جب بات کی جائے گھر میں خرچ ہونے والے توانائی کے بلوں کی تو پیسہ بہت اہمیت اختیار کر جاتا ہے، خاص طور پر جب ہم توانائی پر آنے والے اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہوں۔

کئی گھریلو آلات ہمارے بلوں میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، اور ان میں سے کچھ آلات ایسے ہیں جو اسٹینڈ بائی موڈ میں ہونے کے باوجود توانائی کا استعمال جاری رکھتے ہیں۔گذشتہ چند سالوں میں توانائی کے بلوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے جو بہت زیادہ ہیں اور عام آدمی کی استطاعت سے باہر ہوتے جارہے ہیں۔ یہ بل عام لوگوں کے لیے درد سر بن گئےہیں۔ ایسے میں کچھ عام عادتیں، جیسے آلات کو اسٹینڈ بائی پر چھوڑ دینا، آپ کے بجلی کے بلوں میں غیر ضروری اضافہ کر سکتی ہیں۔

جب آپ کسی آلے کو اسٹینڈ بائی پر چھوڑتے ہیں، تو وہ بجلی کھینچتے رہتے ہیں، چاہے آپ اسے استعمال نہ کر رہے ہوں۔ گواسٹینڈ بائی موڈ مکمل طور پر آلے کے چلنے کی حالت سے کم توانائی استعمال کرتا ہے، لیکن پھر بھی یہ آپ کے توانائی کے بلوں کو بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے۔توانائی کے ماہرین نے ”کبھی بھی اسٹینڈ بائی پر نہ چھوڑنے“ کے لیے تین اہم آلات کی نشاندہی کی ہے:

ٹی وی

ٹی وی کے بیشتر ماڈلز اسٹینڈ بائی پر بھی توانائی استعمال کرتے ہیں۔ جب آپ ٹی وی نہ دیکھ رہے ہوں تو اسے فضول میں چلنے کی بجائے مکمل طور پر بند کر دینا چاہیے یا اس کا پلگ نکال لینا چاہیے، اسٹینڈ بائی موڈ میں اسے ہرگز نہ رکھیں تاکہ غیر ضروری توانائی کا استعمال نہ ہو۔

مائیکروویو

مائیکروویو بھی اسٹینڈ بائی پر بجلی استعمال کرتا ہے، خصوصاً جب اس پر لائٹ یا ڈیجیٹل ڈسپلے آن ہو۔ اس کے بجائے، مائیکروویو کا پلگ نکال دینا بہتر ہوتا ہے تاکہ توانائی کی بچت ہو سکے اور بجلی کے اضافی بلوں کا بوجھ کم سے کم کیا جاسکے۔

کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ

کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ جب اسٹینڈ بائی پر ہوتے ہیں تو وہ بھی بجلی کھینچتے رہتے ہیں۔ کوشش کی جائے کہ جب آپ اس کا استعمال نہیں کر رہے ہیں تو اسے مکمل طور پر بند کر دیں تاکہ اضافی توانائی کا ضیاع نہ ہو جو بلوں میں غیر معمولی اضاٖفے کا باعث بنتے ہیں۔ان آلات کو اسٹینڈ بائی پر چھوڑنے سے آپ کے توانائی کے بلوں میں اضافے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ جب بھی آپ کسی آلے کا استعمال نہ کر رہے ہوں، اسے بند کر دیں یا اس کا پلگ نکال دیں تاکہ توانائی کی بچت کی جا سکے اور آپ کے بل کم ہوں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اسٹینڈ بائی پر استعمال نہ کا استعمال بلوں میں رہے ہوں کر رہے

پڑھیں:

ولی عہد اور ٹرمپ کی ملاقات: سعودی عرب ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننے کے لئے تیار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کے لیے امن چاہتے ہیں،ہم ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، معاہدے کا حصہ بننے کے ساتھ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

سعودی ولی عہد نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ابراہیم معاہدوں کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ان کی ٹرمپ کے ساتھ اچھی گفتگو ہوئی ہے۔ اس کے بعد ٹرمپ نے بھی تصدیق کی کہ ان کے درمیان بہت اچھی بات چیت ہوئی ۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • توانائی شعبہ کی تنظیم نو، گڈ گورننس پر توجہ، ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے کوشاں: وزیر خزانہ
  • پاکستان اور ڈنمارک کا اقتصادی تعاون مزید مضبوط بنانے کا عزم
  • ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، محمد بن سلمان
  • ولی عہد اور ٹرمپ کی ملاقات: سعودی عرب ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننے کے لئے تیار
  • ٹرولنگ کی کبھی حمایت نہیں کی، بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی ٹرولز کے خلاف بول پڑے
  • کان صاف کرنے میں ایئربڈز اور روئی کا استعمال خطرناک قرار
  • توانائی کے شعبے کی تنظیمِ نو، سرکاری اداروں کی نجکاری، گورننس میں بہتری پر توجہ ہے، وزیر خزانہ
  • عرب ممالک بھی ''فلسطینی ریاست کا قیام'' نہیں چاہتے، نیا اسرائیلی دعوی
  • بنگلہ دیش نے پاکستانی ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ کی نقل تیار کرلی، مداحوں کا موازنہ
  • جنات، سیاست اور ریاست