اقوام متحدہ میں چینی مشن کی جانب سے نئے چینی سال کے جشن کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اقوام متحدہ میں چینی مشن کی جانب سے نئے چینی سال کے جشن کا انعقاد WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام کی چینی عوام کو جشن بہار کی مبارکباد
اقوام متحدہ :
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں نئے چینی سال کی تقریبات کا انعقاد کیا۔
اتوار کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے سینئر عہدیداروں، اقوام متحدہ میں 100 سے زائد ممالک کے مستقل نمائندوں اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے دوستوں سمیت 400 سے زائد افراد ، جشن بہار منانے کے لئے ایک ساتھ اکٹھے ہوئے۔ مہمانوں نے چین کے روایتی لوک ثقافتی رسم و رواج کا بھی مشاہدہ کیا ۔
اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام اور اقوام متحدہ میں متعدد ممالک کے مستقل نمائندوں نے چائنا میڈیا گروپ کے ذریعے چینی عوام کو جشن بہار کی مبارکباد دی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ میں
پڑھیں:
غزہ کا 90 فیصد حصہ صفحہ ہستی سے مٹ گیا، اقوام متحدہ کا ہولناک انکشاف
غزہ:بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (IOM) نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں 90 فیصد سے زائد مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جس سے لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ادارے نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر غزہ میں داخلے کے راستے فوری طور پر کھولے تاکہ پناہ گاہی امداد متاثرہ افراد تک پہنچائی جا سکے۔
بین الاقوامی ادارے نے اقوام متحدہ کے انسانی امور کی رابطہ ایجنسی (OCHA) کے ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جاری کارروائیوں کے باعث غزہ کے شہری شدید انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر نے نئی تجویز پیش کردی
آئی او ایم نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ محفوظ جگہ نہ ہونے کے باعث خاندان کھنڈرات میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
ادارے کے مطابق، امدادی سامان اور پناہ گاہی سہولیات موجود ہیں لیکن داخلی راستوں کی بندش کے باعث غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی ممکن نہیں ہو رہی۔ آئی او ایم نے واضح کیا کہ اگر راستے کھول دیے جائیں تو فوری طور پر متاثرین کو ضروری امداد فراہم کی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ 2 مارچ سے اسرائیل نے غزہ کے داخلی راستے مکمل طور پر بند کر رکھے ہیں، جس کے باعث نہ صرف امدادی سامان کی فراہمی معطل ہو چکی ہے بلکہ قحط کے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے غزہ کے 30 فیصد علاقے پر قبضہ کرلیا، امداد کی فراہمی روکنے کا فیصلہ برقرار
صیہونی افواج کی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ کے بیشتر علاقے ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، اور تقریباً پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔
یہ صورتحال اس وقت بھی جاری ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) میں جنگی جرائم اور نسل کشی کے الزامات کے تحت مقدمہ زیر سماعت ہے۔ اس کے باوجود، اسرائیلی جارحیت میں کوئی کمی نہیں آ رہی۔