اسلام آباد:وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے انکشاف کیا ہے کہ جاری وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے2900 ارب روپے  کی ضرورت ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے بتایا کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے منصوبوں کا مجموعی تھرو فارورڈ 8 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، جس کی وجہ صوبائی منصوبوں کی شمولیت ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبائی ترقیاتی منصوبے صوبوں کو اپنے فنڈز سے مکمل کرنے چاہییں جب کہ 60 سے 80 فیصد مکمل ہونے والے منصوبوں کی تکمیل کے لیے وفاق اور صوبے مساوی فنڈز فراہم کریں گے۔

احسن اقبال نے بتایا کہ پی ایس ڈی پی کے 40 فیصد منصوبے صوبائی نوعیت کے ہیں، جس سے اخراجات کا دباؤ بڑھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ڈی پی اخراجات کا حجم 12 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد پر آگیا ہے اور رواں مالی سال میں1400 ارب روپے کے پی ایس ڈی پی کی ضرورت ظاہر کی گئی ہے۔ تاہم جاری منصوبوں کی تکمیل کے لیے 2900 ارب روپے کے فنڈز ناگزیر ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ مالی سال کی ابتدائی دو سہ ماہیوں میں پی ایس ڈی پی منصوبوں پر اخراجات کم ہوتے ہیں، جب کہ تیسری سہ ماہی میں ان میں اضافہ ہوتا ہے۔ منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے انہوں نے وسائل کی منصفانہ تقسیم پر زور دیا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل پی ایس ڈی پی منصوبوں کی تکمیل کے ارب روپے انہوں نے

پڑھیں:

سندھ کو اختیار نہیں پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں پر اعتراض کرے: عظمیٰ بخاری 

لاہور(نیوز رپورٹر)وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بھارتی فالس فلیگ کے حالیہ ڈرامے پر ردعمل دیتے ہوئے ایک وڈیو بیان جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے بھارتی حکومت کو سخت تنبیہ کی ہے کہ پاکستان کو کسی بھی ممکنہ جارحیت کے لیے تیار پایا جائے گا۔عظمٰیٰ بخاری نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی عوام خود سوال اٹھا رہے ہیں کہ سری نگر جیسے حساس علاقے میں، جہاں سات لاکھ بھارتی فوج تعینات ہے، اس نوعیت کا حملہ کیسے ممکن ہوا؟انہوں نے کہا کہ بھارتی شہری اب یہ بھی پوچھ رہے ہیں کہ پچھلے حملوں کی رپورٹس کہاں گئیں؟انہوں نے واضح کیا کہ الحمدللہ، پاکستان نے ماضی میں ہر بار بھارت کو دھول چٹائی ہے، اور آئندہ بھی اپنے دفاع کے لیے ہر حد تک جائے گا۔ علاوہ ازیں عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ دریاؤں کے سیلابی پانی کے استعمال پر پنجاب کو کسی بیرونی ہدایت یا ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں۔ پنجاب اپنے وسائل کے استعمال کا خود مختار ہے، اور سندھ کو یہ اختیار نہیں کہ وہ پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں پر اعتراض کرے۔ زیرِ غور نہری منصوبے میں صرف سیلابی پانی استعمال کیا جائے گا، جو عمومی طور پر ضائع ہو جاتا ہے، لیکن اس منصوبے کے تحت اسے کسانوں کی فلاح اور زرعی ترقی کے لیے بروئے کار لایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پنجاب کے وزیر زراعت سید محمد عاشق حسین شاہ کرمانی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تاحال کوئی نہر تعمیر نہیں ہوئی، اور اتفاق رائے کے لیے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں۔ اختلافات کا حل دھمکیوں سے نہیں، مذاکرات اور بات چیت سے نکلتا ہے۔ پیپلز پارٹی 16 سال سے سندھ میں اقتدار میں ہے، مگر بدقسمتی سے وہاں کے کسان آج بھی بنیادی مسائل کا شکار ہیں۔ گمراہ کن بیانات دیئے جائیں گے ہر الزام کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔ ندیم افضل چن جو بھٹو کی پارٹی چھوڑ کر عمران خان کا چہیتا اور کیبنٹ ممبر رہا ہو وہ دوسروں کو باتیں کریگا، "نہ چن اینج نہیں"۔ دوسروں کی جانب پتھر اچھالنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانک لینا چاہیے۔ انکا کہنا تھا کہ چن صاحب کیلئے میرے پاس بہت سخت جواب ہے مگر وہ پھر کبھی سہی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کو اختیار نہیں پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں پر اعتراض کرے: عظمیٰ بخاری 
  • قومی زبان اپنا کر ترقی کی جاسکتی ہے، احسن اقبال
  • پاکستان کو 2030ء تک برآمدات کو 100 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف ہے: احسن اقبال
  • آئی ایم ایف کا فنڈز دینے سے انکار، وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
  • رواں سال کے ترقیاتی منصوبوں میں سے 4 سو ارب کے پراجیکٹ ختم
  • وفاقی حکومت کاکھربوں کے 168 نامکمل منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
  • آئی ایم ایف نے بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • ترقیاتی منصوبے، آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا
  • آئی ایم ایف کا وفاقی بجٹ سے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ
  • آئی ایم ایف کا دباو، وفاق سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ