ٹل سے اشیائے خورونوش لیکر 120 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ کرم پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کرم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2025ء)ہنگو کی تحصیل ٹل سے اشیائے خورونوش لے کر 120 چھوٹی گاڑیوں کا قافلہ ضلع کرم پہنچ گیا۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق مال بردار گاڑیوں میں اشیائے خورونوش، پھل،سبزیاں، ادویات اور دیگر سامان موجود ہے۔
(جاری ہے)
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید اقدامات کیے جارہے ہیں۔دوسری جانب شہریوں اور تاجروں کا کہنا ہے کہ انہیں آٹا اور گھی نہیں مل رہا، پیٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کا بھی شدید بحران ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل کرم سامان لے جانے والے قافلوں پر 2 مرتبہ حملے ہوچکے ہیں جس کے بعد حکومت نے کرم میں شرپسندوں کے خلاف آپریشن شروع کیا ہوا ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
چینی کی قیمت میں کمی نہ ہوسکی، انتظامیہ دفاتر تک محدود
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-9
کھپرو(نمائندہ جسارت) کھپرو میں چینی کے ریٹ میں کمی نہ ہو سکی کھپرو انتظامیہ دفاتر تک محدود شہریوں کی دوہائی ۔تفصیلات کے مطابق کھپرو میں چینی کے ریٹ میں کمی نہ ہو سکی کھپرو انتظامیہ دفاتر تک محدود ہے ہول سیل مارکیٹ میں چینی 190 روپے فی کلو جبکہ پرچون دوکاندار 200 سے 210 روپے فی کلو میں فروخت کر رہے ہیں جبکہ چینی ہو سیل مارکیٹ میں 50 کلو کا بیگ 9300 روپے سے زائد میں فروخت کر رہے ہیں جسارت رپوٹر نے مارکیٹ کے تاجر سے بات کی تو انہوں بتایا چینی مارکیٹ میں بہت شارٹ ہے سانگھڑ شوگر ملز مال نہے دے رہی اسیطرح دیگر شوگر ملز مال نہیں فروخت کر رہی ہے جس کی وجہ چینی مہنگی ہے آئندہ ماہ چینی کے ریٹ میں کمی ہو سکتی ہے وہ بھی حکومت دیحاں دے گی تو ؟ دوسری جانب شہریوں سے بات کی انہوں نے میڈیا کو بتایا کھپرو کے تاجروں نے اپنے چینی کے گودام بھر رکھے ہوئے ہیں چینی جان بوجھ شارٹ کر رکھی ہے شارٹ کا بہانہ بنا کر اپنا مال مہنگا بیچ رہے ہیں جبکہ تاجروں نے سستے داموں خرید کر رکھی ہے کھپرو انتظامیہ ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتیشہری مہنگی دامو لینے پر مجبور ہے اسسٹنٹ کمشنر کھپرو پرائز کنڑول کمیٹی فوڈ اتھارٹی مارکیٹ میں چیک این بیلنس رکھنے میں ناکام دیکھائی دیتی نظر آتی ہے شہریوں نے بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے چینی کے ساتھ ساتھ دیگر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کی جائے ۔