یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی عہدہ سنبھالنے کے امکان کا اشارہ دیا ہو۔ اس سے قبل لاس ویگاس، نیواڈا میں تقریب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ یہ میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہوگا کہ میں تین بار ملک کی خدمت کروں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں 100 فیصد یقین نہیں کہ وہ تیسری مرتبہ صدر کے لیے الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ فلوریڈا میں ہاؤس ریپبلکن ممبرز کانفرنس کے عشائیے سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے آئندہ صدارتی انتخاب کے لیے بڑی رقم جمع کرلی ہے، جسے شاید میں اپنے لیے استعمال نہیں کرسکتا لیکن مجھے اس کا 100 فیصد یقین نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر یقینی والی صورتحال کو شامل کرتے ہوئے ہاؤس کے اسپیکر مائیک جانسن سے پوچھا کہ مجھے یقین نہیں ہے، کیا مجھے دوبارہ انتخاب لڑنے کی اجازت ہے۔؟

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی عہدہ سنبھالنے کے امکان کا اشارہ دیا ہو۔ اس سے قبل لاس ویگاس، نیواڈا میں تقریب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ یہ میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہوگا کہ میں تین بار ملک کی خدمت کروں۔ امریکی میڈیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مستقبل کے سیاسی منصوبوں کے بارے میں مزید قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے یقین نہیں

پڑھیں:

بلوچستان کبھی پاکستان سے الگ نہیں ہو سکتا، عدم استحکام کا ذمہ دار بھارت ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی(نیوز ڈیسک)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بلوچستان ، پاکستان کا حصہ ہے اور کبھی الگ نہیں ہو سکتا جبکہ صوبے میں دہشت گردی کے پیچھے کوئی نظریہ ہے اور نہ ہی کوئی تصور، بلکہ یہ صرف بھارت کا اسپانسر شدہ ہے، پورے خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار صرف ہندوستان ہے۔

آئی ایس پی آر کے زیراہتمام ہلال ٹالکس 2025 پروگرام کے دوران اساتذہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بلوچستان ، پاکستان کا حصہ ہے اور کبھی پاکستان سے الگ نہیں ہو سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ جو گمراہ قسم کا پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ بلوچستان کبھی علیحدہ ہوسکتا ہے، بلوچستان کبھی علیحدہ نہیں ہوسکتا ہے کیوں کہ بلوچستان پاکستان کی معیشت اور معاشرت میں رچا بسا ہے، بلوچ، سندھی، پختون، پنجابی، کشمیری، بلتی ہم سب بہن بھائی ہیں اور اکھٹے ہیں، ہمیں کوئی ایک دوسرے سے جدا نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جو دہشت گردی ہورہی ہے، اس کے پیچھے نہ کوئی نظریہ ہے اور نہ ہی کوئی تصور ہے بلکہ یہ صرف بھارت کا اسپانسر شدہ ہے، اس پورے خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار صرف ہندوستان ہے۔

لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ جتنی بلوچ دہشتگردی ہے، اس لیے ہم نے اس کو فتنتہ الہندوستان کا نام دیا ہے کیوں یہ ان کو پیسے دیتے ہیں، ان کے لیڈروں کو وہاں پر علاج کرتے ہیں، ان کے پاسپورٹ بناتے ہیں اور ان کی ٹریننگ بھی کرتے ہیں اور اس کے لیے وہ بیس آف آپریشن افغانستان کو استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دراصل یہ بلوچستان کی ترقی اور عوام کے دشمن ہیں، چونکہ یہ دہشت گرد عوام میں رہتے ہیں، اس لیے بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ آنا ہے، انہیں پتا ہے کہ یہاں پر ترقی ہوگئی تو یہاں پر بچوں کے پاس علم، نوکری، روزگار، پیسے اور شعور آجائے گا تو بھارت کی موت ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے ان دہشتگردوں کا آلہ کار نہیں بننا، آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ علم حاصل کرنا ہے، ٹیکنالوجی حاصل کرنی ہے، اس صوبے کے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ بلوچستان، انشااللہ پاکستان کا سب سے امیر صوبہ بنے گا۔

’بھارتی پراکسیز پورے خطے کے لیے خطرہ ہیں‘
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آپ کو کچھ حقیقت معلوم ہونی چاہیے کہ یہ جو کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)، فتنتہ الہندوستان ہے، اس کے لیڈرز کہاں ہیں؟ وہ بھارت میں ہیں، وہ جو فتنہ الخوارج والا ہے وہ کہتا ہے، ہماری بھارت مدد کرے، یہ ہندوستان کے زرخرید غلام ہیں، یہ ان سے پیسے اور ڈالرز لیتے ہیں۔

انہوں نے ماہ رنگ بلوچ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ان ڈاکٹر صاحبہ کا نام لیا، ان ڈاکٹر صاحبہ سے پوچھیں کہ آپ ایک طرف روتی ہیں کہ میں تو اسکالرشپ پر پڑھی ہوں، لیکن تمہیں ناروے کے ٹکٹ اور پیسے کون دے رہا ہے اور جلسوں کا خرچہ کون اٹھا رہا ہے اور یہ جو یہود وہندو تمہاری اتنی حمایت کیوں کرتے ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ ہوتا ہے، ان دہشت گردوں کی لاشوں سے تمہارا کیا تعلق ہے؟ وہ تو دہشتگرد ہیں، انہوں نے عورتوں اور بچوں کو مارا ہے اور اپنے ہی جلسوں میں اپنے ہی لوگوں کو مرواکر ان کی لاشیں لے کر پھرتی ہیں اور ان پر سیاست کرتی ہو تو تم کیا ہو، تم خود بھی دہشت گردوں کی ایک پراکسی ہو۔

’بھارت کو پاکستان یا بلوچستان سے کوئی ہمدردی نہیں‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ سب فتنتہ الہندوستان ہیں اور آپ سب یعنی بلوچستان کے عوام کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ بھارت کی نہ پاکستان سے کوئی ہمدردی ہے اور نہ بلوچستان سے کوئی ہمدردی ہے، وہ پاکستان کا ازلی دشمن ہے، ان کا انسانیت یا بلوچوں سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ واجب القتل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو کھڑا ہونا ہوگا، یہ جو آپ کو بیوقوف بنارہے ہیں، آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے دہشتگردوں کے آلہ کار نہیں بننا، ہم جب کہتے ہیں تو کشمیر بنے گا پاکستان، تو یہ کشمیری کہتے ہیں ’کشمیر بنے گا پاکستان‘۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر نے تو پاکستان بننا ہے، اس میں کوئی شک نہیں، ہمارا تو یقین ہے کہ کشمیریوں نے پاکستان کے ساتھ جانا ہے کیوں کہ ہمارا جو تعلق ہے وہ خون، تہذیب اور مذہب کا تعلق ہے، وہ بھائی بھائی کا تعلق ہے، ہم نے دونوں نے ملکر بھارت کا ظلم برداشت کیا ہے، ہمیں قوی یقین ہونا چاہیے کہ کشمیر نے پاکستان ہی بننا ہے۔

’عوام اور فوج کے درمیان کوئی نہیں آسکتا‘
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام اور افواج کے درمیان کوئی فاصلہ نہیں، یہ عوام کی فوج ہے، فوج عوام سے اور عوام فوج سے ہے، عوام اور فوج کے درمیان کوئی نہیں آسکتا اور یہی وجہ ہے کہ یہ دنیا کی واحد فوج ہے جو اپنے عوام کے لیے کورونا، پولیو کے قطرے پلانے، بھل صفائی کے لیے بھی تیار ہوجاتی ہے اور دہشت گردوں کے خلاف بھی لڑرہی ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بھارت کے خلاف بھی لڑرہی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جو معرکہ حق ہے، بھارت نے سوچا کہ وہ پاکستان پر حملہ کردے گا تو اس کے پیچھے اس کی ناقص حکمت عملی تھی جس میں ایک مفروضہ جو ان کے دانشوروں نے بتایا تھا ’آپ حملہ کردو‘، پاکستان کے عوام اور پاکستان کی فوج آپس میں ایک ساتھ ہی نہیں ہے۔

مزید کہا ’اسی طرح کسی سیانوں نے ان کو یہ بھی بتایا تھا کہ آپ حملہ کریں اور پھر دیکھیں یہاں کے دہشت گرد ایسا محاذ کھڑا کریں گے کہ ان کو سمجھ نہیں آئے گی کہ آپ سے لڑیں یا دہشت گردوں سے لڑیں‘۔

’بھارت کے تمام مفروضے مٹی میں مل گئے‘
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ان کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ آپ حملہ کریں، ان کی حالت ہی کوئی نہیں ہے، نہ ان کے پاس سازوسامان ہے، نہ یہ لڑسکتے ہیں، ان کے پاس کوئی چیز نہیں ہے، آپ طاقتور ہیں، ہم ان کو ماریں گے۔

انہوں نے شرکا کو بتایا کہ ایک دانشور نے ان کو یہ بھی کہا تھا کہ آپ حملہ کریں، پاکستان کے ساتھ کون کھڑا ہوگا، نہ سعودی عرب اور نہ ہی امریکا، سب انہیں چھوڑ چکے ہیں۔

مزید کہا ’یہ بھی کہا گیا آپ حملہ کریں، ماریں بچوں اور عورتوں کو اور مساجد پر حملہ کریں، آپ جو جھوٹ بولیں گے، آپ کا میڈیا طاقتور ہے، آپ کا دنیا میں بہت اثرورسوخ ہے، آپ جو کہیں گے وہ بک جائے گا‘۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہاں گئے وہ پانچوں مفروضے، وہ مٹی میں مل گئی یا نہیں۔

واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر آئی ایس پی آر کے زیراہتمام ہلال ٹالکس 2025 پروگرام میں ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 1950 اساتذہ کرام شریک ہو رہے ہیں۔

پروگرام میں نامور تعلیمی شخصیات اور صحافیوں نے اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں، پروگرام کا مقصد سوشل میڈیا پر ملک دشمن عناصر کے حربے اور مذموم مقاصد سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔
مزیدپڑھیں:تسلیم کرتا ہوں لوگوں نے ہمیں ن لیگ کا ساتھ دینے کی وجہ سے ووٹ نہیں دیا: ندیم افضل چن

متعلقہ مضامین

  • پولینڈ میں ٹرمپ کے حامی اور متنازع مؤرخ کارول ناوروٹسکی نے صدارتی الیکشن جیت لیا
  • سابق مشیر ڈونلڈ ٹرمپ کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حوالے سے اہم بیان آگیا
  • بلوچستان کبھی پاکستان سے الگ نہیں ہو سکتا، عدم استحکام کا ذمہ دار بھارت ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • سابق مشیر ڈونلڈ ٹرمپ کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حوالے سے اہم بیان آگیا
  • کراچی :تیسری بار زلزلے کے جھٹکے ، شہریوں میں خوف و ہراس
  • پولینڈ کے صدارتی انتخابات میں قدامت پسند رہنما کامیاب
  • دانش تیمور کے ’فِی الحال‘ کی اصل حقیقت کیا؟ شیف نے پردہ اٹھادیا
  • ٹرمپ کی تجارتی جنگ، عالمی معیشت کی تباہی کا سبب؟
  • ٹرمپ کے ٹیکس بحال! مارکیٹوں میں ہلچل، سرمایہ کاروں کی نیندیں اُڑ گئیں
  • ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ہیرو نہیں کہا جا سکتا، رانا ثناء