Jasarat News:
2025-11-04@01:09:15 GMT

امریکی سرمایہ کار وفد پاکستان میں: اہم معاہدے طے پاگئے

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

امریکی سرمایہ کار وفد پاکستان میں: اہم معاہدے طے پاگئے

اسلام آباد:امریکا کا اعلیٰ سطح سرمایہ کار وفد اس وقت پاکستان کے دورے پر ہے، جس نے پاکستان کے ساتھ متعدد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ وفد دو روزہ اہم دورے پر پاکستان آیا ہے، جس کی قیادت ٹیکساس ہیج فنڈ کے منیجر اور ٹرمپ فیملی کے قریبی کاروباری شراکت دار جینٹری بیچ کر رہے ہیں۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی امریکی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اس وفد کا پاکستان کا دورہ ایک سنگ میل ثابت ہوا ہے۔ اس دورے کی بدولت دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کی مزید ترقی اور سرمایہ کاری کے نئے امکانات کھلیں گے۔

امریکی سرمایہ کار وفد کا پاکستان میں قیام نہ صرف کئی اہم معاہدوں کی بنیاد رکھے گا بلکہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں مزید مضبوطی آئے گی۔ جینٹری بیچ کی پاکستان آمد کو ایک اہم سفارتی کامیابی سمجھا جا رہا ہے۔ جینٹری بیچ امریکی صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی ہیں اور وہ ٹرمپ کے انتخابی مہم میں بھی فعال کردار ادا کر چکے ہیں۔

ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ وفد نئی امریکی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان کا پہلا دورہ کررہا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ جینٹری بیچ نے اس دوران پاکستان کے عوام کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی جانے والی قربانیوں کا بھی اعتراف کیا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کے عوام امریکا کے ساتھ مثبت شراکت داری کی خواہش رکھتے ہیں اور انہوں نے صدر ٹرمپ پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم اور باہمی تعاون پر مبنی بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے پاکستان کے جینٹری بیچ

پڑھیں:

ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا

واشنگٹن:

امریکا کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جو ایٹمی تجربات کا حکم دیا گیا ہے، ان میں فی الحال ایٹمی دھماکے شامل نہیں ہوں گے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس وقت جن تجربوں کی ہم بات کر رہے ہیں وہ سسٹم ٹیسٹ ہیں اور یہ ایٹمی دھماکے نہیں ہیں بلکہ یہ انہیں ہم نان-کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔

کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔

قبل ازیں جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان

ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں میں دیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکا نے 1960، 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایٹمی دھماکے کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • چین امریکہ بھائی بھائی ، ہندوستان کو بائی بائی
  • چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • روس اور چین بھی ایٹمی تجربات کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا انکشاف
  • اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
  • غزہ میں امن فوج یا اسرائیلی تحفظ
  • چین کی معدنی بالادستی: امریکا کو تشویش، توازن کے لیے پاکستان سے مدد طلب
  • امریکا نے چین کی معدنی بالادستی کے توازن کیلئے پاکستان سے مدد طلب کرلی
  • اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے