ٹک ٹاکر، یوٹیوبر اور سوشل میڈیا اسٹار جیمز اسٹیفن جمی ڈونلڈسن المعروف مسٹر بیسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بھی امریکا میں ٹک ٹاک کو خریدنے کے لیے بولی لگائی ہے۔

مسٹر بیسٹ نے اپنی مختصر ٹک ٹاک ویڈیوز میں بتایا کہ انہوں نے بھی امریکا میں ٹک ٹاک کی سروسز خریدنے کے لیے بولی لگائی ہے اور ممکنہ طور پر وہ امریکا میں ٹک ٹاک کے نئے سربراہ ہوسکتے ہیں۔مسٹر بیسٹ دنیا کے سب سے بڑے یوٹیوبر، ٹک ٹاکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر مانے جاتے ہیں، ان کے ٹک ٹاکرز فالوورز کی تعداد 10 کروڑ سے زائد ہے جب کہ یوٹیوب پر ان کے فالوورز 35 کروڑ سے زائد ہیں۔

انہوں نے واضح نہیں کیا کہ انہوں نے ٹک ٹاک کو خریدنے کے لیے کتنے پیسوں کی پیش کش کی ہے؟عالمی میڈیا کے مطابق رپورٹ میں بتایا کہ ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز اور سروسز خریدنے کے لیے متعدد کاروباری افراد اور کمپنیاں سامنے آئی ہیں جب کہ مسٹر بیسٹ نے بھی ایپلی کیشن کی خریداری کے عمل میں حصہ لیا ہے۔

یادر جوبائیڈن کی امریکی حکومت نے قانون بنا رکھا تھا، جس کے تحت ٹک ٹاک کو 19 جنوری تک اپنے امریکی آپریشنز کو ہر حال میں فروخت کرنا تھا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے کمپنی کو مزید 75 دن کی مہلت دی تھی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خریدنے کے لیے انہوں نے ٹک ٹاک

پڑھیں:

کراچی صارفین کے بجلی بلوں پر فیول سرچارج ناقابل قبول، فیصلہ واپس لیا جائے، کاٹی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر)کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر محمد اکرام راجپوت نے نیپرا اور پاور ڈویژن کی جانب سے کے الیکٹرک صارفین پر فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ (FCA) اور فیول کاسٹ کمپوننٹ (FCC) کی مالی سال 24-2023 کے لیے دوبارہ وصولی کے فیصلے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے صارفین اور صنعتوں پر ایک اور غیر منصفانہ بوجھ ڈالنے کی تیاری کی جا رہی ہے، جوکسی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا کے اپنے فیصلے کے مطابق، اس اقدام کے ذریعے کراچی کے صارفین سے تقریباً 28 ارب روپے اضافی وصول کیے جائیں گے، جبکہ کورونا کے دور کے 33 ارب روپے کے انکریمنٹل کنزمپشن پیکیج کی ادائیگی آج تک نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ فائدہ دینے کے بجائے پہلے سے منظور شدہ ریلیف واپس لینا اور پھر نیا بوجھ ڈالنا کراچی کی صنعتوں کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔صدر کاٹی نے کہا کہ کے الیکٹرک کی ملٹی ایئر ٹیرف (MYT) پالیسی پہلے ہی نظرثانی کے عمل میں ہے، مگر اس دوران ماضی کے فیصلوں کو بدلنے سے کاروباری طبقے میں شدید بے یقینی پیدا ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا ایک طرف شفافیت کی بات کرتا ہے۔

کامرس رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے حکومت کو 3600 ارب کی بچت
  • کراچی صارفین کے بجلی بلوں پر فیول سرچارج ناقابل قبول، فیصلہ واپس لیا جائے، کاٹی
  • پنجاب: 500 کے وی اے سے زائد بجلی کے استعمال پر ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب میں 500 کے وی اے سے زائد نجی جنریٹرز پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا بل منظور
  • پاکستان میں گوگل کروم بُک کی پہلی اسمبلی لائن کا افتتاح، عام صارفین کو کیا فائدہ ہوگا؟
  • بجلی کے بڑے صارفین کے لیے نئی ڈیوٹی
  • پنجاب میں 500 کے وی اے سے زائد استعمال کرنے پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ: 500 کے وی اے سے زائد صارفین پر بجلی ڈیوٹی عائد
  • مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
  • زمین اور گھر خریدنے و بیچنے والوں سے بھتہ طلب کرنے والے لیاری گینگ کے 3 کارندے گرفتار