ثمرہ انٹرپرائزز اور پلانکٹون فشریز کے درمیان شراکت داری
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ثمرہ انٹرپرائزز اور پلانکٹون فشریز کے درمیان شراکت داری کے بعد شرکاء کا گروپ
کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان کی صف اول کی ڈسٹری بیوشن کمپنی اور معروف برانڈ فریش اسٹریٹ کے اونرز ثمرہ انٹرپرائزز نے مارکیٹ میں اعلیٰ معیار کے سی فوڈز کی وسیع رینج متعارف کروانے کیلئے پلانکٹون فشریز کے ساتھ شراکت داری قائم کی ہے۔گہرے سمندر سے پکڑی گئیں تازہ مچھلیوں اور جھینگوں سمیت مختلف سی فوڈز کو آئی کیو ایف ٹیکنالوجی کے ذریعے پروسس کیا جاتا ہے جو ایچ اے سی سی پی اور یو کے اے ایس سے تصدیق شدہ ہے تاکہ فوڈ سیفٹی کے اعلی معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔ ثمرہ انٹرپرائزز اور پلانکٹون فشریزصارفین کو تازہ، ذائقہ سے بھرپور اور معیاری سی فوڈ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ فریش سٹریٹ کی مصنوعات عالمی ایکسپورٹ کوالٹی پر پورا اترتی ہیں اور صارفین کے اعتماد کو یقینی بناتی ہے۔اس موقع پر ثمرہ انٹرپرائزز کی ڈائریکٹر ثمرہ منصب نے کہا ” ہم فریش اسٹریٹ کی معیاری فروزن پروڈکٹس کے ذریعے عالمی مارکیٹ میں اعلیٰ کوالٹی کی پاکستانی مصنوعات کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہیں ۔گہرے سمندر سے پکڑی جانے والا سی فوڈ عمدہ ذائقہ اور معیار کی حامل ہے جو سی فوڈ کی مسابقتی مارکیٹ میں نمایاں مقام رکھتی ہیں۔ پلانکٹون فشریز کے ڈائریکٹر مسلم محمدی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ”ہمیں خوشی ہے کہ ہم نے صارفین کو اعلیٰ معیار کا سی فوڈ فراہم کرنے کیلئے ثمرہ انٹرپرائزز کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ شمالی امریکہ، یورپ اور ایشیا پیسیفک میں پریمیم سی فوڈ کی مانگ بڑھ رہی ہے جہاں صارفین مصنوعات کے معیاراور پائیداری کے حوالے سے زیادہ حساس ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شراکت داری سی فوڈ
پڑھیں:
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی،100 انڈیکس میں 250 پوائنٹس سے زائد کی کمی،ڈالر بھی مہنگا
کاروباری ہفتے کے تیسرے دن کے آغاز پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان دیکھا گیا، جہاں 100 انڈیکس میں 250 پوائنٹس سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ کمی کے بعد انڈیکس 1 لاکھ 18 ہزار 100 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔ سرمایہ کاروں میں بے یقینی اور مالیاتی مارکیٹوں میں دباؤ کے باعث ابتدائی اوقات میں فروخت کا رجحان غالب رہا، جس کے نتیجے میں مارکیٹ مندی کا شکار ہو گئی۔ دوسری جانب، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 4 پیسے اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد ڈالر 280.80 روپے پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ اور اسٹاک مارکیٹ میں مندی، بین الاقوامی مالیاتی صورتحال اور ملکی معاشی غیر یقینی کی عکاسی کر رہی ہے۔