دفتر خارجہ نے پاک چین دوستی کے بارے میں غلط اور بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز بین الاقوامی جریدے گارڈین میں ایک رپورٹ شائع ہوئی جس کا عنوان تھا ’پاکستان کا دبئی کے ساتھ کیا غلط ہوا،چینی منصوبے میں ایسا کیا ہے جو دہشت گردی کو جنم دے رہا ہے؟‘ مذکورہ رپورٹ بین الاقوامی ایئرپورٹ گوادر کے حوالے سے شائع کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک چین دوستی میں دراڑ ڈالنے والے اپنے عزائم میں ناکام ہوں گے: وزیر اعظم

ترجمان دفتر خارجہ نے میڈیا پر جاری ان افواہوں اور خصوصاً مذکورہ رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے پاک چین دوستی کے بارے میں غلط اور بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ پاک چین دوستی میں کبھی تغیر نہیں آیا۔

ترجمان نے دفتر خارجہ نے ایک بار پھر پاکستان کے بنیادی اُصولی مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان ون۔چائنہ پالیسی کی حمایت کرتا ہے جو کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی جزو ہے اور اِس میں کبھی بھی تغیر نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک چین دوستی: ’سی پیک کے تحت پاکستان میں بے مثال تعمیر و ترقی‘

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ چین، پاکستان کا چہار موسمی تزویراتی شراکت دار ہے۔ اس تعلق کی بنیاد باہمی اعتماد، مشترکہ اقدار، ایک دوسرے کے بنیادی تحفظات کے لیے حمایت کے ساتھ ساتھ عالمی اور علاقاتی استحکام پر مبنی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بین الاقوامی جریدہ پاکستان چین دوستی دی گارڈین سی پیک گوادر ایئرپورٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بین الاقوامی جریدہ پاکستان چین دوستی دی گارڈین سی پیک گوادر ایئرپورٹ دفتر خارجہ نے پاک چین دوستی بین الاقوامی

پڑھیں:

طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)

افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہیں مستقل تشویش کا باعث ہیں،شفقت علی خان
افغان پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کیلئے حکومت کو تجاویز دی ہیں،پریس بریفنگ

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں، افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہیں مستقل تشویش کا باعث ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور افغان وزارت خارجہ کے درمیان دورے کی تاریخوں پر مشاورت جاری ہے، افغان وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کی تیاری ہو رہی ہے، طالبان حکومت تسلیم کرنے سے متعلق خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں۔ افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہیں مستقل تشویش کا باعث ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن 30 جون کو مکمل ہو چکی ہے، پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے حکومت کو تجاویز دی ہیں، فیصلہ ہونا باقی ہے، توسیع یا پابندی سے متعلق فیصلہ وزارت داخلہ اور ریاستی ادارے کریں گے۔ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کے وزیر داخلہ کا دورہ افغانستان انتہائی اہم تھا، دورے میں افغان ہم منصب سے سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں کی حوالگی کا معاملہ زیر غور آیا، افغان قیادت نے پاکستانی خدشات پر مثبت رویہ دکھایا ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی پر تکنیکی بات چیت جاری ہے، دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا رجحان واضح ہے، مثبت سفارتی رجحان کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک کوشاں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حماس غزہ میں کوئی معاہدہ نہیں چاہتی اور ختم کردی جائے گی، ٹرمپ
  • پاکستان کی اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطین سے متعلق قرارداد کی شدید مذمت
  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  • افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی کی پناہ گاہوں پر ہمارے تحفظات پر مثبت ردعمل دکھایا ہے:پاکستان
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • اسحاق ڈار کل امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کریں گے، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا: دفتر خارجہ
  • پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ