UrduPoint:
2025-07-26@09:34:13 GMT

مذاکرات ختم ہونے کا نقصان صرف حکومت کو ہوگا ، عمر ایوب

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

مذاکرات ختم ہونے کا نقصان صرف حکومت کو ہوگا ، عمر ایوب

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جنوری 2025)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ مذاکرات ختم ہونے کا نقصان صرف حکومت کو ہوگا، ہم نے حکومت سے کہا تھا کہ مذاکرات کو سنجیدہ لیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر مذاکرات ختم کردئیے ہیں، پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر پی ٹی آئی رہنماﺅں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کا جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

حکومت ہوش کے ناخن لے ہم حکومتی اقدامات مسترد کرتے ہیں۔ حکومت کو بارہا دفعہ کہا تھا کہ مذاکرات کو سنجیدہ لیا جائے لیکن ان کی جانب سے کسی طرح کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فارم 47 کی حکومت بھی پیکا قوانین کا نشانہ بنے گی، اس ایکٹ کے بعد صحافیوں کو ہتھکڑیاں لگیں گی۔

(جاری ہے)

پیکا ایکٹ زبانیں بند کرنے کا کالا قانون ہے، تمام صحافتی تنظمیں متفق ہیں کہ پیکا ایکٹ منظور نہیں۔

پیکا ایکٹ زبانیں بند کرنے کا کالا قانون ہے، تمام صحافتی تنظمیں متفق ہیں کہ پیکا ایکٹ منظور نہیں۔پیکا ایکٹ سے آوازوں کو دبایا جارہا ہے۔ معیشت ڈوب چکی، انٹرنیٹ بند کردیا گیا ہے۔ وزیراعظم کہتا ہے ڈیجیٹل پاکستان بنائیں گے، تم شارک مچھلی کو کنٹرول نہیں کرسکتے۔ 26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ کو کمزور کیا گیا۔ عدلیہ کو تقسیم کرکے آپس میں لڑایا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی شبلی فراز کا کہنا تھا کہ جب تک اظہار رائے کی آزادی نہیں ہوگی ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ حکومت ہوش کے ناخن لے۔ یہ حکومت ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بن گئی ہے۔ پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم میڈیا کے نمائندوں کو کال کوٹھری میں لے جانے کیلئے ہیں۔ کوشش کی جارہی ہے لوگوں کے احتجاج اور آواز کو کیسے دبایا جائے۔

پھر کہتے ہیں پاکستان میں لوگ انویسٹمنٹ نہیں کررہے، لوگ پاکستان میں انویسٹمنٹ کیسے کریں جب ایسے قانون پاس ہورہے ہوں۔انہوں نے کہا کہ چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں، چلی ہے رسم کہ کوئی نا سر اٹھا کر چلے یہ والی صورتحال آنے والی ہے۔ ملک کو پولیس سٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔ افسوس کا مقام ہے اس وقت حکومت کی اتحادی جماعتیں بھی خاموش ہیں۔ہماری جہدوجہد جاری رہے گی۔ ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ پاکستان اس وقت اکانومی کے لحاظ سے پیچھے جا رہا ہے۔ آپ کے ملک میں سرمایہ کاری کیسے ممکن ہے؟ اس ملک میں بہت دباو آچکا ہے۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیکا ایکٹ پی ٹی آئی

پڑھیں:

بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں

بھارتی حکومت کی متعارف کردہ نیشنل اسپورٹس گورننس پالیسی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی کو بھی اب دیگر نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کی طرح حکومتی قواعد و ضوابط کے تحت چلنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟

بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا نیا اسپورٹس بل منظور ہوتے ہی بی سی سی آئی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔ سب سے بڑی تبدیلی صدر، سیکریٹری اور خازن کے عہدوں کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 70 سال مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد موجودہ صدر راجر بنی دوبارہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں رہے۔

 راجر بنی کی عمر 70 سال ہو چکی ہے اور نئی پالیسی کے بعد بی سی سی آئی کو ستمبر یا اکتوبر میں جنرل کونسل اجلاس کے دوران نئے صدر کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اگر بورڈ نے الیکشن نہ کرائے تو اس پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد بھارت انٹرنیشنل کرکٹ مقابلوں میں اپنا نام استعمال کرنے کا حق بھی کھو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ آئی سی سی کا ایونٹ نہیں، بی سی سی آئی کی سیریز لگ رہا ہے، مکی آرتھر

نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی یا کسی بھی کرکٹ ایسوسی ایشن کو اب عدالت جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کسی بھی تنازع کی صورت میں معاملہ نیشنل اسپورٹس ٹریبیونل میں لے جانا ہوگا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام بھارتی کرکٹ میں شفافیت لانے کی کوشش ہے، تاہم بی سی سی آئی کی خودمختاری پر سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بھارت بی سی سی آئی خطرہ راجر بنی صدارت نئی پالیسی

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی راہنماؤں کو بے بنیاد سزائیں دی گئیں، عمر ایوب
  • انسداد دہشتگردی عدالت؛ پی ٹی آئی رہنما کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد منسوخ
  • فی الحال کسی فوری کلاؤڈ برسٹ کا خطرہ نہیں، محکمہ موسمیات
  • سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکے، فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، پاکستان
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا: دفتر خارجہ
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ، وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو
  • بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں