صدر ایف پی سی سی آئی نے صنعتوں کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
صدر ایف پی سی سی آئی نے صنعتوں کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز
کیپٹو پلانٹس کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ پیداواری لاگت میں اضافے ، برآمدات میں کمی کا باعث بنے گا ،عاطف اکرام شیخ
بلند توانائی قیمتوں کی وجہ سے صنعتی شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ، حکومت فیصلے پر نظر ثانی،برآمد کندگان کو سہولیات فراہم کرے،بیان
اسلام آباد : صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام نے صنعتوں کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کیپٹو پلانٹس کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ برآمدات میں کمی کا باعث بنے گا ، کپیٹو پاور پلانٹس کیلئے گیس کی قیمتوں میں بھاری اضافہ ناانصافی ہے،گیس قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں بڑا اضافہ ہو گا۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ بلند ترین توانائی قیمتوں کی وجہ سے صنعتی شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ، 500روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے بھی دھچکا ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر بڑھتے ہوئے پیداواری اخراجات کے باعث دباو کا شکار ہے، گیس قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈیوں میں پاکستانی برآمدات کو شدید متاثر کریگا۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ گیس پہلے ہی بہت مہنگی ،صنعتی شعبے میں مزید بوجھ اٹھانے کی سکت نہیںہے ، بزنس کمیونٹی کبھی بھی ایسے یک طرفہ اور جبری فیصلے کی حمایت نہیں کریگی،وفاقی حکومت فیصلے پر نظر ثانی کرے اوربرآمد کندگان کو سہولیات فراہم کرے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: صدر ایف پی سی سی آئی
پڑھیں:
کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا خوفناک اسکینڈل، صارفین سے 150 روپے فی لیٹر زیادہ وصولی
چینی اسکینڈل کی بازگشت ابھی ختم نہیں ہوئی کہ کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا ایک اور بڑا مالی اسکینڈل سامنے آ گیا ہے۔ عالمی منڈی میں پام آئل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود پاکستان میں کوکنگ آئل کی قیمتیں کم ہونے کے بجائے مزید بڑھا دی گئیں۔
نجی ٹی وی چینل سے وابستہ خالد مصطفیٰ کے مطابق دسمبر 2024 سے جولائی 2025 کے درمیان عالمی مارکیٹ میں کھانے کے تیل کی قیمتوں میں 24 فیصد کمی واقع ہوئی، تاہم پاکستان میں اسی عرصے کے دوران خوردنی تیل کی قیمتوں میں الٹا 4.5 فیصد اضافہ کر دیا گیا، جس کے باعث عوام کو فی لیٹر 150 روپے زائد ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس تمام اضافی منافع کا براہِ راست فائدہ چند مخصوص کمپنیوں اور ذخیرہ اندوز مافیا کو ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے چینی کی قیمت کیوں بڑھتی ہے؟ ایک نہ ختم ہونے والا بحران
پاکستان، ملائیشیا اور انڈونیشیا سے رعایتی ڈیوٹی پر پام آئل درآمد کرتا ہے، مگر درآمدی ریلیف کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے کارٹلائزڈ صنعتوں نے قیمتیں مزید بڑھا دیں۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا نوٹسذرائع کے مطابق وزارتِ صنعت و پیداوار نے اس معاملے پر ایک تفصیلی سمری تیار کی ہے، جو آج اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ سمری میں ناجائز منافع خوری کی نشان دہی کے ساتھ تجویز دی گئی ہے کہ قیمتوں میں کمی کو یقینی بنایا جائے اور عوام کو براہِ راست ریلیف فراہم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 400 روپے اضافہ کیوں ہوا؟
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے فروری 2025 میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جس کے بعد 23 اپریل اور 23 مئی کو پاکستان بناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ساتھ مشاورتی اجلاس بھی منعقد ہوئے، تاہم قیمتوں میں کوئی واضح کمی نہ آ سکی۔
عوامی ردعمل اور ماہرین کی رائےماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگر حکومت بروقت کارروائی نہ کرے تو اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں خودساختہ اضافہ مہنگائی کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتا ہے۔ عوامی حلقوں نے قیمتوں میں اس مصنوعی اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری حکومتی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان میں ذخیرہ اندوزی کوکنگ آئل