لاہور ہائیکورٹ نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم پر ریپ، ہراساں کرنے، بلیک میل کرنے اور مالی استحصال کا الزام لگانے والی خاتون کو طلب کرلیا۔

خاتون نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان پر یہ بھی الزام لگایا ہے کہ بابراعظم نے 2010 میں اس سے شادی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن بعد میں وہ اپنے وعدے سے مکر گئے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید غورل نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ وہ حمیزہ مختار کا بیان ریکارڈ کریں اورانہیں اگلی سماعت پرعدالت میں پیش کریں۔ جج نے یہ بھی ریمارکس دیے کہ اگر حمیزہ مختار کیس کو آگے نہیں بڑھانا چاہتیں تو اسے خارج کر دیا جائے۔

پاکستانی بیٹر بابر اعظم کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا مقصد قومی کرکٹر کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔ بابراعظم نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے خاتون کے تمام تردعوے جھوٹے اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔

واضح درخواست گزار خاتون نے دعویٰ کیا  تھا کہ وہ اور بابراعظم کافی عرصے سے تعلقات میں تھے۔ اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ وہ تعلقات کے دوران حاملہ ہوئی تھی لیکن بابراعظم نے اسے اسقاط حمل کے لئے راضی کر لیا تھا۔

درخواست گزار کے مطابق بابراعظم نے انہیں یقین دلایا تھا کہ وہ ان سے شادی کریں گے اور بہی کہا تھا کہ اگر وہ شادی سے پہلے بچے کو جنم دیتی ہیں تو یہ ان کے مستقبل کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔

انہوں نے اسقاط حمل کے اپنے دعوؤں اور بابراعظم کے ساتھ اپنے تعلقات کی تصدیق کے لیے عدالت کو میڈیکل دستاویزات بھی فراہم کیں۔

حمیزہ مختار کا نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ جب انہیں احساس ہوا کہ انہیں دھوکا دیا جا رہا ہے تو انہوں نے ایف آئی آر درج کرانے کے لیے نصیر آباد پولیس سے رابطہ کیا۔ تاہم بابراعظم کی جانب سے شادی کا وعدہ کیے جانے کے بعد یہ معاملہ بالآخر حل ہو گیا۔

درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ بابراعظم کے کرکٹ اسٹار بننے کے بعد انہوں نے انہیں نظر انداز کیا اور اپنی شادی کا وعدہ پورا کرنے میں ناکام رہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ اس کے باوجود جب انہوں نے بابراعظم کے خلاف شادی کا جھانسہ دے کر بلیک میلنگ کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درج کرنے کی کوشش کی تو پولیس شکایت درج کرنے کو تیار نہیں تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسقاط حمل بابراعظم حمیزہ مختار کرکٹ اسٹار لاہور ہائیکورٹ میڈیکل دستاویزات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: حمیزہ مختار کرکٹ اسٹار لاہور ہائیکورٹ حمیزہ مختار انہوں نے تھا کہ کے لیے یہ بھی

پڑھیں:

2016 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام، اوباما کی گرفتاری کی مصنوعی ویڈیو جاری

گیبرڈ نے خفیہ دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اوباما دور کے اعلیٰ حکام نے دانستہ طور پر ٹرمپ کی جیت کو روسی مداخلت سے جوڑنے کے لیے جعلی انٹیلی جنس رپورٹس تیار کیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اپنے پیش رو باراک اوباما کو نشانے پر لے لیا ہے۔ چند روز قبل اپنی انتظامیہ کی جانب سے اوباما پر 2016 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگانے کے بعد، ٹرمپ نے اب ایک مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ایف بی آئی اہلکاروں کو اوباما کو وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں گرفتار کرتے دکھایا گیا ہے۔ یہ ویڈیو ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری کی، جو فوری طور پر وائرل ہوگئی اور شدید تنقید کا نشانہ بنی۔ ناقدین نے اسے اشتعال انگیز قرار دیا، جب کہ بعض مبصرین نے اسے جیفری ایپسٹین کیس سے توجہ ہٹانے کی ایک چال قرار دیا۔

ویڈیو کے کیپشن میں لکھا تھا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔ ویڈیو کا آغاز اوباما کے اس بیان سے ہوتا ہے کہ کوئی بھی، خاص طور پر صدر، قانون سے بالاتر نہیں۔ اس کے بعد مختلف ڈیموکریٹ رہنماؤں، جن میں موجودہ صدر جو بائیڈن بھی شامل ہیں، کی کلپس دکھائی جاتی ہیں جو یہی بات دہرا رہے ہوتے ہیں۔ اس کے بعد مشہور زمانہ پیپے دی فراگ میم کا ایک مسخرہ ورژن دکھایا جاتا ہے، جو بظاہر ڈیموکریٹس کے بیانیے کا مذاق اڑانے کی کوشش لگتا ہے۔ ویڈیو کے اگلے حصے میں ایف بی آئی ایجنٹس کو اوباما کو ہتھکڑیاں لگا کر اوول آفس سے گرفتار کرتے دکھایا گیا ہے، جب کہ ٹرمپ ایک ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ کچھ لمحوں بعد اوباما کو جیل کے نارنجی لباس میں سلاخوں کے پیچھے دکھایا جاتا ہے۔

یہ ویڈیو ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ٹرمپ کی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس (DNI)، ٹلسی گیبرڈ، نے باراک اوباما پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے 2016 کے انتخابات میں ٹرمپ کی فتح کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ گیبرڈ نے خفیہ دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اوباما دور کے اعلیٰ حکام نے دانستہ طور پر ٹرمپ کی جیت کو روسی مداخلت سے جوڑنے کے لیے جعلی انٹیلی جنس رپورٹس تیار کیں۔ انہوں نے اوباما سمیت اعلیٰ سکیورٹی حکام کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، جس کی تائید خود ٹرمپ نے بھی کی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ رواں سال جنوری میں سابق صدر جمی کارٹر کی آخری رسومات کے موقع پر ٹرمپ اور اوباما کو ایک خوشگوار ماحول میں گفتگو کرتے دیکھا گیا تھا۔  

متعلقہ مضامین

  • بدین میں دادا نے کاروکاری کے الزام میں پوتی کوقتل کردیا
  • خوشاب: اوباش نوجوانوں نے نشہ دے کر 2 سگی بہنوں کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
  • مشہور برطانوی اداکار جنسی زیادتی اور تشدد کے سنگین الزامات کی زد میں
  • مظفرگڑھ: 15 سالہ لڑکے سے مبینہ بدفعلی، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج
  • بھارتی کرکٹر یش دیال کا نابالغ لڑکی سے زیادتی کا معاملہ بھی سامنے آگیا
  • کیا کرکٹر اعظم خان نے اپنا وزن کم کرلیا؟ شاداب خان نے پول کھول دیا
  • کینیڈا کی جونیئر ہاکی ٹیم کے 5 سابق کھلاڑی جنسی زیادتی کے مقدمے سے بری
  • کوئٹہ، بدکاری کے بعد شادی نہ کرنے پر مرد کیخلاف مقدمہ درج
  • کوئٹہ، سیاہ کاری کے بعد شادی نہ کرنے پر مرد کیخلاف مقدمہ درج
  • 2016 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام، اوباما کی گرفتاری کی مصنوعی ویڈیو جاری