عمران خان اور بشریٰ بی بی کی 6 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 11 فروری تک توسیع
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی 6 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 11 فروری تک توسیع WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: اسلام آباد کی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 6 مقدمات میں ضمانت میں 11 فروری تک توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی 6 مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے سماعت کی۔ بانی پی ٹی اور بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل انصر کیانی اور شمسہ کیانی عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل انصر کیانی نے عدالت سے استدعا کی کہ بشری بی بی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا سنائے جانے پر گرفتار ہوئی ہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ بشری بی بی اڈیالہ جیل میں قید ہیں ویڈیو لنک کے ذریعے ان کی حاضری لگائی جائے۔
جج افضل مجوکہ نے کہا کہ میں آج پیکا کے تحت درج مقدمات میں مصروف ہوں اس لیے آج کچھ نہیں ہو گا۔ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔ عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کی عبوری درخواست ضمانتوں میں 11 فروری تک توسیع کر دی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بی بی کی 6 مقدمات میں میں 11 فروری تک توسیع عمران خان اور اور بشری
پڑھیں:
نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔
پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔
دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔
اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔