Jasarat News:
2025-07-26@15:03:12 GMT

لائسنس یافتہ کمپنیوں کے مالی نتائج کی عوامی اشاعت ہو گی

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

کراچی(بزنس رپورٹر) سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے غیر درج شدہ ایس ای سی پی لائسنس یافتہ کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ “غیر درج شدہ کمپنیوں کے لیے مالیاتی پورٹل” (ایف پی یو سی)، جو پاکستان اسٹاک ایکسچینج لمیٹڈ (پی ایس ایکس) کے ذریعے تیار کیا گیا ہے، کے ذریعے مالیاتی بیان کے عوامی اشاعت کو یقینی بنائیں۔ہدایت کے تحت، تمام غیر درج شدہ ایس ای سی پی لائسنس یافتہ کمپنیوں کو پی ایس ایکس سے 30 دن کے اندر رابطہ کرنا ہوگا، تاکہ وہ ایف پی یو سی تک رسائی حاصل کر سکیں اور عوامی اشاعت کے لیے اپنی تازہ ترین دستیاب سالانہ آڈٹ شدہ مالیاتی بیان اپ لوڈ کر سکیں۔ ایسی کمپنیاں جب تک پی ایس ایکس پر درج نہ ہوں، عوامی اشاعت کے لیے ایف پی یو سی کے ذریعے مستقبل کے آڈٹ شدہ مالیاتی بیان اپ لوڈ کرتی رہیں گی۔ مستقبل کے اپ لوڈز ایسے قوانین میں مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق کیے جائیں گے جو ایسی کمپنیوں کے ذریعہ آڈٹ شدہ مالیاتی بیان کی تیاری اور گردش پر حکمرانی کرتے ہیں۔غیر درج شدہ لائسنس یافتہ کمپنیاں بغیر کسی لاگت کے ایف پی یو سی پر رجسٹر ہو سکیں گی اور اپنے مالیاتی بیان اپ لوڈ کر سکیں گی، جبکہ عوامی اشاعت بھی عوام کے لیے کوئی معاوضہ نہیں لے گی۔ ایک سہولت اور صارف دوست عمل کے لئے، غیر درج شدہ لائسنس یافتہ کمپنیوں کو صرف پی ایس ایکس کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عوامی اشاعت ایف پی یو سی پی ایس ایکس کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کی دوا ساز صنعت کی برآمدات میں تاریخی اضافہ، خود کفالت کی جانب اہم پیش رفت

پاکستان کی دوا ساز صنعت نے مالی سال 2025 میں برآمدات کے شعبے میں تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔

ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک کی فارماسیوٹیکل صنعت کی برآمدات 457 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو خود کفالت کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔

رواں مالی سال میں فارماسیوٹیکل، سرجیکل، غذائی سپلیمنٹس اور طبی آلات سمیت تھیراپیوٹک مصنوعات کی برآمدات کا حجم 909 ملین ڈالر تک ریکارڈ کیا گیا۔

پاکستان فارما مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے مطابق مالی سال 2025 میں حکومت کی مناسب قیمتوں کی پالیسی کے باعث فارما برآمدات میں 34 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

چیئرمین پی پی ایم اے نے وضاحت کی کہ حکومت کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کی پالیسی بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے، جس سے سرمایہ کاری اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

اس وقت افغانستان، فلپائن، سری لنکا، ازبکستان اور عراق پاکستانی ادویات کے اہم خریدار ممالک میں شامل ہیں، جبکہ کینیا، ویتنام، میانمار اور تھائی لینڈ کی جانب سے بھی اہم برآمداتی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔

حکام کے مطابق توقع ہے کہ 2030 تک عالمی فارما مارکیٹ میں پاکستانی فارما برآمدات 1.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائیں گی جبکہ ملک کی فارما کمپنیوں کی آمدنی میں 5 سے 7 فیصد حصہ ایشیائی اور افریقی مارکیٹ کی برآمدات سے حاصل ہوگا، جو معیشت کے استحکام اور برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

 

متعلقہ مضامین

  • چین عالمی مصنوعی ذہانت کے میدان میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، ٹورنگ ایوارڈ یافتہ اسکالر
  • اسٹارلنک نیٹ ورک میں فنی خرابی، امریکا و یورپ میں انٹرنیٹ سروس گھنٹوں معطل
  • شرح سود میں کمی کا امکان، فیصلہ 31 جولائی کو ہوگا
  • ایلون مسک کا اسٹار لنک عالمی سطح پر خرابی کا شکار، سروس بند
  • شرحِ سود کو آئندہ مالیاتی پالیسی میں 6 فیصد تک لایاجائے،احمد چنائے
  • گاڑیوں اورموٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن میں بڑا اضافہ
  • پی ٹی آئی کے سزا یافتہ رہنماؤں کو اعلیٰ عدالتوں سے ریلیف ملے گا، اسد عمر
  • پاکستان کی دوا ساز صنعت کی برآمدات میں تاریخی اضافہ، خود کفالت کی جانب اہم پیش رفت
  • روز ویلٹ ہوٹل نجکاری، شہریت یافتہ کمپنی کا مشیر کی ذمہ داری سے دستبرداری کا فیصلہ
  • پنجاب: بارشوں کے دوران 143 شہری جاں بحق، سیکڑوں زخمی