سٹاک ایکسچینج میں مندی،697پوائنٹس کی کمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کے آغاز پر شرح سود میں توقعات کے برعکس ایک فیصد کمی کے باعث منفی اثرات ہیں۔سٹاک مارکیٹ کے ایس ای ہنڈرڈانڈیکس میں697پوائنٹس کی کمی ہوئی ہے،مارکیٹ 1لاکھ 12 ہزار823پوائنٹس پر ٹریڈ ہورہی ہے،گزشتہ روز پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے اختتام پر ہنڈرڈانڈیکس نے ایک لاکھ 14 ہزار کی نفسیاتی سطح گنوا دی تھی۔سٹاک مارکیٹ میں کاروبارکے اختتام پر ہنڈرڈانڈیکس 1ہزار 360 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 13ہزار 520پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ دوسری جانب کل گورنر سٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا تھا ، گورنر سٹیٹ بینک نے شرح سود میں100بیس پوائنٹس کی کمی کا اعلان کیا تھا، شرح سودایک فیصد کمی سے12فیصد ہوگی تھی،پہلے شرح سود 13 فیصد تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی کمی
پڑھیں:
نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم ! نئے ٹیکسز کن شعبوں پر لگیں گے؟
اسلام آباد:نئے بجٹ میں حکومت کن شعبوں پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے جا رہی ہے اور کن شعبوں پر نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے،ا س حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔
وفاقی حکومت نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں متعدد نئے ٹیکس اقدامات اور پالیسی تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے تاکہ محصولات میں اضافہ کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں بعض شعبوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور نئی اشیا و آمدن کے ذرائع کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی سفارشات زیر غور ہیں۔
آئی ایم ایف کے دباؤ پر زرعی آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اسی طرح ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، فری لانسرز اور بیرون ملک سے حاصل ہونے والی فری لانس آمدن پر بھی ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں شیئرز اور پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور سابق فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس استثنا ختم کرکے 12 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں کھاد، کیڑے مار ادویات اور بیکری مصنوعات پر بھی ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب مشروبات اور سگریٹس پر ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے جزوی ریلیف بھی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کو 30 فیصد خصوصی الاؤنس دینے اور ایڈہاک ریلیف الاؤنس کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے اور پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد اضافے کی تجویز بھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔
آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور غیر دستاویزی معیشت کو قابو میں لانے کے لیے حکومت اہم اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم ان مجوزہ ٹیکس اقدامات پر حتمی فیصلہ بجٹ پیش کیے جانے کے بعد ہوگا۔
Post Views: 2