مٹیاری: نادرا دفتر عوام کے لیےمسائل کا گڑھ بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
مٹیاری (نمائندہ جسارت) نادرا دفتر میں موجود عملہ و افسران سائلین کے لیے پریشانی کا باعث بن گئے۔ مختلف کاموں سے آنے والے سائلین کو مختلف طریقوں اور کاغذات لانے کے لیے کئی بار دفتر کے چکر لگواتے ہیں جس کے باعث سائلین شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ متاثرین محمدعلی، گل محمد، محرم، عبداللطیف اور دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ دفتر کا عملہ اکثر بدتمیزی سے پیش آتا ہے اور مختلف حیلوں بہانوں اور کاغذات لانے کے لیے کئی بار دفتر کے چکر لگواتے ہیں جس کے باعث ان کے ضروری کام کئی کئی ماہ سے رُکے ہوئے ہیں۔ متاثرین اور سول سوسائٹی نے وزیر داخلہ پاکستان اور نادرا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بچے کی پیدائش پر اسکی شناخت نہ کروانا بچے کے ساتھ حق تلفی ہے، ترجمان نادرا
ترجمان نادرا شباہت علی نے کہا ہے کہ بچے کی پیدائش پر اس کی شناخت نہ کروانا بچے کے ساتھ حق تلفی ہے۔
اس حوالے سے ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ 18 سال سے کم عمر کے لیے جووینائل کارڈ جاری کیا جاتا ہے جس کی معیاد 18سال تک کی ہے، والدین میں سے کوئی ایک کسی بھی وجہ سے موجود نہیں ہے تو بچوں کے شناختی کارڈ کے لیے والدین میں سے کسی ایک کا شناختی کارڈ ضروری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی کے تمام نادرا سینٹرز میں مجموعی طور پر 359 کاؤنٹرز ہیں، ان کی تعداد بڑھائیں گے۔
شباہت علی کا کہنا ہے کہ معمر افراد کے لیے جن کے فنگر پرنٹس کا مسئلہ ہوتا ہے ان کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم لارہے ہیں۔
ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ طلاق کی صورت میں یونین کونسل سے سرٹیفکیٹ کا حصول ضروری ہوتا ہے۔