حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ کی زمین اور دریائے سندھ بچانے کے لیے عوامی تحریک اور سندھیانی تحریک کی جانب سے چمبڑ میں ریلی نکالی گئی، ریلی میں خواتین اور بچوں نے مطالبات کے پلے کارڈز اُٹھا کر شرکت کی۔ ’’نئے کینال بنانا بند کرو، سندھ کو خشک کرنا بند کرو، کارپوریٹ فارمنگ منصوبے ختم کرو، بلاول، شہباز حکومت واضح کرو اعلان کینال چاہیے یا پاکستان؟‘‘ جیسے پرجوش نعرے لگائے گئے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی رابطہ سیکرٹری لال جروار، عبدالرحمان سموں، خلیل اوٹھو، سندھیانی تحریک کی مرکزی رہنما ایڈووکیٹ کائنات ڈاہری، ایڈووکیٹ سورٹھ منگنہار اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اقتدار کے لالچ میں سندھ کی زمینیں بیچ دی ہیں، بلاول، شہباز اتحادی حکومت نے ملک میں جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت مسلط کی ہوئی ہے، حکومت جنرل ضیاء، مشرف اور ایوب سے زیادہ عوام دشمن ہے، سندھ کی زمینوں پر قبضے کرکے مقامی لوگوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے، سندھ کے عوام سے زمینیں اور دریائے سندھ چھین کر نسل کشی کی جا رہی ہے، 6 نئے کینالز کے منصوبے سندھی عوام کی نسل کشی کے منصوبے ہیں، سندھ کے عوام اپنے دریائے سندھ پر کوئی کٹ برداشت نہیں کریں گے، 6 نئے کینالز کے منصوبوں کو بھی کالاباغ ڈیم کی طرح دفن کیا جائے گا۔ رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھی قوم سے غداری عیاں ہو چکی ہے، صدر آصف زرداری نے 6 نئے کینالز کے منصوبے کی منظوری دے کر ایوانِ صدر کو ملکی مفادات کے خلاف استعمال کیا، سندھ کے عوام کی نسل کشی کے تمام منصوبے ملک کے خلاف سازش ہیں، کارپوریٹ فارمنگ کے منصوبے مظلوم قوموں کو ان کی زمینوں سے محروم کرکے انہیں عالمی سامراجی قوتوں کا غلام بنانے کی سازش ہیں، صدر آصف علی زرداری نے ارسا ایکٹ میں ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کرکے سندھ میں رہنے والے کروڑوں انسانوں، پرندوں، جانوروں اور دیگر تمام جانداروں کی موت کے پروانے پر دستخط کیے ہیں، ن لیگ کے رہنماؤں نے سندھ کو دیوار سے لگا کر وفاق پر حملہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے منصوبے

پڑھیں:

نان فائلرز کیخلاف گھیرا تنگ، ٹیکس چوری کیخلاف جرمانے میں 10 گنا اضافے کی تیاریاں

ذرائع ایف بی آر کے مطابق نان فائلرز کی موبائل فون سم، انٹرنیٹ ڈیوائس بلاک نہیں ہوگی تاہم نان فائلرز کیلئے گاڑیاں اور جائیداد کی خریداری پر پابندی بدستور برقرار رہے گی، نان فائلرز مالی لین دین کی ٹرانزیکشن نہیں کر سکیں گے اور ان کے شیئرز خریدنے اور میوچل فنڈ میں سرمایہ کاری پرپابندی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ آئندہ بجٹ میں ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے خلاف گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔ پوائنٹ آف سیل میں ٹیکس چوری کیخلاف جرمانے میں 10 گنا اضافے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ پوائنٹ سیل مشین سے ٹیکس چوری کیخلاف جرمانہ 5 سے بڑھا کر 50 لاکھ کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔ پوائنٹ  آف سیل میں کیش کے خفیہ طور پر الگ ریٹ  رکھنے والا بھی شکنجے میں آئے گا۔ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں سیکشن 114 بی میں نان فائلر کیخلاف ایکشن ہوں گے۔ ذرائع ایف بی آر کے مطابق نان فائلرز کی موبائل فون سم، انٹرنیٹ ڈیوائس بلاک نہیں ہو گی تاہم نان فائلرز کیلئے گاڑیاں اور جائیداد کی خریداری پر پابندی بدستور برقرار رہے گی۔

نان فائلرز مالی لین دین کی ٹرانزیکشن نہیں کر سکیں گے اور ان کے شیئرز خریدنے اور میوچل فنڈ میں سرمایہ کاری پرپابندی ہوگی، ٹیکس سسٹم سے نان فائلرز کی کیٹگری ختم کرنے پر کام جاری ہے، نان فائلرز زیارات کے علاوہ پاکستان سے باہر سفر نہیں کرسکیں گے، نان فائلرز کے بینک سے 50 ہزار روپے نکلوانے پر ٹیکس کی شرح دگنی کرنے کی تجویز ہے جس میں 50 ہزار روپے نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس 0.6 کے بجائے 1.2 کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • نان فائلرز کیخلاف گھیرا تنگ، ٹیکس چوری کیخلاف جرمانے میں 10 گنا اضافے کی تیاریاں
  • افسوس ہے وزیراعلیٰ پنجاب کو گٹر کھلوانے کے لیے خود آنا پڑتا ہے، ترجمان سندھ حکومت
  • نسلی تعصب؛ حریف ٹیم کے کوچ کیخلاف شکایت درج
  • کیلیفورنیا، ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف احتجاج
  • برین ٹیومر کیخلاف عوامی شعور و آگاہی ہی اصل طاقت ہے، مریم نواز
  • اگلے بجٹ میں عوام پر کم سے کم ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جائے: علی خورشیدی
  • برین ٹیومر کیخلاف عوامی شعور و آگاہی ہی اصل طاقت ہے: مریم نواز
  • برطانیہ کی اکثریت اسرائیل کیخلاف پابندیوں کی خواہاں ہے، سروے
  • برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
  • پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک غیر مؤثر ہے، ان کے پاس تیاری ہے نہ عوامی حمایت،رانا ثنا