جیکب آباد: سرکاری اسکولوں کی انسپکشن افسران نے کمائی کا ذریعہ بنا لی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
جیکب آباد (نمائندہ جسارت) سرکاری اسکولوں کی انسپکشن افسران نے کمائی کا ذریعہ بنا لی، نرالی فرمائشیں کی جانے لگیں، گرلز اسکول میں مرد ڈی او پرائمری نے اسکول ریفریشمنٹ کی اور پارسل بنوا کر گھر بھی لے گئے، گاڑی کے فیول کے نام پر 10 ہزار روپے نقد لیے۔ تفصیلات کے مطابق سرکاری اسکولوں میں انسپکشن کو افسران نے کمائی کا ذریعہ بنا لیا۔ اس ضمن میں اسکول ہیڈ ماسٹر اور ہیڈ مسٹریس سے نرالی فرمائشیں کرنے کا بھی انکشاف ہو اہے، ڈنگر محلہ کے گرلز پرائمری اسکول جیلانی میں ڈی او پرائمری مشتاق سدہایو ٹی او پرائمری کے ہمراہ انسپکن کے لیے پہنچے جہاں خاتون اساتذہ سے ہتک آمیز رویہ اختیار کیا اور تذلیل کی گئی جس کی حکام کو بھی شکایا ت کی گئی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ڈی او نے اسکول میں ریفریشمنٹ کیا اور پارسل بنوا کر گھر بھی لے گئے، اسکول عملے سے گاڑی کے فیول کی مد میں 10 ہزار روپے نقد وصول کیے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چینی گاڑیوں پر جاسوسی کا شبہ، اسرائیلی فوج نے افسران سے گاڑیاں واپس لے لیں
تل ابیب(نیوز ڈیسک) اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے اپنے افسران کے زیرِ استعمال چینی ساختہ گاڑیاں واپس لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ جاسوسی کے خدشات اور حساس معلومات کے لیک ہونے کے خطرے کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ اقدام چیف آف اسٹاف کے براہِ راست حکم پر کیا جا رہا ہے۔ سکیورٹی اداروں کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ چینی گاڑیوں کے آن بورڈ سسٹمز کے ذریعے حساس ڈیٹا ممکنہ طور پر بیرونی سرورز کو منتقل ہوسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پہلے مرحلے میں وہ افسران نشانہ ہیں جو حساس سکیورٹی عہدوں پر فائز ہیں یا جنہیں خفیہ معلومات تک براہِ راست رسائی حاصل ہے۔ 2026 کی پہلی سہ ماہی تک تمام افسران سے چینی گاڑیاں واپس لے لی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض چینی گاڑیوں میں کیمرے، مائیکروفونز، سینسرز اور وائرلیس کنکشن ٹیکنالوجی موجود ہوتی ہے، جو صارف یا درآمد کنندہ کے علم کے بغیر ڈیٹا بیرونی نیٹ ورکس کو بھیج سکتی ہے۔
ایک سابق اسرائیلی فوجی افسر نے بتایا کہ خطرہ صرف گاڑیوں کے کیمروں یا مائیکروفونز تک محدود نہیں بلکہ ہر ’اسمارٹ‘ کار ایک متحرک کمپیوٹر کی طرح ہے جو حساس مقامات کے قریب ڈیٹا اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اسرائیل میں اس سے قبل بھی فوجی تنصیبات اور چھاؤنیوں میں چینی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد تھی۔