امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن— فائل فوٹو

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حماس نے سبق دیا ہے کہ مزاحمت میں زندگی ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں نے 7 اکتوبر 2023ء کو ہی اسرائیل کو شکست دے دی تھی، حماس نے اسرائیل کے ساتھ جو کچھ کیا ہم اس کی حمایت کرتے ہیں، اسرائیل کو شکست دینا حق کی فتح ہے، اسرائیل شکست کھا چکا ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ یہ اسرائیل کی شکست نہیں امریکا کی شکست ہے، امریکی ریاست کا ایک ایجنڈا ہے، وہاں صدر تبدیل ہوا پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، امریکی عوام حماس کو پسند کرتے ہیں، حماس جمہوری فورس ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں میں نے قطر کا دورہ کیا، وہاں صحافیوں سے ملاقات کی، قطر میں فلسطین کی آواز بننے والے صحافیوں سے گفتگو کی، حماس نے اسرائیل کے خلاف تاریخ رقم کردی تھی، 15 ماہ کے بعد ایک امن معاہدہ ہوا ہے جو حماس کی فتح ہے۔

موسمیاتی تبدیلی، سائبر کرائمز، فیک نیوز اور ڈیٹا تحفظ بڑے چیلنجز، بلاول بھٹو

جامشورو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول.

..

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پورا غزہ ملبے کا ڈھیر بن گیا لیکن فلسطینی جھکے نہیں اور اور جرأت کے ساتھ لڑتے رہے، حق اور سچ پر کھڑے ہونے والوں کو خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ سب مل کر فیک نیوز کا سدباب کریں، آواز بند کرنے کی کوشش کرنا قابل قبول نہیں، پیکا ایکٹ سے متعلق جماعت اسلامی صحافتی تنظیموں کے ساتھ ہے، ہر وہ اقدام کرنا چاہیے جس سے آزادی اظہار پر حملہ نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پیکا آرڈیننس لے کر آئی ہے، ہم اسے قبول نہیں کرتے، 2016 میں ن لیگ اور پھر تحریک انصاف کی حکومت میں بھی پیکا آرڈیننس لایا گیا، اس سے قبل پیکا آرڈیننس پنجاب حکومت کے ذریعے لایا گیا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں کئی صحافیوں کو جبری طور پر اٹھایا گیا تھا، فیک نیوز نہیں ہونی چاہیے، مرضی کے صحافیوں کو استعمال کیا جاتا ہے، حکومت پیکا آرڈیننس سے قبل مشاورت کرتی تو بہتر ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم صحافی بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ایک کوڈ آف کنڈکٹ ضرور بننا چاہیے لیکن آزادی پر حملہ بھی قبول نہیں کرینگے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحم ن پیکا آرڈیننس نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ

پڑھیں:

حماس کو عسکری اور سیاسی شکست نہیں دی جاسکتی: اسرائیلی آرمی چیف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ غزہ پر قبضہ کرکے بھی حماس کو عسکری و سیاسی شکست نہیں دی جا سکتی۔

عالمی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کو بتایا ہے کہ غزہ شہر پر مکمل قبضے کے لیے چھ ماہ درکار ہوں گے، تاہم اس کے باوجود حماس کو عسکری اور نہ ہی سیاسی طور پر شکست دی جا سکتی ہے۔

یہ بریفنگ ایسے وقت میں دی گئی جب نتن یاہو کی ہدایت پر اسرائیلی فوج غزہ شہر میں کارروائیاں بڑھاتے ہوئے پورے کے پورے رہائشی علاقے تباہ کر رہی ہے اور اس انتباہ کو نظر انداز کر رہی ہے کہ اس سے قیدیوں کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

چینل کے مطابق ایال زامیر نے سیاسی قیادت پر واضح کیا کہ مجوزہ زمینی کارروائی سے کوئی فیصلہ کن نتیجہ حاصل نہیں ہو گا، وہ حکومت کے ساتھ نتائج کے بارے میں حقیقت پسندانہ توقعات شیئر کرنا چاہتے ہیں۔

ایال زامیر نے بند کمرہ اجلاس میں کہا کہ حتمی فیصلہ کن کامیابی کے لیے غزہ کے دیگر علاقوں اور مرکزی کیمپوں تک کارروائی پھیلانی ہو گی، لیکن اس سے اسرائیل کو ایسے شہری چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جنہیں فوج برداشت نہیں کرنا چاہتی۔

اسرائیلی سکیورٹی اداروں کے اندازوں کے مطابق غزہ پر قابو پانے کے لیے کئی ماہ سے لے کر نصف سال تک کا وقت درکار ہوگا، جس کے بعد علاقے کی مزید وسیع کارروائی شروع کی جا سکے گی۔

چینل نے بتایا کہ نتن یاہونے سکیورٹی اجلاس میں زور دیا کہ طے شدہ وقت کے مطابق کارروائی شروع کی جائے، حالانکہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اس زمینی آپریشن سے حماس کے زیر قبضہ قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق نتن یاہونے وزرا اور سکیورٹی حکام کے ساتھ یہ بھی غور کیا کہ اگر حماس نے قیدیوں کو نقصان پہنچایا یا انہیں قتل کیا تو اس کے ممکنہ نتائج کیا ہوں گے تاہم چینل نے یہ نہیں بتایا کہ اسرائیلی حکومت کن اقدامات پر غور کر رہی ہے۔

آٹھ اگست کو اسرائیلی کابینہ نے نتن یاہوکے اس منصوبے کی منظوری دی تھی جس کے تحت بتدریج پورے غزہ پر دوبارہ قبضہ کیا جانا ہے، جس کا آغاز غزہ شہر سے کیا جائے گا۔

تین ستمبر کو اسرائیلی فوج نے عربات جدعون 2 کے نام سے آپریشن شروع کیا جس کا مقصد غزہ شہر پر مکمل قبضہ ہے۔ اس فیصلے نے خود اسرائیل کے اندر شدید احتجاج کو جنم دیا ہے کیونکہ اس سے قیدیوں اور فوجیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

ادھر امریکی ٹی وی چینل سی این این کے مطابق دو اسرائیلی حکام نے اتوار کو بتایا کہ غزہ شہر پر اسرائیلی زمینی حملہ آئندہ چند دنوں میں شروع ہو سکتا ہے۔

زمینی یلغار سے قبل اسرائیلی فوج نے غزہ میں بلند و بالا عمارتوں اور اہم عمارتوں کو تیزی سے تباہ کرنا شروع کر دیا ہے جن کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ حماس انہیں استعمال کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان
  • مسلم مالک غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں،حافظ نعیم الرحمن
  • اسلامی ملکوں کے حکمران وسائل کا رخ عوام کی جانب موڑیں: حافظ نعیم 
  • تعلیم اور ٹیکنالوجی میں ترقی کر کے ہی امت اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتی ہے، حافظ نعیم
  • امریکہ ہر جگہ مسلمانوں کے قتل عام کی سرپرستی کر رہا ہے، حافظ نعیم
  • جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصر اللہ چنا پاک کالونی میں جلسہ سیرت النبی صہ سے خطاب کر رہے ہیں
  • حماس کو عسکری اور سیاسی شکست نہیں دی جاسکتی: اسرائیلی آرمی چیف
  • انسانیت کو جنگ و جدل سے بچانے کیلئے اللہ کی مرضی کا نظام قائم کرنا ہوگا، حافظ نعیم الرحمن