پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس زرداری ہاوس میں ہوا جس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آ گئی  ۔

نجی ٹی وی کے مطابق سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں پنجاب میں پاور شیئرنگ معاملے پر حکومت سرد مہری پر گرما گرم بحث ہوئی اور حکومت کی جانب سے تحریری معاہدوں کی خلاف ورزی پر برہمی کا اظہار کیا گیا ۔ اراکین نے قومی معاملات میں پیپلز پارٹی کو مشاورت سے باہر رکھنے پر شدید رد عمل ظاہر کیا ۔
اراکین نے رائے دی کہ پارٹی کو پیکا ایکٹ میں ترمیم کے بل پر واضح موقف اختیار کرنا ہوگا، اجلاس میں ارکان کی جانب سے دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا اور کمیٹی کے اراکین نے نہریں نکالنے کی شدید مخالفت کی ۔
اراکین نے کہا کہ نہروں کی تعمیر سندھ میں آگ لگانے کے مترادف ہے، نہروں کی تعمیر سے متعلق حکومت ہمارے تحفظات دور نہیں کر رہی ۔ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے نہروں کی تعمیر کا معاملہ حکومت کے ساتھ اعلیٰ سطح پر اٹھانےکا مطالبہ کیا ۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اراکین نے کمیٹی کے

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی
  • آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری، پی پی نے تحریک عدم اعتماد تاحال جمع نہ کروائی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر
  • شاہ محمود قریشی سے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • شاہ محمود قریشی کی پارٹی کے سابق رہنمائوں سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی 
  • شاہ محمود قریشی سے سابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
  • پی ایچ ایف صدر کی منظوری کے بعد کانگریس اور ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب