طلاق کے بعد پہلی بار ایوارڈ شو میں شرکت، احد اور سجل علی جذباتی ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی:
شوبز انڈسٹری کی سب سے کامیاب جوڑی بن کر راہیں جدا کرنے والے اداکار ایک ایوارڈ شو کی تقریب میں جذباتی نظر آئے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے ایوارڈ شو کی تقریب کراچی میں منعقد ہوئی جس میں شوبز ستاروں نے شرکت کی اور تقریب کو چار چاند لگائے۔
یہ پہلا موقع تھا کہ طلاق کے بعد سجل علی اور احد رضا میر ایک ساتھ کسی تقریب میں شریک ہوئے۔ دونوں نے ایک دوسرے سے ملاقات تو نہیں کی مگر کیمرے کی آنکھ نے اُن کے کچھ ایسے مناظر کو قید کیا جس کے بعد مداح افسردہ ہوگئے۔
کیمرے نے سجل علی اور احد رضا میر کو جذباتی انداز میں اشکبار آنکھوں کے ساتھ ریکارڈ کیا اور پھر یہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
مداحوں نے اس پر تبصرے کیے اور دونوں کیلیے وقت کو مشکل قرار دیتے ہوئے ان کی آسانی کی دعا کی۔
واضح رہے کہ سجل علی اور احد رضا نے ایک ساتھ کئی ڈراموں میں کام کیا اور پھر دونوں مارچ2020 میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے تھے تاہم کچھ گھریلو اور پروفیشنل اختلافات کی وجہ سے دونوں نے مارچ 2022 میں راہیں جدا کیں۔
ابتدا میں تو احد اور سجل اس معاملے پر خاموش رہے تاہم دونوں نے پھر معاملے پر خاموشی توڑ دی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سجل علی
پڑھیں:
نیشنل لیبر فیڈریشن کی ILC میں شرکت کی روداد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کی سب سے بڑی اور فعال نمائندہ تنظیم ہونے کے ناطے بین الاقوامی محنت کانفرنس (ILC) میں شرکت کا مکمل حق رکھتی ہے۔ امسال، ILC 113 کے لیے حکومت پاکستان کو 12 مئی تک سہ فریقی وفد کے ناموں سے ILO کو آگاہ کرنا تھا۔
وزارتِ محنت کے دفاتر میں مسلسل رابطے
12 مئی کا پورا دن میں نے متعلقہ وزارت کے دفتر میں گزارا، لیکن اس اہم کانفرنس کے حوالے سے کوئی سمری ارسال نہیں کی گئی تھی۔ ہم صرف توجہ دلانے کے مجاز تھے، اور ہم نے اپنا کردار ادا کر دیا۔
13-14 مئی: منتظر قدم، مصروف دورہ
13 مئی کو اسلام آباد میں حکومتی ردعمل کا انتظار کیا، لیکن کوئی جواب نہ آیا۔ اگلے دن 14 مئی کو جہلم، گجرات اور گوجرانوالہ کے تنظیمی دورے پر روانہ ہوا۔ گجرات میں NLF کے اجلاس کے دوران اطلاع ملی کہ وزیر موصوف ملاقات کے خواہاں ہیں۔ میں نے بتایا کہ گجرات میں ہوں اور اسلام آباد پہنچنے میں وقت لگے گا، چنانچہ ملاقات 15 مئی کو طے پا گئی۔
15 مئی: مرکزی پیش رفت
15 مئی کو اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانی و انسانی وسائل، چوہدری سالک حسین اور سیکرٹری ڈاکٹر ارشد محمود سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے NLF کو پاکستان کی سب سے بڑی نمائندہ فیڈریشن کے طور پر تسلیم کیا اور مبارکباد دی۔
ILO کانفرنس کے تناظر میں ورکرز گروپ کے ممکنہ نمائندوں پر مشاورت ہوئی۔ میں نے واضح مؤقف اختیار کیا کہ ہمیں کسی فرد کی شرکت پر اعتراض نہیں، مگر بطور سب سے بڑی فیڈریشن نامزدگی ہمارا آئینی حق ہے۔ اگر حکومت کے پیش نظر کوئی اور رائے ہے تو تمام فیڈریشنز کو مشاورت میں شامل کیا جائے۔ اس مثبت نوٹ پر میٹنگ مکمل ہوئی۔
نامزدگی اور اچانک تبدیلی
متعلقہ افسر سے بھی نشست ہوئی۔ مجھے بطور ڈیلیگیٹ تیاری کی ہدایت دی گئی اور پانچ منٹ میں ایڈوائزر کے لیے نام بھی طلب کیا گیا، جس پر میں نے سیکرٹری جنرل کو نامزد کیا۔ جلد ہی ہمارے دونوں نام ILO کی ویب سائٹ پر درج ہوگئے اور تیاری کا آغاز کر دیا گیا۔
21 مئی کو اطلاع ملی کہ وزارت میں انتظامی تبدیلیاں ہوئیں اور میرا نام بغیر مشاورت کے ڈیلیگیٹ کی حیثیت سے نکال کر کسی اور کو شامل کر دیا گیا۔ اس اقدام نے ہمارے اندر ردعمل پیدا کیا کیونکہ ہم نے آغاز سے ہی شراکت دارانہ اور مثبت رویہ اختیار کیا تھا۔
پریس کانفرنس اور آئندہ کا لائحہ عمل
ہم خیال فیڈریشنز سے مشورہ کر کے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی گئی تاکہ شفافیت اور اصولی مؤقف اجاگر کیا جائے۔
27-30 مئی: رابطے، عزم اور قربانی
27 مئی کو لاہور میں FES کی نیشنل لیبر کانفرنس کے دوران مجھے وزارت سے کال آئی کہ نئے سیکرٹری ملنا چاہتے ہیں۔ 28 مئی کو یومِ تکبیر کی چھٹی تھی، مگر وزارت سے صبح 10 بجے کال موصول ہوئی۔ سیکرٹری صاحب سے گفتگو ہوئی اور ملاقات 29 مئی کو طے پا گئی۔
اس سے قبل، میں نے NLF کی مرکزی مجلس عاملہ کی زوم میٹنگ بلائی۔ متفقہ فیصلہ ہوا کہ پاکستان کی ساکھ اور نمائندگی پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔ اگر شرکت ہی پاکستان کے مفاد میں ہے تو ہر صورت میں شرکت کی جائے۔
29-30 مئی: حتمی ملاقاتیں اور روانگی کی تیاری
29 اور 30 مئی کو اسلام آباد میں وزیر اور سیکرٹری سے ملاقاتیں ہوئیں۔ میں نے اپنے رفیقِ کار حسیب الرحمن کو بھی اسلام آباد بلا لیا تاکہ مشاورت و تیاری مکمل ہو۔ یکم جون کو ہم قطر ایئر ویز سے جنیوا روانہ ہو گئے۔
2 تا 13 جون: کانفرنس میں شرکت
2 سے 13 جون تک جنیوا میں منعقدہ 113 ویں انٹرنیشنل لیبر کانفرنس میں شرکت کی، جہاں دنیا بھر سے آئے وفود سے رابطے، مذاکرات اور پاکستان کے موقف کی ترجمانی کی گئی۔