ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی 100 گنا بلند 2 چوٹیاں دریافت
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
زمین کی بلند ترین چوٹیاں اس وقت دنیا کی بلند ترین قرار دیے جانے والے ماؤنٹ ایورسٹ سے 100 گنا سے بھی زیادہ لمبی ہیں۔
جی ہاں سائنسدانوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سے 100 گنا سے زائد لمبی چوٹیوں کو افریقا اور بحر الکاہل کی سرحد کے درمیان دریافت کیا ہے۔جرنل نیچر میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ دونوں چوٹیاں زمین کی سطح پر نہیں بلکہ سطح سے نیچے موجود ہیں۔ان کی لمبائی ایک ہزار کلومیٹر کے قریب ہے، جبکہ ماؤنٹ ایورسٹ کی لمبائی محض 8.
محققین کا تخمینہ ہے کہ یہ چوٹیاں کم از کم 50 کروڑ سال پرانی ہیں جبکہ ان کے بننے کا عمل 4 ارب سال قبل شروع ہوگیا تھا۔تحقیق کے مطابق یہ دونوں دنگ کر دینے والے اسٹرکچرز زمین کے مرکز اور اندرونی تہہ کے درمیان واقع سرحد تصور کیے جاسکتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ افریقا اور بحر الکاہل کی سطح کے نیچے زیرزمین واقع ان اسٹرکچرز کے گرد ٹیکٹونک پلیٹس کا قبرستان بھی ہے۔سائنسدانوں کو دہائیوں سے علم تھا کہ زمین کی سطح کے نیچے بہت بڑے اسٹرکچرز چھپے ہوئے ہیں مگر اس کی تصدیق اب ہوئی ہے۔انہیں اس کا علم زلزلوں کی لہروں کے تجزیے سے ہوا جس کی مدد سے وہ زمین کی سطح کے نیچے کی ایک تصویر تیار کرنے میں کامیاب ہوئے۔
محققین کے مطابق ہم نے زلزلے کی لہروں کو ان چوٹیوں کے پاس سست ہوتے دیکھا اور اس طرح ہم انہیں دریافت کرنے میں کامیاب ہوئے۔تحقیق کے مطابق یہ اسٹرکچر اردگرد موجود ٹیکٹونک پلیٹس سے بھی زیادہ گرم ہیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ماو نٹ ایورسٹ زمین کی کی سطح
پڑھیں:
ملکی معیشت کے لیے خوشخبری ، اٹک میں تیل و گیس کے بڑے ذخائر دریافت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اٹک:۔ ملکی معیشت کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے، ضلع اٹک کے علاقے ڈھوک سلطان میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ یہ دریافت پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے اپنے جوائنٹ وینچر پارٹنر کے ساتھ مشترکہ طور پر کی ہے۔
پی پی ایل کے مطابق ڈھوک سلطان 3 کنویں سے یومیہ 1400 بیرل خام تیل، 2.5 ملین مکعب فٹ قدرتی گیس اور 15 ٹن ایل پی جی حاصل ہونے کی توقع ہے۔ کمپنی کے بیان کے مطابق پی پی ایل اس منصوبے میں 75 فیصد حصے دار ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈھوک سلطان کنویں سے حاصل ہونے والی قدرتی گیس کو سوئی ناردرن گیس کمپنی کو فراہم کیا جائے گا، جب کہ خام تیل اٹک آئل ریفائنری کو فروخت کیا جائے گا۔
پی پی ایل انتظامیہ نے کہا ہے کہ یہ دریافت ملکی زرمبادلہ کی نمایاں بچت اور توانائی کے شعبے میں خودکفالت کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ترجمان کے مطابق یہ ذخائر پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے اور معیشت کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔