لاہور میں مون سون کے چوتھے اسپیل کی موسلادھار بارش
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
لاہور:
مون سون کے چوتھے اسپیل کے دوران رات گئے لاہور میں موسلادھار بارش سے شہر کی شاہراہیں جل تھل ایک ہو گئیں، گرمی اور حبس کی شدت میں واضح کمی آئی اور موسم خوشگوار ہو گیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش چوک ناخدا میں 65 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، دیگر علاقوں میں لکشمی چوک 57، ایئرپورٹ 43، پانی والا تالاب 43، جیل روڈ 42 اور مغلپورہ میں 30 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایات پر واسا لاہور مکمل طور پر متحرک ہے۔ صوبائی وزیر ہاؤسنگ بلال یاسین نے تمام مرکزی شاہراہوں اور انڈر پاسز کو کلیئر رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
ڈی جی واسا کی جانب سے تمام فیلڈ ٹیموں اور مشینری کو ہر وقت تیار رکھنے کا حکم دیا گیا ہے، جبکہ ایم ڈی واسا نے ہدایت کی کہ تمام ڈسپوزل اسٹیشنز پر جنریٹرز اسٹینڈ بائی پر رکھے جائیں۔
ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا نے تمام ڈسپوزل پمپس کو مکمل آپریشنل رکھنے اور ان کی سکرینیں مسلسل صاف کرنے کی ہدایت دی ہے۔
انہوں نے تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ پانڈنگ اور چوکنگ کی فوری نگرانی کریں اور نکاسی کو یقینی بنائیں۔
کمشنر لاہور زید بن مقصود نے واسا، ایل ڈی اے، ایم سی ایل، سی بی ڈی، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو فوری طور پر فیلڈ میں متحرک رہنے کی ہدایت دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تمام ایمرجنسی ٹیمیں سورنگ پوائنٹس پر موجود رہیں اور فوری ردعمل دیں۔
کمشنر نے واضح کیا کہ نشیبی علاقوں، مین روڈز اور ملحقہ ایریاز میں ایمرجنسی ٹیمیں نکاسی آب کو ممکن بنانے کے لیے متحرک رہیں۔ تمام متعلقہ محکموں کو اپنے اپنے علاقوں میں مؤثر نگرانی اور فوری اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کے پی میں دو روز کے دوران بارشوں اور فلش فلڈ سے 13افراد جاں بحق
پشاور:خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں دو روز کے دوران شدید بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث اب تک 13 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے پچھلے دو روز کے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث صوبے کے مختلف اضلاع میں جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی گئی۔
جاں بحق افراد میں 9 بچے، تین خواتین اور ایک مرد جبکہ زخمیوں میں 2 بچے اور ایک خاتون شامل ہے۔
بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث اب تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 19 گھروں کو نقصان پہنچا، جس میں 17 گھروں کو جزوی اور 2 گھر مکمل منہدم ہوئے۔
حادثات صوبے کے مختلف اضلاع سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، کوہستان اپر، مردان، کرم، ہری پور، مانسہرہ، چترال اپر، ملاکنڈ اور شانگلہ میں پیش آئے۔ شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 25 جولائی تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے نے پہلے ہی سے موسمی صورتحال کے پیش نظر تمام ضلعی انتظامیہ کو پیشگی اقدامات اٹھانے کے لئے مراسلہ ارسال کر دیا تھا۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام متاثر اضلاع میں امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
تما م متعلقہ اداروں کو سیاحتی مقامات پر بند شاہراوں اور رابطہ سٹرکوں کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تمام سیاحوں کو موسمی صورتحال سے آگاہ کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔