حماس نے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کو کسی بھی شکل، بہانے یا جواز کے تحت بے گھر یا جلاوطن کرنے کو قطعی طور پر مسترد کر دیں اور ان کے مکمل قومی حقوق کی حمایت کریں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے مصر اور اردن کے اس موقف کو سراہا ہے جس میں انہوں نے فلسطینی عوام کی نقل مکانی یا کسی بھی بہانے یا جواز کے تحت ان کی سرزمین سے ان کی منتقلی یا اکھاڑ پھینکنے کی حوصلہ افزائی کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ حماس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ ہمارے فلسطینی عوام کی اپنی سرزمین پر قائم رہنے اور ان کی نقل مکانی اور جلاوطنی کو مسترد کرنا مصر اور اردن کی طرف سے قابل تحسین اقدام ہے۔ حماس نے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کو کسی بھی شکل، بہانے یا جواز کے تحت بے گھر یا جلاوطن کرنے کو قطعی طور پر مسترد کر دیں اور ان کے مکمل قومی حقوق کی حمایت کریں۔ خیال رہے کہ مصر نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے فلسطینی سرزمین سے اسرائیل کا ناجائز تسلط ختم کرنے اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور پائیدار حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

مصری وزارت خارجہ نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حل میں تاخیر، قبضے کے خاتمے اور فلسطینی عوام کے غصب شدہ حقوق کی واپسی خطے میں عدم استحکام کی بنیاد ہے۔ قاہرہ نے اپنی سرزمین پر فلسطینی عوام کی ثابت قدمی اور اپنی سرزمین اور وطن میں ان کے جائز حقوق اور بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کے اصولوں کی پاسداری کے لیے مصر کی مسلسل حمایت کا ذکر کیا۔ قبل ازیں اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے زور دے کر کہا تھا کہ اردن کا موقف ہے کہ دو ریاستی حل ہی امن کے حصول کا راستہ ہے اور نقل مکانی کو مسترد کرنا طے شدہ اور ناقابل تغیر پالیسی ہے۔ انہوں نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ مسئلہ فلسطین کا حل فلسطینیوں کا حل ہے۔ اردن اردن کے لیے ہے اور فلسطین فلسطینیوں کے لیے ہے۔ ہم نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں اور ہم امن کی کوششوں کی حمایت کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی عوام کو مسترد کر

پڑھیں:

نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو حماس کو کمزور کرنے کے لیے فعال کیا۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سیکیورٹی حکام کے مشورے پر کیا گیا۔

نیتن یاہو کا یہ بیان سابق وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین کی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے اسرائیل کی اس خفیہ حکمت عملی کو عوامی طور پر چیلنج کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حمایت یافتہ ایک گروہ "پاپولر فورسز" ہے، جس کی قیادت رفح کے یاسر ابو شباب کرتے ہیں۔ یہی گروہ GHF (غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن) کے تحت امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز سے وابستہ ہے۔

GHF کی امدادی کارروائیاں حالیہ دنوں میں خونریز واقعات کے باعث معطل کر دی گئی تھیں۔ تنظیم نے جمعرات کو دو مراکز کو محدود طور پر کھولنے کا اعلان کیا، مگر خبردار کیا کہ لوگ اسرائیلی فوج کی مخصوص راہداریوں پر ہی آئیں، ورنہ وہ علاقے "جنگی زون" تصور کیے جا سکتے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف منگل کے روز رفح میں GHF کے ایک مرکز کے قریب فائرنگ سے 27 فلسطینی شہید اور 90 زخمی ہوئے۔ ریڈ کراس نے بھی تصدیق کی کہ اتوار کو حملے میں 21 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امدادی طلب گاروں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ برطانیہ نے اسرائیل کے امدادی نظام کو "غیر انسانی" قرار دیا۔

غزہ میں جاری جنگ کے باعث اب تک 54,418 فلسطینی شہید اور 124,190 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں کروڑوں افراد سے جبری مشقت لی جارہی ہے، رپورٹ
  • وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے حج کے بہترین انتظامات پر سعودی عرب سے اظہار تشکر
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کر دیں
  • غزہ، میں 40 سے زائد فلسطینی شہید، حماس رہنما بھی شہداء میں شامل
  • وزیراعظم کی ترک صدر اور عوام کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد، نیک تمناؤں کا اظہار
  • فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، سعودی ولی عہد کا عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • وزیرِ اعظم کے اردن و بحرین کے بادشاہوں اور ازبک صدر سے ٹیلی فونک رابطے
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
  • القسام کی کارروائی بچوں و خواتین کے خون اور گھروں کی تباہی کا انتقام ہے، حماس رہنماء
  • فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سردار عتیق