خیبرپختونخوا: ہیلی ایمبولینس سروس منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ہیلی ایمبولینس سروس کا منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ کے ہیلی کاپٹر کو ایمبولینس سروس کے طور پر استعمال کیا جائے گا، چیف سیکریٹری کے پی کی سربراہی میں فرضی و تربیتی مشقیں جاری ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر میں مریضوں کی منتقلی کے لیے اسٹریچرز نصب کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے اعلان کے باوجود ایئر ایمبولینس منصوبہ شروع نہ ہوسکا۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی نے بتایا کہ ہیلی ایمبولینس سروس میں مزید تبدیلیوں کو حتمی شکل دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ دور دراز کے علاقوں سے مریضوں اور زخمیوں کو ہیلی ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا جائے گا۔
علی امین گنڈاپور نے مزید بتایا کہ کرم مسئلے کے زخمیوں اور مریضوں کو وزیرِ اعلیٰ کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور ایمبولینس سروس
پڑھیں:
جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے، امریکی وزیر توانائی
اپنے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہونگے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا کہ امریکا فی الحال جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہوں گے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ امریکی وزیر توانائی کا مزید کہنا تھا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے، تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کرسکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔ واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے، جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں دیا تھا۔