گستاخ امام زمانہ کیخلاف ایف آئی آر کیلئے سٹی تھانہ سکردو میں درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملعون مولوی عبد الرزاق ولد عبد الجبار نامی شخص نے حالیہ دنوں حضرت امام مہدی علیہ السلام کی شان میں انتہائی گستاخی کی ہے، یہ نہایت افسوس ناک اور ناقابل برداشت عمل ہے۔ جس نے ملت تشیع کے مذہبی جذبات کو شدید مجروح کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سکردو کے نوجوانوں نے استور کے گستاخ مولوی کیخلاف ایف آئی آر کیلئے سٹی تھانے میں درخواست دائر کر دی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملعون مولوی عبد الرزاق ولد عبد الجبار نامی شخص نے حالیہ دنوں حضرت امام مہدی علیہ السلام کی شان میں انتہائی گستاخی کی ہے، یہ نہایت افسوس ناک اور ناقابل برداشت عمل ہے۔ جس نے ملت تشیع کے مذہبی جذبات کو شدید مجروح کیا ہے۔ ملعون عبد الرزاق کی جانب سے یہ گستاخی استور کے علاقے میں 23 جنوری 2025ء کو کالعدم تکفیری جماعت کی ریلی میں کی گئی جہاں اس نے فرقہ واریت پھیلانے اور مذہبی منافرت کو ہوا دینے کی کوشش کی۔ یہ عمل نہ صرف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا سب بنا بلکہ علاقے میں امن وامان کے لئے بھی سخت خطرہ پیدا کر دیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ عمل پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 295 ( توہین مذہب) 298 (مذہبی منافرت پھیلانے ) اور انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت قابل گرفت ہے۔ لہذا جناب والا سے گزارش ہے کہ مولوی عبد الرزاق کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ اور مقدسات کی توہین کے قوانین کے تحت فوری مقدمہ درج کیا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عبد الرزاق
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
 
 گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔