پیپلز پارٹی پیکا ایکٹ کے خلاف تمام فورمز پر آواز اٹھائے گی، گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لاہور:
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدرخان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی پیکا ایکٹ کے خلاف تمام فورمز پر آواز اٹھائے گی، پیپلز پارٹی کسی بھی ایسے بل کا حصہ نہیں بنے گی جو آ زادی صحافت میں رکاوٹ بنے۔
گورنر پنجاب نے ان خیالات کا اظہارملاقات کے لیے آنے والے سینیئر پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات کر نے والوں میں امتیازصفدروڑائچ، عزیزالرحمان چن، نویدچیمہ،ابرارحسین شاہ، رائےوقاص،علامہ یوسف اعوان اور ایڈون سہوترا شامل تھے۔
گورنر پنجاب نے صحافیوں کے خلاف لائے گئے پیکاایکٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت اور آ زادی صحافت کیلئے قربانیاں دیں، پیپلز پارٹی کسی بھی ایسے بل کا حصہ نہیں بنے گی جو آ زادی صحافت میں رکاوٹ بنے، پیپلز پارٹی ایسے تمام اقدام کی مخالفت کرےگی جس سے صحافی برادری کو نقصان پہنچے اورپیکا ایکٹ کے خلاف تمام فورمز پر آواز اٹھائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری جلد لاہور کا دورہ کریں گے اور پارٹی ورکروں اور رہنماوں سے ملاقات کریں گے،پیپلز پارٹی پنجاب میں اپنا کھویا ہوا مقام سیاسی طاقت واپس حاصل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ اقتدار میں آنے کے بعد پیپلز پارٹی کو نظر انداز نہ کرے،ن لیگ کو پیپلز پارٹی کے ساتھ کیے گئے معاہدوں پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے ورکرز سمیت کسی سے زیادتی برداشت نہیں کروں گا، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب سمیت پورے پاکستان میں تیزی سے مقبول ہورہی ہے، اور پاکستان کے اگلے وزیراعظم بلاول بھٹو زرداری ہوں گے۔
دریں اثنا گورنرپنجاب سردار سلیم حیدر خان کا آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر پر قاتلانہ حملے کی پرزور مذمت کی، انہوں نے چوہدری لطیف اکبر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور خیریت دریافت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی گورنر پنجاب انہوں نے کے خلاف
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 چیلنج کردیا، کل سماعت
لاہور (نیوز ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے متعدد سیکشنز کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا، درخواست پر کل سماعت ہوگی۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین رضا قریشی نے بیرسٹر ابوذر سلمان خان نیازی کے توسط سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی، جس میں حکومت پنجاب، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 میں بیوروکریسی کو اختیارات دینا آئین کے آرٹیکل 140 (اے) کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140 (اے) کے تحت اختیارات منتخب نمائندوں کو منتقل ہونا لازمی ہیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ غیر جماعتی انتخابات آئین کے آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہیں، امیدواروں کو انتخاب سے پہلے سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر کرنے سے روکنا بھی غیر آئینی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر کرنا بنیادی آئینی حق ہے، آرٹیکل 17 شہریوں کو تنظیم سازی اور وابستگی کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔
پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 عوامی نمائندگی کے اصولوں سے متصادم ہے، لاہور ہائی کورٹ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے سیکشن 25,32,35,40,55 کو کالعدم قرار دے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک لوکل گورنمنٹ ایکٹ کےسیکشنز کو معطل کیا جائے۔
رجسٹرار آفس نے درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سلطان تنویر کل پانچ نومبر کو درخواست پر سماعت کریں گے۔