بچیوں کو اسکول سے لیکر آنیوالی خاتون سے ڈاکو 11لاکھ مالیت کے زیور لے گئے، فوٹیج بھی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
راولپنڈی میں ڈکیتی و زبردستی مال چھیننے کی وارداتوں کا سلسلہ تھم نہ سکا، تھانہ دھمیال کے علاقے قائد اعظم کالونی میں ڈکیتی کی واردات میں موٹر سائیکل سوار مسلح ڈاکو بچیوں کو اسکول سے لیکر آنے والی خاتون سے زیورات لوٹ کر لے گئے۔
واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی جس میں بچیوں کو شور مچا کر ڈاکوؤں کو روکنے کی کوشش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
فوٹیج میں دیکھا گیا کہ خاتون اپنی دو بچیوں کو اسکول سے پِک کرنے کے بعد گھر پہنچنے پر کار گلی میں پارک کر رہی ہوتی ہے کہ اس دوران ایک بچی اسکول بیگ کے ساتھ اتر کر گاڑی کے عقب میں کھڑی ہو جاتی ہے جبکہ دوسری بچی گاڑی کی فرنٹ سیٹ سے اترنے کی کوشش کر رہی ہوتی ہے کہ اچانک ہیلمٹ اور فیس ماسک کے ساتھ سر پر ٹوپی پہنے دو موٹر سائیکل سوار پہنچ جاتے ہیں اور گاڑی کے دونوں دروازوں کی جانب کھڑے رہتے ہیں۔
فوٹیج میں ایک بچی والدہ کا انتظار کرتے ہوئے گاڑی کی فرنٹ سیٹ سے کچھ نکالتے دیکھی جا سکتی ہیں، ملزمان ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھی بچی کی والدہ سے زیورات وغیرہ چھین لیتے ہیں۔
ملزم کو فوٹیج میں فرنٹ سیٹ پر چھوٹی بچی سے کچھ چھینتے اور فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، گاڑی کے عقب میں کھڑی بڑی بچی ملزمان کی واردات کو بھانپتے ہوئے گھر کی جانب بھاگتی ہے۔ اطلاع پر اہل خانہ اور دونوں طالبات ملزمان کو فرار ہوتے وقت پکڑنے کی کوشش کرتے ہیں تاہم ملزمان موقع سے فرار ہو جاتے ہیں۔
رابطے پر ایس پی صدر نبیل کھوکھر نے بتایا کہ واردات کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق مسلح ملزمان خاتون سے تقریباً ساڑھے 11لاکھ روپے مالیت کی صرف چار تولے کی چار چوڑیاں چھین کر لے گئے۔
سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے واردات کا نوٹس لیکر ایس پی صدر اور پولیس ٹیم کو ملزمان جلد از جلد ٹریس کرنے کے احکامات دیے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔