کے لیے کوئی خطرے کی بات نہیں،27 ویں ترمیم پر ابھی مشاورت کا آغاز ہوا ہے، اسٹیک ہولڈز سے مشاورت ہوگی۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا ؟
وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت میں ہمارا پہلے دن سے مؤقف ہےکہ آئینی عدالت بننی چاہیے، سب کی رائے ہے اگر آئینی عدالت ہو تو بہتر اور پائیداری سے معاملہ چل سکتا ہے، آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ کی تجویز پی ٹی آئی نے دی تھی، پیپلزپارٹی کا آئینی عدالت پر اتفاق ہے، میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں، ججز کے ٹرانسفر کا اختیار حکومت کو نہیں جوڈیشل کمیشن کو ہونا چاہیے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ این ایف سی پر بات شروع ہوگی تو پتا چلےگا کون ناراض اور کون راضی ہے، اپوزیشن میں تو دوڑ لگی ہےکہ کون زیادہ جارحانہ انداز اپنائے اور اس کی تعریف ہو۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ہماری بات کرادیں، وزیراعظم نے دو مرتبہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے بات کی۔
تائیوان پر حملے کی صورت میں چین کو نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
مزید :