بلوچستان میں 50 جنرل نشستوں پر پُرامن طور پر ضمنی بلدیاتی انتخابات ہوئے، ای سی پی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے 25 اضلاع میں 50 جنرل نشستوں پر پُرامن طور پر ضمنی بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے۔
الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق صوبے کے 25 اضلاع میں 50 جنرل نشستوں پر آج ضمنی بلدیاتی انتخابات ہوئے، ضمنی بلدیاتی انتخابات میں 50 وارڈز میں 167 امیدوار مدمقابل تھے۔
ای سی پی اعلامیہ میں کہا گیا کہ پولنگ کا عمل صبح 8 سے شام 4 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا، اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آنے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کے پُرامن انقعاد کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ضمنی بلدیاتی انتخابات
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب پر شب خون مارا، گورنر فیصل کنڈی
ڈی آئی خان:گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب روپے پر شب خون مارا ہے تاہم قبائلی اضلاع کے حقوق کے لیے وزیراعظم سے بات کی ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں محسود جرگہ کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو اسکالر شپ کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں، پشتون قوم کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تمام قبائل کو ریاست سے متحد ہوکر بات کرنی ہوگی، قبائلی اضلاع کے تمام اقوام مشترکہ جرگہ بنا کر اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ انصمام کے بعد سالانہ 700 ارب روپے کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں ہوا، ضم اضلاع کے 700 ارب پر صوبائی حکومت نے شب خون مارا ہے۔
جرگے کے شرکا کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ میرا فرض تھا کہ آپ کی وکالت کروں عطا محمد کی بازیابی کے لیے میں نے کردار ادا کیا، وہ میرا فرض تھا، قبائلی عوام کے حقوق کے لیے میں نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ہم سیاست نہیں کریں گے اور ان کے حقوق انہیں ادا کرنے ہوں گے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے سے قبائلی علاقوں میں امن اور نوجوانوں کا مستقبل روشن ہو گا، صوبے میں قیام امن کے لیے سب کو مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔
ڈی آئی خان میں منعقدہ جرگے میں جنوبی وزیرستان اپر کے محسود، برکی اور بیٹنی قبائل کے اکابرین شریک تھے۔