اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان سندھ جامعات ترمیمی بل، انٹر کے حالیہ نتائج اور طلبہ یونین کی بحالی کے لیے آج کراچی میں سراپا احتجاج ہیں۔

اسلامی جمعیت طلبہ نے اپنے مطالبات سامنے رکھتے ہوئے سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کا اعلان کردیا ہے اور طلبہ کراچی کے ریڈ زون کی حدود میں داخل ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی انٹربورڈ امتحانات کے متنازعہ نتائج، وزیراعلیٰ سندھ نے اہم فیصلہ کرلیا

اسلامی جمعیت طلبہ کا کہنا ہے کہ انہیں انٹر بورڈ کی کارکردگی پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس حوالے سے سابقہ تحقیقات منظرعام پر لائی جائیں اور انٹر بورڈ کے معاملے پر این ای ڈی اور جامعہ کراچی کے اساتذہ پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔

طلبہ تنظیم کے احتجاج میں کراچی یونیورسٹی کے اساتذہ بھی شریک ہیں، جن کا کہنا ہے کہ انہیں جامعات کے وائس چانسلرز کی تعیناتی سیاسی بنیادوں پر منظور نہیں، جامعات کی خود مختاری پر حملہ ناقابل قبول ہے، طلبہ یونین انتخابات پر حکومتی ہٹ دھرمی کی مذمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: طلبا کے لیے ڈریس کوڈ کا اعلان کیوں کیا؟ جامعہ کراچی نے وضاحت کردی

دوسری جانب، مظاہرین کے سندھ اسمبلی پر دھرنے کے اعلان کے بعد سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے، پولیس کی نفری واٹر کینن سمیت پریس کلب اور اسمبلی پہنچا دی گئی ہے۔ پولیس کی بھاری نفری سندھ اسمبلی اور اطراف میں بھی تعینات ہے، آرٹس کونسل چوک سے دین محمد وفائی روڈ اور سرور شہید روڈ ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق، ایم آرکیانی روڈ سے آنے والے ٹریفک کو تھانے والی گلی کی طرف جبکہ دوسری طرف کی ٹریفک کو فواره چوک سے زینب مارکیٹ کی طرف بھیجا جارہا، کورٹ روڈ سے ٹریفک کوبھی سیدھا برنس روڈ کی طرف بھیجا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews احتجاج اسلامی جمعیت طلبہ انٹر بورڈ سندھ اسمبلی کراچی گھیراؤ نتائج.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلامی جمعیت طلبہ سندھ اسمبلی کراچی گھیراؤ نتائج اسلامی جمعیت طلبہ سندھ اسمبلی کے لیے

پڑھیں:

حسد کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، میئر کراچی کے بیان پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل

میئر کراچی کے بیان پر ردعمل میں وزیر اطلاعات پنجاب پنجاب کا کہنا تھا کہ آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، پچھلے 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں جو میڈیا کو دکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا۔ صوبائی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ عید والے دن بھی آپ اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول قسم کی تنقید کرنے سے باز نہیں آئے، وزیراعلیٰ پنجاب کا گراؤنڈ پر جانا اس لیے ضروری نہیں کیوں کہ ایک لاکھ 40 ہزار لوگ، انتظامیہ اور وزرا گرؤانڈ پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنا ہے، اس وقت پنجاب میں 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز فیلڈ میں کام کررہے ہیں، 2 دن سے وزیراعلی سندھ اور ان کے وزراء کی فوج منظرعام سے غائب ہے۔

وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، پچھلے 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں جو میڈیا کو دکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا۔ عظمیٰ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ اورپنجاب کا بجٹ 13جون کو پیش کرنے کا اعلان
  • تحفظ ماحول: سرسبز زمین کے لیے صاف نیلا سمندر ضروری
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلان جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • حسد کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، میئر کراچی کے بیان پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل
  • عظمی بخاری کے بیان پر سندھ حکومت کا رد عمل بھی سامنے آگیا
  • مراد علی شاہ کا سندھ کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا اعلان
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
  • وزیراعلیٰ سندھ کا قیدیوں کو عیدالاضحیٰ کا تحفہ، سزا میں خصوصی معافی کا اعلان
  • آصفہ بھٹو زرداری کی اٹلی کے قومی دن کی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت