نور مقدم قتل کیس: ظاہر جعفر کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
سپریم کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر ذاکر جعفر نے سزائے موت کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کر دی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے مجرم کی ذہنی حالت کا تعین نہیں کروایا، حالانکہ سپریم کورٹ میں اس حوالے سے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست بھی دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:نور مقدم قتل کیس: سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ جاری، ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار
درخواست کے مطابق عدالت نے اس متفرق درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں سنایا اور ویڈیو ریکارڈنگ پر انحصار کرتے ہوئے سزائے موت دی، حالانکہ وہ ویڈیوز نہ تو ٹرائل کے دوران درست ثابت کی گئیں اور نہ ہی وہ ملزم کو فراہم کی گئیں۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ ویڈیوز عدالت میں کبھی چلائی بھی نہیں گئیں، اور فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا۔ اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ 20 مئی کو سنائے گئے فیصلے پر نظرثانی کرے کیونکہ اس کے لیے ٹھوس وجوہات موجود ہیں۔
یاد رہے کہ نور مقدم کو 2021 میں اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون میں بہیمانہ طور پر قتل کیا گیا تھا۔ اسلام آباد کی عدالت نے مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی تھی، جسے اسلام آباد ہائیکورٹ اور بعد ازاں سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سپریم کورٹ ظاہر جعفر نورمقدم کیس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ ظاہر جعفر نورمقدم کیس سپریم کورٹ سزائے موت ظاہر جعفر
پڑھیں:
روسی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس 72 برس کی عمر میں چل بسیں
روسی میڈیا کے مطابق روس کی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس ایرینا پودنوسووا 72 برس کی عمر میں انتقال کر گئی ہیں۔
اخبار ’کومرسانت‘ کے مطابق، پودنوسووا کا انتقال کینسر کے باعث ہوا۔ وہ علاج کے دوران بھی اپنے فرائض سرانجام دیتی رہیں۔
یہ بھی پڑھیں:زیلنسکی کی پیوٹن سے براہ راست ملاقات کی خواہش پر روس نے کیا جواب دیا؟
اپریل 2024 میں چیف جسٹس مقرر ہونے والی پودنوسووا نے ویچسلاف لیبیڈیف کی جگہ یہ منصب سنبھالا تھا، جو فروری 2024 میں طویل علالت کے بعد وفات پا گئے تھے۔
پودنوسووا سپریم کورٹ کی پہلی خاتون سربراہ تھیں۔ لیبیڈیف 1989 سے چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
روس کی سپریم کورٹ نے بعد ازاں سرکاری خبررساں ایجنسی ٹاس کو بتایا کہ نائب چیف جسٹس یوری ایوانینکو کو قائم مقام چیف جسٹس مقرر کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پیوٹن اور اردوان کے درمیان رابطہ: اسرائیلی حملے شامی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار
پودنوسووا، صدر ولادیمیر پیوٹن کی سابق جماعتی ساتھی بھی تھیں، اور انہیں صدر کی سفارش پر فیڈریشن کونسل نے چیف جسٹس مقرر کیا تھا۔
روس میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی مدتِ ملازمت 6 سال ہوتی ہے۔
انہوں نے 1975 میں لینن گراڈ اسٹیٹ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا اور 1990 میں لوزھسکی سٹی کورٹ (لینن گراڈ ریجن) میں بطور جج اپنے عدالتی کیریئر کا آغاز کیا۔
2020 میں وہ سپریم کورٹ کی ڈپٹی چیف جسٹس مقرر ہوئیں اور اقتصادی تنازعات کی عدالتی کمیٹی کی سربراہی کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں