روسی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس 72 برس کی عمر میں چل بسیں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
روسی میڈیا کے مطابق روس کی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس ایرینا پودنوسووا 72 برس کی عمر میں انتقال کر گئی ہیں۔
اخبار ’کومرسانت‘ کے مطابق، پودنوسووا کا انتقال کینسر کے باعث ہوا۔ وہ علاج کے دوران بھی اپنے فرائض سرانجام دیتی رہیں۔
یہ بھی پڑھیں:زیلنسکی کی پیوٹن سے براہ راست ملاقات کی خواہش پر روس نے کیا جواب دیا؟
اپریل 2024 میں چیف جسٹس مقرر ہونے والی پودنوسووا نے ویچسلاف لیبیڈیف کی جگہ یہ منصب سنبھالا تھا، جو فروری 2024 میں طویل علالت کے بعد وفات پا گئے تھے۔
پودنوسووا سپریم کورٹ کی پہلی خاتون سربراہ تھیں۔ لیبیڈیف 1989 سے چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
روس کی سپریم کورٹ نے بعد ازاں سرکاری خبررساں ایجنسی ٹاس کو بتایا کہ نائب چیف جسٹس یوری ایوانینکو کو قائم مقام چیف جسٹس مقرر کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پیوٹن اور اردوان کے درمیان رابطہ: اسرائیلی حملے شامی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار
پودنوسووا، صدر ولادیمیر پیوٹن کی سابق جماعتی ساتھی بھی تھیں، اور انہیں صدر کی سفارش پر فیڈریشن کونسل نے چیف جسٹس مقرر کیا تھا۔
روس میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی مدتِ ملازمت 6 سال ہوتی ہے۔
انہوں نے 1975 میں لینن گراڈ اسٹیٹ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا اور 1990 میں لوزھسکی سٹی کورٹ (لینن گراڈ ریجن) میں بطور جج اپنے عدالتی کیریئر کا آغاز کیا۔
2020 میں وہ سپریم کورٹ کی ڈپٹی چیف جسٹس مقرر ہوئیں اور اقتصادی تنازعات کی عدالتی کمیٹی کی سربراہی کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کی چیف جسٹس مقرر
پڑھیں:
سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار
سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل میں ملوث ملزم اکرم کی اپیل مسترد کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا عمر قید کا فیصلہ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ میاں بیوی کے جھگڑے نہ ہونے کے باوجود والدین کو دن دیہاڑے قتل کرنا ناقابل فہم ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ڈیگاری دوہرا قتل: شیرباز ساتکزئی کی درخواست ضمانت مسترد، گل جان بی بی رہا
جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ اگر بیوی کو منانے گیا تھا تو ہتھیار ساتھ کیوں لے کر گیا؟ وکیل پرنس ریحان کے دلائل پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے طنزیہ ریمارکس دیے کہ آپ تو بغیر ریاست کے پرنس لگتے ہیں۔
ٹرائل کورٹ نے اکرم کو سزائے موت سنائی تھی جسے لاہور ہائیکورٹ نے عمر قید میں بدل دیا تھا۔
سماعت کے بعد عدالت نے قتل میں ملوث ملزم اکرم کی اپیل مسترد کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا عمر قید کا فیصلہ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دوہرا قتل سپریم کورٹ سزا مقدمہ