UrduPoint:
2025-11-03@14:56:34 GMT

غزہ پٹی کے مستقبل کی منصوبہ بندی کا وقت آ چکا، چانسلر شولس

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

غزہ پٹی کے مستقبل کی منصوبہ بندی کا وقت آ چکا، چانسلر شولس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 جنوری 2025ء) وفاقی جرمن چانسلر نے یہ بات منگل 28 جنوری کے روز جرمن دارالحکومت برلن میں ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

شمالی غزہ کے بے گھر فلسطینی واپسی کے بعد بھی بے گھر

چانسلر شولس اور ڈینش وزیر اعظم فریڈرکسن کی ملاقات برلن میں چانسلر آفس میں ہوئی، جس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں اولاف شولس نے مشرق وسطیٰ کے تنازعے کے بارے میں تفصیلی اظہار رائے کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غزہ کی جنگ میں محدود فائر بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی حماس کی طرف سے رہائی کا مرحلہ وار سلسلہ شروع ہونے کے بعد اب اس مقصد کے لیے پوری توانائی سے کوششیں کی جانا چاہییں کہ غزہ پٹی کا سیاسی اور اقتصادی مستقبل بھی تشکیل دیا جائے۔

(جاری ہے)

سیزفائر پر عمل درآمد جاری رہنا چاہیے، شولس

چانسلر شولس نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا، ''اب یہ بات انتہائی اہم ہے کہ فائر بندی معاہدے پر عمل درآمد جاری رہے اور تمام اسرائیلی یرغمالی رہا کیے جائیں۔ لیکن ساتھ ہی غزہ پٹی کی پوری آبادی کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد اور طبی مدد کی فراہمی کا سلسلہ بھی جامع اور قابل اعتماد انداز میں جاری رہے۔

‘‘

وفاقی جرمن چانسلر نے کہا کہ برلن حکومت خوش ہے کہ حماس نے مزید اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا ہے۔ فلسطینی عسکری تنظیم حماس، جسے یورپی یونین بھی دہشت گرد تنظیم قرار دے چکی ہے، نے سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل میں بڑا دہشت گردانہ حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں بارہ سو سے زائد اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے، جب کہ حماس کے جنگجو تقریباﹰ ڈھائی سو اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے گئے تھے۔

مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر اتفاق، بے گھر فلسطینی شمالی غزہ میں واپس گھروں کی طرف

اولاف شولس نے زور دے کر کہا کہ غزہ پٹی کو دوبارہ کبھی بھی کسی ''قاتلانہ دہشت گردی‘‘ کا نقطہ آغاز نہیں بننا چاہیے لیکن ساتھ ہی ''غزہ پٹی کے فلسطینی عوام کو یہ امکانات بھی پوری طرح دستیاب ہونا چاہییں کہ وہ اپنی زندگیاں آزادی اور وقار کے ساتھ گزار سکیں تاکہ یہ خطہ دوبارہ کبھی نفرت اور انتہا پسندی کی افزائش کی جگہ نہ بن سکے۔

‘‘

جرمنی کے دورے پر آئی ہوئی ڈینش خاتون وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کے ساتھ مل کر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر شولس نے یہ بھی کہا کہ اگر غزہ کے مستقبل کی تشکیل کے لیے ''فریم ورک شرائط درست ہوں، تو اس عمل میں جرمنی اور یورپی یونین دونوں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

فلسطینی خود مختار اتھارٹی میں اصلاحات

جرمن چانسلر شولس نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اب تک مقبوضہ مغربی کنارے پر حکومت کرنے والی فلسطینی خود مختار اتھارٹی میں اس لیے اصلاحات لائی جانا چاہییں تاکہ وہ غزہ پٹی کا انتظام چلانے کی ذمے داری بھی اپنے سر لے سکے۔

اسرائیل اور حماس کے مابین تقریباﹰ 15 ماہ تک جاری رہنے والی جنگ میں، جو 47 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکت اور غزہ پٹی کی تباہی کا باعث بنی، موجودہ فائر بندی معاہدہ امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی کے نتیجے میں دو ہفتے قبل نافذالعمل ہوا تھا۔

رفح کراسنگ کا کنٹرول اسرائیل کے پاس ہی رہے گا

اس سیزفائر ڈیل کے تحت چھ ہفتے دورانیے کے پہلے مرحلے میں حماس کی طرف سے 33 اسرائیلی یرغمالی رہا کیے جائیں گے جبکہ ان کی آزادی کے بدلے اسرائیل اپنے ہاں مختلف جیلوں سے 1900 سے زائد فلسطینی قیدی رہا کرے گا۔

ان 33 اسرائیلی یرغمالیوں میں سے اب تک سات رہا کیے جا چکے ہیں۔ اسرائیل کے مطابق حماس کے زیر قبضہ یرغمالیوں کی باقی ماندہ تعداد 90 بنتی ہے، جن میں سے 35 کے بارے میں اسرائیل کا شبہ ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں اور ان کی لاشیں حماس کے قبضے میں ہیں۔

م م / م ا، ع ت(اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی یرغمالیوں جرمن چانسلر چانسلر شولس شولس نے غزہ پٹی حماس کے کے بعد کے لیے

پڑھیں:

جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید

جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 2 November, 2025 سب نیوز

جنگ بندی کے باوجود غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری،قابض فوج کےحملوں سے دو دن میں مزید پانچ فلسطینی شہید ہوگئے،ملبہ ہٹانے کے دوران 17 لاشیں ملیں،شہدا کی تعداد اڑسٹھ ہزار آٹھ سو اٹھاون ہوگئی۔
مغربی کنارےمیں غیرقانونی یہودی آبادکارفلسطینی بستیوں پرحملہ آورکئی گاڑیوں کو آگ لگا دی،تین فلسطینی زخمی ہوئے،حماس کےعبوری سربراہ خلیل الحیہ نےاستنبول میں ترک وزیرخارجہ حاقان فیدان سے ملاقات کی،غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
غزہ استحکام فورس کے قیام کیلئے استنبول میں عرب اسلامی ممالک کا اجلاس پیرکو شیڈول ہے،پاکستان قطر،اردن،سعودی عرب،انڈونیشیا اورمتحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرغزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا موقف اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم تنزانیہ؛ متنازع صدارتی انتخاب میں سامیہ حسن 98 فیصد ووٹوں سے کامیاب قرار وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے: امریکا
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے، امریکی وزیر توانائی
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں