Islam Times:
2025-07-26@13:28:31 GMT

وزارتِ مذہبی امور نے حتمی حج پیکیج کا اعلان کردیا

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

وزارتِ مذہبی امور نے حتمی حج پیکیج کا اعلان کردیا

وزارتِ مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق لانگ حج پیکیج کی حتمی قیمت 10 لاکھ 75 ہزار مقرر کی گئی ہے جبکہ شارٹ حج پیکیج 11 لاکھ 50 ہزار روپے کا ہوگا۔ ترجمان کے مطابق حج واجبات کی تیسری قسط یکم تا 10 فروری وصول کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزارتِ مذہبی امور نے حتمی حج پیکیج کا اعلان کردیا۔ وزارتِ مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق لانگ حج پیکیج کی حتمی قیمت 10 لاکھ 75 ہزار مقرر کی گئی ہے جبکہ شارٹ حج پیکیج 11 لاکھ 50 ہزار روپے کا ہوگا۔ترجمان کے مطابق حج واجبات کی تیسری قسط یکم تا 10 فروری وصول کی جائے گی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ سرکاری حج سکیم میں محدود تعداد میں نشستیں باقی ہیں، نئی درخواستوں کی وصولی پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر 30 جنوری تک ہوگی۔

شارٹ حج کی بکنگ مکمل جبکہ خالی نشستوں پر صرف لانگ حج پیکیج کی بکنگ ہوگی، پرائیویٹ عازمین حج کی بکنگ 31 جنوری تک جاری رہے گی۔ترجمان مذہبی امور کا مزید کہنا تھا کہ حج منظم کمپنیاں وزارت کے ای پورٹل پر نجی عازمین کا ڈیٹا فوری اپ لوڈ کریں، عازمینِ حج نئی معلومات اور ہدایات کے لیے ’پاک حج 2025ء‘ موبائل ایپ ڈاون لوڈ کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ترجمان کے مطابق حج پیکیج

پڑھیں:

مودی راج میں مسلمان بنگالی مہاجرین کی مذہبی بنیاد پر بے دخلی کا سلسلہ جاری

بھارت میں بی جے پی کی کٹھ پتلی مودی حکومت میں مسلمان بنگالی مہاجرین کی مذہبی بنیاد پر بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے۔

نریندر مودی کے اقتدار میں بھارت اقلیتوں کے لیے مذہبی تعصب اور نسلی امتیاز کا گڑھ بن  چکا ہے، جہاں مودی سرکار بنگالی بولنے والے مسلمان مہاجرین کو مذہبی   تعصب کی بنیاد پر  بے دخل کرنے میں مصروف  ہے۔ بھارت میں شناختی دستاویزات اور بھارتی پاسپورٹ ہونے کے باوجود بنگالی مسلمانوں کو  غیر ملکی قرار دے کر حراست میں  لینے کا حکم دیا گیا ہے۔

بھارتی اخبار  دی وائر کے مطابق ہریانہ میں 74 بنگالی بولنے والے مسلمان مہاجر مزدور وں کو غیر قانونی تارکین کے الزام میں حراست میں  لے لیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ  کے حکم پر درجنوں مسلمانوں کو  پولیس نے بغیر واضح قانونی بنیاد کے حراست میں لیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار  افراد میں میں 11 کا تعلق مغربی بنگال سے اور 63 آسام سے  تعلق رکھتے تھے۔ ہریانہ کے ایک  مرکز میں 200 سے زائد افراد غیر انسانی حالات میں قید ہیں  جب کہ وزارت داخلہ کی جانب سے ریاستوں کو اضلاع کی سطح پر حراستی مراکز قائم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

دی وائر کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ہولڈنگ سینٹرز دراصل ’’حراستی مراکز‘‘ ہیں۔ ایک متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ ہم بنگالی بولتے ہیں۔

رپورٹ میں ایک وکیل کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کے تحت پولیس کسی کو بھی مشتبہ قرار دے کر 30 دن تک حراست میں رکھ سکتی ہے۔ دی وائر کے مطابق قانونی ماہرین  کا کہنا ہے کہ آئینی طور پر کسی کو بغیر قانونی وجہ کے یا بغیر وکیل تک رسائی دیے قید رکھنا غیر قانونی ہے۔

قانونی ماہرین کے مطابق تمام گرفتار شدگان مغربی بنگال یا آسام کے بنگالی بولنے والے مسلمان ہیں۔

بی جے پی غیر قانونی تارکین وطن کے لیبل کومسلمانوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ مودی سرکار مسلمانوں کی ملک گیر گرفتاریاں کر کے این آر سی  جیسے اقدامات کے نفاذ کی تیاری میں ہے ۔ انسانی حقوق کے کارکنان نے بغیر قانونی حکم کے گرفتاریوں کو سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈلیوری بوائے کے ساتھ ایک لاکھ 21 ہزار روپے کی ڈکیتی کا ڈراپ سین
  • ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ایک اور ٹینڈر جاری
  • ماہ صفر المظفر کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا
  • مودی راج میں مسلمان بنگالی مہاجرین کی مذہبی بنیاد پر بے دخلی کا سلسلہ جاری
  • سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا
  • ایف بی آر آفس سے سونے چاندی کی اشیاء سمیت 43 چیزوں میں خرد برد کا انکشاف
  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے ایک اوربڑا مطالبہ کردیا
  • چینی وزیر اعظم 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس میں شرکت کریں گے، وزارت خارجہ
  • پنجاب: لاہور سمیت متعدد شہروں میں میٹرک کے سالانہ امتحان کے نتائج کا اعلان
  • وزیراعلیٰ ای ٹیکسی سکیم کب شروع ہوگی؟حتمی تاریخ کااعلان ہوگیا