Jasarat News:
2025-07-26@19:52:58 GMT

حکومت میڈیا کی آزادی کو دبانے کی کوشش کررہی ہے، شیخ وقاص

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے پیکا قانون میں ترمیم اور سوشل میڈیا کی آزادی کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، وہ میڈیا کی آزادی کو دبانے کی کوشش ہیں۔پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بلاول
زرداری بتائیں کہ سوشل میڈیا کی آزادی اور ڈیجیٹل میڈیا کے حقوق کہاں گئے، حکومت کی طرف سے پیکا قانون میں ترمیم اور سوشل میڈیا کی آزادی کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، وہ میڈیا کی آزادی کو دبانے کی کوشش ہیں۔دوسری جانب، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے پیکا ترمیمی ایکٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کہیں سے ہدایات آئیں ہوں گی جس پر ا±ن کے چھکے چھوٹ گئے جب کہ تحفظات ظاہر کرنے والی پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم بل کی منظوری کے وقت خاموش رہے۔عمرا یوب کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے شہریوں کی آزادی کو سلب کرنے کے لیے ن لیگ کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
شیخ وقاص

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میڈیا کی آزادی کی آزادی کو

پڑھیں:

بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسر کو چلتی کار پر ڈانس کرنا مہنگا پڑ گیا

معروف بھارتی کانٹینٹ کریئٹر 24 سالہ نازمین سلدے کو نوی ممبئی کے علاقے کھرگھر میں چلتی گاڑی کی چھت پر ڈانس کرنے اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پرپولیس نے ایف آئی آردرج کرلی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق درج ایف آئی آرمیں متعدد دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ویڈیو میں نازمین کو ایک ہلکی رفتار سے چلتی کار پر ڈانس کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جو انڈونیشیا کے ایک 11 سالہ لڑکے کی وائرل ویڈیو کی طرز پر بنائی گئی تھی۔

یوٹیوب پر 10 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز اور انسٹاگرام پر 8.5 لاکھ سے زیادہ فالوورز رکھنے والی نازمین نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ 23 جولائی کی رات 7 پولیس اہلکار ان کے گھر پہنچے اور انہیں اپنی ٹیم کے ہمراہ پولیس اسٹیشن لے گئے، جہاں انہوں نے تقریباً 5 گھنٹے گزارے۔

نازمین نے اپنے بیان میں کہا، ”میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، آٹھ مختلف دفعات لگائی گئیں، ایک کیس بنایا گیا، سب کچھ بہت اچانک ہوا۔ میں خوفزدہ، تنہا اور ذہنی طور پر پریشان ہوں، مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔“

بھارتی انفلوئنسر کا کہنا تھا اس پوسٹ کا مقصد دل کا بوجھ ہلکا کرنا تھا کیونکہ ان کے ساتھ ایسا پہلی بارہوا ہے اور انہیں کچھ بھی سمجھ نہیں آ رہا کہ آگے کیا کرنا ہے، کیا ہو گا؟

متنازعہ ویڈیو میں نازمین کو انڈونیشیا کے ایک 11 سالہ لڑکے کی وائرل ویڈیو کو دوبارہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو ایک ریس کے دوران چلتی ہوئی کشتی پر ڈانس کر رہا تھا۔

ویڈیو میں بھارتی کانٹینٹ کریئٹر کو اسی انداز سے سن گلاسز پہنے، سڑک کے کنارے چلتی ایک گاڑی پر پرفارمنس دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کیپشن میں انہوں نے لکھا تھا ”اسی لڑکے کے ساتھ 69ویں بار دل ٹوٹنے کے راستے پر۔“

یہ ویڈیو وائرل ہوتے ہی صارفین نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل ظاہر کیا اور روڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی پر نازمین کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ کئی صارفین نے ممبئی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کی اپیل بھی کی۔

ویڈیو اب تک 8.8 ملین سے زائد بار دیکھی جا چکی ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • غیر قانونی انسانی اسمگلنگ کا شکار پاکستانی شہری لیبیا میں لاپتہ، والدین کی حکومت سے مدد کی اپیل
  • بنگلہ دیش کے خلاف شکست کے بعد کوچ مائیک ہیسن کا سوشل میڈیا پر اہم بیان
  • ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف تعاون کی اپیل،حکومت نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور تعاون کا مطالبہ کردیا
  • ’بلیک پرل‘ نامی گھوڑا پیانو بجا کر بچی کو ہوش میں لے آیا، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل
  • بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسر کو چلتی کار پر ڈانس کرنا مہنگا پڑ گیا
  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خود مختاری کی کوشش پر پاکستان کی شدید مذمت
  • عائزہ خان کے نیدرلینڈز میں سیر سپاٹے، دلکش تصاویر وائرل
  • سوشل میڈیا اور ہم
  • 16 سال سے کم عمر بچوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنایا تو کتنی سزا ہوگی؟
  • کون ہارا کون جیتا