UrduPoint:
2025-07-26@14:18:33 GMT

پاناما کینال، امریکہ کا تحفہ نہیں تھا، صدر مولینو

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

پاناما کینال، امریکہ کا تحفہ نہیں تھا، صدر مولینو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 جنوری 2025ء) سوئٹزرلینڈ کے شہر داووس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم کے ایک پینل ڈسکشن کے دوران پاناما کے صدر راؤل مولینو نے کہا، ''مسٹر ٹرمپ جو سب کچھ کہہ چکے ہیں، ہم اسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ یہ جھوٹ ہے اور دوسری وجہ یہ ہے کہ پاناما نہر پاناما کی ہے اور پاناما کی ہی رہے گی۔

‘‘ مولینو کا مزید کہنا تھا، '' پاناما کینال امریکہ کی طرف سے کوئی رعایت یا تحفہ نہیں تھا۔‘‘

پاناما کینال پر ٹرمپ کا متنازعہ بیان اور ان کے خلاف احتجاج

امریکی صدارتی انتخابات، واشنگٹن میں سخت ترین حفاظتی اقدامات

ٹرمپ نے پیر کے روز اپنے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد اپنے افتتاحی خطاب میں ایک بار پھر اپنے اس الزام کو دہرایا کہ اس نہر کے ارد گرد چین کی بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے ذریعے پاناما نہر کا 'انتظام‘ اصل میں چین چلا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں ٹرمپ کا کہنا تھا، ''ہم نے اسے چین کو نہیں دیا تھا، ہم نے پاناما کو دیا تھا، اور ہم اسے واپس لے رہے ہیں۔‘‘

اس نہر کا افتتاح سن 1914 میں کیا گیا تھا، جسے امریکہ نے تعمیر کیا تھا لیکن 31 دسمبر 1999 کو پاناما کے حوالے کر دیا گیا تھا، اور یہ فیصلہ اُس سے دو دہائی قبل ہونے والے معاہدوں کی روشنی میں ہوا۔

پاناما نے ٹرمپ کے بیان پر اقوام متحدہ سے بھی شکایت کی ہے، جس میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے ایک آرٹیکل کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں کسی بھی رکن کو کسی دوسرے رکن کی علاقائی سالمیت یا سیاسی آزادی کے خلاف ''طاقت کے استعمال‘‘ سے منع کیا گیا ہے۔

چین کی طرف سے بھی بدھ 22 جنوری کو یہ کہا گیا کہ اس نے نہر کے معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کی۔

مولینو کا کہنا تھا کہ وہ ''پریشان نہیں ہیں‘‘ اور اس قسم کے بیان سے پاناما پریشان ہوگا بھی نہیں۔

مولینو کے بقول، کوئی بھی معیار نافذ کرنے کے لیے عوامی بین الاقوامی قانون کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ''لیکن یہ چیز ہمیں یہ سوچنے پر بھی مجبور کرتی ہے، ہم اسے بحران کہہ لیتے ہیں، کہ اس سے ہمیں دیگر مسائل پر بھی کام کرنے کے مواقع ملنے چاہییں جن میں امریکہ کے ساتھ ہماری دلچسپی ہے۔

‘‘

انہوں نے کہا کہ ان میں سیکورٹی کے مسائل کے ساتھ ساتھ مہاجرت بھی شامل ہوسکتی ہے، کیونکہ پاناما کو کولمبیا کے ساتھ اپنی سرحد پر بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

ا ب ا/ع ب (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاناما کی

پڑھیں:

ٹرمپ نے فرانسیسی صدر کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان کو مسترد کر دیا

وائٹ ہاوس میں صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے گفتگو میں کہا کہ صدر میکرون جو کہتے ہیں، اس سے فرق نہیں پڑتا۔ انکا کہنا تھا کہ وہ (میکرون) بہت اچھے آدمی ہیں، لیکن انکے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان میں توازن نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس کے صدر میکرون کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسترد کر دیا۔ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اعلان کیا تھا کہ فرانس ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کرلے گا۔ وہ جنرل اسمبلی میں فسلطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ وائٹ ہاوس میں صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے گفتگو میں کہا کہ صدر میکرون جو کہتے ہیں، اس سے فرق نہیں پڑتا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ (میکرون) بہت اچھے آدمی ہیں، لیکن ان کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان میں توازن نہیں ہے۔ دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ میں اس کے بارے میں واضح نہیں ہوں، لیکن یہ ایک وسیع تر منصوبے کا حصہ ہونا چاہیئے، جس کا نتیجہ بالآخر دو ریاستی حل اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے دیرپا سلامتی کی صورت میں نکلنا چاہیئے۔

125 برطانوی اراکینِ پارلیمنٹ نے بھی وزیرِاعظم سر کیئر اسٹارمر کو خط لکھ کر فلسطین کو بطورِ ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط لکھنے والے اراکین کی قیادت لیبر پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ سارہ چیمپئن کر رہی ہیں، جو بین الاقوامی ترقیاتی کمیٹی کی چیئرپرسن بھی ہیں۔ سر کیئر اسٹارمر پر فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے، خط میں برطانوی حکومت سے فی الفور فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی کی ٹرمپ سے دوستی کھوکھلی نکلی،بھارتی وزیراعظم پراپوزیشن کا طنز
  • چین اور امریکہ کے پاس تصادم کی کوئی وجہ نہیں ہے، چینی سفیر
  • عافیہ صدیقی اور عمران خان کی جیل پر امریکہ میں اسحاق ڈار کی گفتگو
  • ٹرمپ کٰساتھ مودی کی دوستی کھوکھلی ثابت ہو رہی ہے، کانگریس
  • پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے، اسحاق ڈار
  • ٹرمپ نے فرانسیسی صدر کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان کو مسترد کر دیا
  • اسحاق ڈار کا دورہ امریکہ
  • عمران خان کے بیٹے امریکہ گئے نہیں بلکہ فیلڈ مارشل کے لنچ کے بعد بلائے گئے ہیں : حیدر نقوی 
  • امریکہ و اسرائیل امن کیبجائے فلسطین کی نابودی کے درپے ہیں، سید عبدالمالک الحوثی
  • اٹامک انرجی ہسپتال مظفرآباد خطے کے لیے وفاق کی جانب سے بہترین تحفہ ہے؛ چوہدری انوار الحق