اداکارہ جگن کاظم کا محبت اور ازدواجی زندگی سے متعلق بڑا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
معروف اداکارہ جگن کاظم نے نجی ٹی وی کے نائٹ شو میں اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے حیرت انگیز انکشافات کیے ہیں۔
انہوں نے محبت کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے سابق شوہر سے بے پناہ محبت تھی لیکن تشدد کو برداشت نہیں کر سکیں اور علیحدگی کا فیصلہ کیا۔
اداکارہ نے محبت کو یک طرفہ جذبات سے تعبیر کرتے ہوئے ماں اور بچے کے رشتے کی مثال دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماں کی اپنے بچے کے لیے محبت یک طرفہ ہوتی ہے۔ بچے کی پیدائش سے ہی ماں اپنی اولاد سے محبت کرتی ہے، چاہے اولاد نافرمان ہی کیوں نہ ہو، ماں اپنی محبت کرنا نہیں چھوڑتی۔
جگن کاظم نے اپنی بات چیت میں واضح کیا کہ محبت ایک طاقتور جذبہ ہے لیکن کسی بھی رشتے میں تشدد اور ظلم کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
اداکارہ کے انکشافات نے ان کے مداحوں کو ایک مضبوط پیغام دیا ہے کہ محبت کے ساتھ ساتھ خودداری اور اپنی عزتِ نفس کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی کی ہالووین پارٹیوں سے متعلق مشی خان کے تہلکہ خیز انکشافات
اداکارہ اور اینکر مشی خان نے کراچی میں ہونے والی ہالووین پارٹیوں کے حوالے سے ایسے انکشافات کیے ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔
مشی خان سماجی اور اخلاقی موضوعات پر کھل کر اظہارِ خیال کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں، انھوں نے اپنے تازہ ویڈیو بیان میں ان پارٹیوں کو ’’کھلی فحاشی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تقریبات قانونی اور اخلاقی لحاظ سے قابلِ تشویش ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حال ہی میں کراچی میں ایک مخصوص ہالووین پارٹی منعقد ہوئی جس میں مبینہ طور پر ہم جنس پرست افراد کو ان کے ساتھیوں سمیت مدعو کیا گیا۔
مشی خان کے مطابق ’’مجھے اطلاع ملی ہے کہ یہ تقریب اخلاقی حدود سے تجاوز کر گئی، مگر افسوس کہ حکام کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔‘‘ اداکارہ نے مزید کہا کہ اگرچہ لوگ ان کی باتوں کو نصیحت سمجھ کر نظر انداز کرتے ہیں، لیکن وہ سچ بولنے سے گریز نہیں کریں گی۔
مشی کے مطابق ’’یہ ہمارے معاشرے کے لیے لمحۂ فکریہ ہے کہ ایسی پارٹیاں کھلے عام ہو رہی ہیں اور کوئی ان پر قدغن نہیں لگاتا۔‘‘
مشی خان کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔ کئی صارفین نے ان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’’بالکل درست‘‘ بات کر رہی ہیں، جبکہ کچھ صارفین نے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسی تقاریب کے خلاف فوری ایکشن لیں۔ دوسری جانب چند افراد نے اس معاملے کو ضرورت سے زیادہ اچھالنے پر تنقید بھی کی۔