Daily Ausaf:
2025-09-18@17:14:37 GMT

کب تاج اچھالے جائیں گے

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

ہم سیاسی آزادیوں کے مردہ کلچر میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ، ایک عام آدمی سے لے کر سینئر جسٹس سپریم کورٹ تک اس المناک صورت حال کا شکار ہیں اور وہ شکوہ تو لب پر لا سکتے ہیں مگر اس روش کے سدباب کا اختیار نہیں رکھتے ، کیونکہ انہیں بنا آنکھیں کھولے جینے کا حق حاصل نہیں بھلے وہ ملک کی عدالت عظمی کے اعلیٰ منصب کے حامل سہی پس یہیں ہماری ریاستی جبر کی حقیقت آشکار ہوجاتی ہے۔
مگر ہمیں اس حقیقت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے کا حق نہیں ہے بس سر نگوں ہوجانے کاحکم ہے ۔عوام غربت و افلاس کی چکی میں پس رہے ہیں ،مہنگائی نے ان کا جینا حرام کر رکھا ہے ،ملازمین کے سروں پر کٹوتیوں کی تلوار لٹکی ہوئی ہے وہ جو اپنی سروسز کے خاتمے کے قریب ہیں اور امیدو بیم کے کئی سہانے خواب آنکھوں میں بسائے جی رہے تھے ،کئی اپنے سروں پر سے فرائض کا بوجھ اتارنے کی آس لئے ہوئے تھے ۔ان کی آس امید کے سارے دیئے بجھ گئے ،سب در بند ہو گئے کہ ان کی پینشنز کے قضیئے کو اندھے کنویں میں الٹا لٹکا دیا گیا ہے ،۔
تنگ و تاریک گھروں میں ہاتھ پیلے ہونے کے سپنے دیکھنے والی بیٹیاں جن کے سروں میں پہلے ہی چاندی اتری ہوئی ہے ان کی یہ چاندی برف کی صورت اختیار کرگئی ہے اور اقتدار کے ایوانوں میں عوام کے ووٹوں سے آنے والوں کے گھروں میں گھی کے دیئے جلا نے کا سماں سجا دیا گیا ہے ۔وہ جو ترقی کے ہر منصوبے کی رقم کا تیس فی صد حصہ نقد اپنے اکائونٹس میں ڈال لیتے ہیں ،باقی ستر فیصد میں سے تیس فیصد انتظامی امور کے ذمہ داروں کے اللوں تللوں کی نذر ہوجاتا ہے اور پیچھے جو چالیس فیصد رہ جاتا ہے اس سے نہ ترقیاتی منصوبوں کی بیل منڈھے چڑھتی ہے نہ پہلے سے ادھورے پڑے کام مکمل ہوتے ہیں ۔حکومت تحلیل اور ایوان اسٹیبلشمنٹ کی سازشوں کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں اور محرومیاں ہی محرومیاں باقی رہ جاتی ہیں ۔
یہ جو اعداد و شمار اظہاریئے میں دیئے گئے ہیں یہ ایک سابق کمشنر صاحب کے عطاکردہ ہیں جو منصب سے الگ ہوئے تو سچ کا آئینہ دیکھنے اور دکھانے کے بہانے ضمیر کے اطمینان کی راہ تلاشنے میں مصروف ہیں ۔چلیں اتنا تو ہوا کہ عوام کی نظروں میں نہ سہی محفل میں بیٹھ پانچ سات افراد کی نظروں میں سرخرو ہوئے ۔
ہاں مگر قلم کی نوک عدلیہ کے منصور پر رکی ہے کہ اسے پھر سے سولی پر لٹکانے کا اہتمام کیا جارہا ہے یا جسم سے کھال الگ کرنے کا!
کب تلک حالات اس ڈگر پر چلتے رہیں گے ، کھلی آنکھوں منظر دیکھنے والوں کے جذبات و احساسات پر تازیانے برسائے جاتے رہیں گے۔ حکومت و ریاست کے امور پر اختیار رکھنے والے ، ملک اور آئین سے وفا کرنے کا حلف اٹھانے والے کب تلک بے وفائی اور سنگ دلی پر تلے رہیں گے اور میرا شاعریہ نوحے الاپتا رہے گاکہ
کہیں تو آئے نظر اب وفا کا اندلس بھی
چراغ پھینک سکوں کشتیاں جلابھی سکوں
(طارق جامی)
حاصل گفتگو یہ کہ بھری جیبیں ہی بھری جارہی ہیں ،آسودہ حالوں کو اور آسودہ حال کرنے کی پالیسیز پر سختی سے عمل جاری ہے اور جو نا آسودہ ہیں انہیں جیتے جی نا آسودہ کرنے کے روح فرسامنصوبے زیر غور ہیں ۔
بعض سرکاری محکمے تو ایسے بھی ہیں جن کے ملازمین کی تنخواہیں کئی مہینوں سے رکی ہوئی ہیں ،چند روز پہلے جنوبی پنجاب کے ایک ضلع کے کمشنرملازمین کو یہ عندیہ دے رہے تھے کہ’’ اپنے اخراجات کے لئے خود ہی اسباب نکالیں حکومت کے خزانے میں یہ سکت نہیںکہ ملازمین کی تنخواہیں ادا ادا کی جاسکیں ‘‘ ۔
یہ سب سامنے کی باتیں ہیں ۔قصے اور کہانیاں یا بھولی بسری داستانیں نہیں ہیں ۔بڑے لوگ توگھروں کے دیئے روشن رکھنے کے لئے سورج سے انرجی مستعار لے رہے ہیں کوئی یہ بتائے جو اس بارے بھی بے اختیار ہیں انہیں اندھیروں ہی میں رہنا ہے ؟ ریاست اور حکومت اور اس کے خاص کارندے خوشحالی کے خوابوں کی تعبیریں پاتے رہیں گے اور افتادگان خاک تاریکیوں میں ٹامک ٹوئیاں مارتے رہیں گے ؟
تاج اچھالنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا ؟ تخت پر براجمان سرخاب کے پر لگے انسان کانوں میں انگلیاں ڈالے رہیں گے ۔؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رہیں گے

پڑھیں:

وفاق کےملازمین کے بچوں کیلئے مالی سال 26-2025کے وظیفہ ایوارڈز کا اعلان

سٹی42: وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے لیے وفاقی ملازمین کے بچوں کے لیے وظیفہ ایوارڈز کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ وظائف خدمت گزار، ریٹائرڈ اور فوت شدہ وفاقی ملازمین کے بچوں کو دیے جائیں گے تاہم پاکستان پوسٹ، ٹیلی کام، ریلوے، نادرا، ایم ای ایس اور دیگر کارپوریشنز کے ملازمین اس اسکیم کے اہل نہیں ہوں گے۔

گریڈ 1 سے 4 کے ملازمین کے بچوں کو پانچویں جماعت سے آگے وظائف دیے جائیں گے، جبکہ گریڈ 5 سے 16 کے بچوں کے لیے چھٹی جماعت سے وظائف کا اہتمام کیا گیا ہے۔ گریڈ 17 سے 22 کے ملازمین کے بچوں کو گیارہویں جماعت سے آگے وظائف دستیاب ہوں گے۔ وظائف حفاظ اور میرٹ کی بنیاد پر بھی دیے جائیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

قرآن پاک حفظ کرنے والے بچوں کے لیے بھی نقد انعامات کا اعلان کیا گیا ہے۔ میٹرک اور ایف اے میں 80 فیصد یا اس سے زائد نمبر حاصل کرنے والے امیدوار اہل قرار پائیں گے، جبکہ ایف ایس سی یا ایسوسی ایٹ ڈگری میں 80 فیصد یا زائد نمبر لینے والے بھی وظائف کے لیے اہل ہوں گے۔

درخواست فارم 31 اکتوبر 2025 تک جمع کرانے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے، اور نامکمل یا مقررہ تاریخ کے بعد موصول ہونے والی درخواستیں قبول نہیں کی جائیں گی۔
 
 

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ
  • حکمران سیلاب کی تباہ کاریوں سے سبق سیکھیں!
  • پنجاب حکومت نے آسان اقساط پر پہلی بلاسود ای ٹیکسی اسکیم کا آغاز کر دیا
  • ریفری اینڈی پائی کرافٹ پاکستان کے خلاف بھارت کا ہتھیار، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سب راز کھول دیئے
  • سیلاب ،بارش اور سیاست
  • عمران خان شیخ مجیب کے آزار سے ہوشیار رہیں
  • وزیراعلی سندھ کا کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے اور کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • ایشیا کپ: اینڈی پائی کرافٹ ہی میچ ریفری رہیں گے، پاکستان کی درخواست مسترد
  • وفاق کےملازمین کے بچوں کیلئے مالی سال 26-2025کے وظیفہ ایوارڈز کا اعلان
  • دیشا وکانی (دیا بین) ’تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ‘ میں واپس کیوں نہیں آ رہیں؟ اصل وجہ سامنے آ گئی