نائیجیریا(نیوز ڈیسک)گزشتہ ہفتے ٹینکر دھماکے سے 100 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ رواں ہفتے جنوب مشرقی نائیجیریا کی ریاست اینوگو میں فیول ٹینکر میں زور دار دھماکے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے۔خیال رہے اس واقعے سے ایک ہفتہ قبل شمالی نائیجیریا میں آئل ٹینکر دھماکا ہوا تھا جس میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔رائٹرز کے مطابق فیول ٹینکر کے بریک فیل ہونے کے باعث ڈرائیور کنٹرول کھو بیٹھا جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔روڈ سیفٹی کے ترجمان کے بیان کے مطابق بریک فیل ہونے کے بعد ٹینکر ہائی وے پر چلتی دیگر گاڑیوں سے ٹکرایا جس کے باعث زور دار دھماکا ہوا۔

ترجمان نے بتایا کہ اس حادثے میں بچ جانے والے 10 افراد کو مختلف نوعیت کی چوٹیں آئی ہیں تاہم حادثے میں 18 افراد بری طرح سے جھلس کر ہلاک ہوگئے۔افریقی ملک نائجیریا میں فیول ٹینکر حادثات معمول بن چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سڑکوں کی خراب حالت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کی وجہ سے رونما ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں کئی اموات ہوتی ہیں۔

فیصل قریشی کی سابقہ اہلیہ سے شادی؟ خلیل الرحمان قمر کا بڑا انکشاف

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی

لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔

اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
  • صارفین کیلئے بری خبر،بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع،سماعت 29ستمبرکوہوگی
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس لیک ہونے سے دھماکا‘6 افراد ہلاک
  • نائیجیریا: عسکریت پسندوں کے حملے میں 22 افراد ہلاک
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد ہلاک
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • لانڈھی اسپتال چورنگی پر المناک حادثہ،ماں بیٹا واٹر ٹینکر کی زد میں آکر جاں بحق
  • نائجیریا: شادی کی بس المناک حادثے کا شکار، 19 افراد ہلاک
  • سعودی عرب میں سکول جاتے ہوئے افسوسناک حادثہ، 4 خواتین اساتذہ اور ڈرائیور جاں بحق